زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس گیت کو تاردار سازوں کے ساتھ گایا جائے۔ داؤد کا مشکیل۔*
55 اَے خدا! میری دُعا سُن
اور رحم کے لیے میری اِلتجا اَنسنی نہ کر۔*
2 مجھ پر توجہ فرما اور مجھے جواب دے۔
میری فکروں نے مجھے بےچین کر رکھا ہے
اور مَیں بےحد پریشان ہوں
3 کیونکہ دُشمن مجھے دھمکیاں دیتے ہیں
اور بُرے لوگ مجھ پر دباؤ ڈالتے ہیں۔
وہ میرے لیے ایک کے بعد ایک مصیبت کھڑی کرتے ہیں؛
وہ اپنے دل میں میرے لیے غصہ اور دُشمنی پالتے ہیں۔
4 میرا دل کرب میں ڈوبا ہوا ہے
اور مجھ پر موت کی دہشت چھائی ہوئی ہے۔
5 مجھ پر خوف اور کپکپی طاری ہے
اور مَیں تھرتھر کانپ رہا ہوں۔
6 مَیں یہی سوچتا رہتا ہوں کہ ”کاش کبوتر کی طرح میرے بھی پَر ہوتے!
پھر مَیں اُڑ کر کسی محفوظ جگہ جا بستا۔
7 مَیں دُور بھاگ جاتا
اور ویرانے میں بسیرا کرتا۔ (سِلاہ)
8 مَیں تیز آندھی اور طوفان سے بچنے کے لیے
جلدی سے کسی محفوظ جگہ پناہ لے لیتا۔“
9 اَے یہوواہ! اُنہیں اُلجھن میں ڈال دے اور اُن کے سارے منصوبوں پر پانی پھیر دے*
کیونکہ مَیں نے شہر میں ظلموستم اور لڑائی جھگڑا دیکھا ہے۔
10 وہ دن رات شہر کی فصیلوں پر گھومتے ہیں؛
شہر میں بُرائی اور فساد پھیلا ہوا ہے۔
11 شہر میں ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے؛
اِس کے چوک سے ظلم اور دھوکےبازی کبھی ختم نہیں ہوتی۔
12 اگر میرا کوئی دُشمن مجھ پر طعنے کستا تو مَیں سہہ لیتا؛
اگر میرا کوئی دُشمن میرے خلاف کھڑا ہوتا تو مَیں اُس سے چھپ جاتا۔
13 لیکن یہ تو تُم ہو، میرے جیسے اِنسان،*
میرے اپنے ساتھی جسے میں اچھی طرح جانتا ہوں۔
14 ہماری بڑی گہری دوستی ہوا کرتی تھی؛
ہم لوگوں کی بِھیڑ کے ساتھ خدا کے گھر جایا کرتے تھے۔
15 میرے دُشمن برباد ہو جائیں!
وہ زندہ ہی قبر* میں چلے جائیں
کیونکہ اُن کے گھروں اور دلوں میں بُرائی بستی ہے۔
16 مگر مَیں خدا کو پکاروں گا
اور یہوواہ مجھے بچا لے گا۔
17 مَیں صبح، دوپہر اور شام تکلیف میں ڈوبا رہتا ہوں اور کراہتا رہتا ہوں*
اور وہ میری آواز سنتا ہے۔
18 بےشمار لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں
لیکن خدا مجھے اُن سے چھڑائے گا جو مجھ سے لڑتے ہیں اور میری جان کو سکون بخشے گا۔
19 خدا جو قدیم زمانے سے تختنشین ہے،
میری فریاد سنے گا اور اُن کے خلاف کارروائی کرے گا، (سِلاہ)
ہاں، اُن کے خلاف جو اُس کا خوف نہیں رکھتے
کیونکہ وہ بدلنے سے اِنکار کر دیں گے۔
20 اُس* نے اپنے ہی دوستوں پر حملہ کِیا؛
اُس نے اپنے عہد کو توڑ دیا۔
21 اُس کی باتیں مکھن سے بھی زیادہ ملائم ہیں
لیکن اُس کے دل میں فساد بھرا ہے۔
اُس کے الفاظ تیل سے بھی زیادہ چکنے ہیں
لیکن تلوار کی طرح تیزدھار ہیں۔
22 اپنا بوجھ یہوواہ پر ڈال دو؛
وہ تمہیں سنبھالے گا۔
وہ نیک شخص کو کبھی گِرنے* نہیں دے گا۔
23 مگر اَے خدا! تُو بُرے لوگوں کو سب سے گہرے گڑھے میں پھینک دے گا۔
وہ قاتل اور دھوکےباز لوگ آدھی زندگی بھی نہیں جی پائیں گے۔
لیکن مَیں تجھ پر بھروسا رکھوں گا۔