یسعیاہ
42 دیکھو! میرا خادم جس کی مَیں مدد کرتا ہوں!
میرا چُنا ہوا بندہ جس سے مَیں* خوش ہوں!
مَیں نے اپنی روح* اُس پر نازل کی ہے؛
وہ قوموں میں اِنصاف قائم کرے گا۔
2 وہ نہ تو چلّائے گا اور نہ اپنی آواز بلند کرے گا؛
اُس کی آواز گلیوں میں سنائی نہیں دے گی۔
3 وہ کسی کچلے ہوئے سرکنڈے کو نہیں توڑے گا
اور کسی ٹمٹماتی ہوئی بتی کو نہیں بجھائے گا۔
وہ وفاداری سے اِنصاف قائم کرے گا۔
4 وہ مدھم نہیں پڑے گا اور نہ ہی کچلا جائے گا جب تک کہ وہ زمین پر اِنصاف قائم نہ کر دے
اور جزیرے اُس کی شریعت* کے اِنتظار میں رہیں گے۔
5 سچا خدا یہوواہ جو آسمان کا خالق اور اِسے پھیلانے والا عظیم خدا ہے؛
جس نے زمین اور اِس کی پیداوار کو پھیلایا ہے؛
جو اِس پر رہنے والے اِنسانوں کو سانس دیتا ہے
اور اِس پر چلنے والوں میں دم* پھونکتا ہے، فرماتا ہے:
6 ”مَیں نے یعنی یہوواہ نے تمہیں نیکی کی وجہ سے بُلایا ہے؛
مَیں نے تمہارا ہاتھ تھاما ہے۔
مَیں تمہیں محفوظ رکھوں گا اور تمہیں لوگوں کے لیے ایک عہد کے طور پر
اور قوموں کی روشنی کے طور پر دوں گا
7 تاکہ تُم اندھوں کی آنکھیں کھولو؛
قیدیوں کو کال کوٹھڑی سے آزاد کرو
اور تاریکی میں بیٹھے لوگوں کو قیدخانے سے باہر نکالو۔
8 مَیں یہوواہ ہوں۔ یہی میرا نام ہے؛
مَیں نہ تو اپنی شان کسی کو دوں گا*
اور نہ اپنی حمد تراشی ہوئی مورتوں کو۔
9 دیکھو، پہلی باتیں ہو چُکی ہیں؛
اب مَیں نئی باتوں کا اِعلان کر رہا ہوں۔
مَیں اُن کے ہونے سے پہلے تمہیں اُن کے بارے میں بتا رہا ہوں۔“
10 سمندر اور اُس کی سب چیزوں کے پاس جانے والو!
جزیرو اور اُن پر رہنے والو!
یہوواہ کے لیے ایک نیا گیت گاؤ،
ہاں، زمین کے کونے کونے سے اُس کی بڑائی کرو۔
11 ویرانہ اور اِس کے شہر اپنی آواز بلند کریں،
ہاں، وہ بستیاں جہاں قیدار بستا ہے۔
چٹان کے باشندے خوشی سے للکاریں،
ہاں، وہ پہاڑوں کی چوٹی سے اُونچی آواز میں للکاریں۔
12 وہ یہوواہ کی تعظیم کریں
اور جزیروں میں اُس کی بڑائی کریں۔
13 یہوواہ ایک زورآور آدمی کی طرح نکلے گا۔
وہ ایک جنگجو کی طرح اپنا جوش جگائے گا۔
وہ للکارے گا، ہاں، وہ جنگ کا نعرہ مارے گا؛
وہ دِکھائے گا کہ وہ اپنے دُشمنوں سے زیادہ طاقتور ہے۔
14 ”مَیں کافی عرصے سے چپ رہا ہوں۔
مَیں خاموش رہا ہوں اور مَیں نے خود پر قابو رکھا ہے۔
مَیں بچے کو جنم دینے والی عورت کی طرح کراہوں گا،
ہانپوں گا اور زور زور سے سانس لوں گا۔
15 مَیں پہاڑوں اور پہاڑیوں کو برباد کر دوں گا
اور اُن کے سارے پودے سُکھا دوں گا۔
مَیں دریاؤں کو جزیرے* بنا دوں گا
اور سرکنڈوں والے تالابوں کو خشک کر دوں گا۔
16 مَیں اندھوں کو ایسے راستے پر لے جاؤں گا جس کے بارے میں وہ نہیں جانتے
اور اُنہیں انجانے راستوں پر چلاؤں گا۔
مَیں اُن کے سامنے تاریکی کو روشنی سے بدل دوں گا
اور ناہموار زمین کو ہموار بنا دوں گا۔
مَیں اُن کے لیے یہ سب کروں گا اور اُنہیں ترک نہیں کروں گا۔“
17 جو تراشی ہوئی مورتوں پر بھروسا کرتے ہیں
اور دھات کے بُتوں سے کہتے ہیں: ”تُم ہمارے خدا ہو،“
اُنہیں اُلٹے پاؤں بھاگنا پڑے گا اور وہ بُری طرح شرمندہ ہوں گے۔
18 بہرو! سنو؛
اندھو! دیکھو اور دھیان دو۔
19 میرے خادم کے سوا اندھا کون ہے،
ہاں، اُس قاصد جیسا بہرا کون ہے جسے مَیں نے بھیجا ہے؟
اُس جیسا اندھا کون ہے جسے اِنعام دیا گیا ہے،
ہاں، یہوواہ کے خادم جیسا اندھا کون ہے؟
20 تُم بہت سی چیزیں دیکھتے ہو مگر تُم دھیان نہیں دیتے ہو۔
تُم اپنے کان کھولتے ہو مگر تُم سنتے نہیں ہو۔
21 اپنی نیکی کی خاطر یہوواہ کو یہ پسند آیا
کہ وہ اپنی شریعت* کو عظمت اور شان بخشے۔
22 لیکن یہ لُٹےپِٹے لوگ ہیں؛
یہ سب گڑھوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور قیدخانوں میں بند ہیں۔
اُنہیں لُوٹ لیا گیا ہے لیکن اُنہیں بچانے والا کوئی نہیں ہے؛
وہ لُٹ گئے ہیں لیکن یہ کہنے والا کوئی نہیں ہے کہ ”اُنہیں واپس لاؤ۔“
23 تُم میں سے کون اِس پر کان لگائے گا؟
کون اِس پر دھیان دے گا اور آنے والے وقت کو ذہن میں رکھ کر اِسے سنے گا؟
24 کس نے یعقوب کو لُٹنے دیا
اور اِسرائیل کو لُٹیروں کے حوالے کِیا؟
کیا یہوواہ نے نہیں جس کے خلاف ہم نے گُناہ کِیا؟
اُنہوں نے اُس کی راہوں پر چلنے سے اِنکار کر دیا
اور اُس کی شریعت* پر عمل نہیں کِیا۔
25 اِس لیے وہ اُس پر اپنا غضب،
قہر اور جنگ کی شدت اُنڈیلتا رہا۔
اِس آگ نے اُس کے اِردگِرد سب کچھ بھسم کر دیا لیکن اُس نے کوئی دھیان نہیں دیا۔
اِس نے اُسے جھلسا دیا لیکن اُس کے دل پر کوئی اثر نہیں ہوا۔