ایوب
18 پھر بِلدد سُوخی نے کہا:
2 ”تُم کب تک بولتے رہو گے؟
تھوڑی سمجھداری ظاہر کرو تاکہ ہم آگے کچھ بول سکیں۔
3 کیا تُم ہمیں جانور سمجھتے ہو؟
کیا ہم تمہیں بےوقوف* لگتے ہیں؟
4 اگر تُم غصے میں اپنے* ٹکڑے ٹکڑے بھی کر لو
تو کیا زمین تمہاری خاطر ویران ہو جائے گی
یا چٹانیں اپنی جگہ سے کھسک جائیں گی؟
5 بُرے شخص کا دِیا بجھا دیا جائے گا
اور اُس کا شعلہ روشن نہیں ہو پائے گا۔
6 اُس کے خیمے کی روشنی تاریکی میں بدل جائے گی
اور اُس کے خیمے میں لٹکتا چراغ بجھا دیا جائے گا۔
7 اُس کے لمبے لمبے قدم چھوٹے ہو جائیں گے
اور وہ اپنے منصوبوں کی وجہ سے نیچے گِر جائے گا
8 کیونکہ اُس کے پاؤں اُسے جال کی طرف لے جائیں گے
اور وہ اِس کے اُوپر چلے گا۔
9 اُس کی ایڑی جال میں پھنس جائے گی
اور پھندا اُسے جکڑ لے گا۔
10 اُسے پکڑنے کے لیے زمین میں رسی چھپائی گئی ہے
اور اُس کے راستے میں جال بچھایا گیا ہے۔
11 دہشت ہر طرف سے اُسے گھیر لے گی
اور قدم قدم پر اُس کا پیچھا کرے گی۔
12 اُس کی ہمت جواب دے جائے گی
اور وہ مصیبت کی وجہ سے لڑکھڑا جائے گا۔*
13 اُس کی جِلد گلسڑ جائے گی
اور سب سے جانلیوا بیماری* اُس کے اعضا کو کھا جائے گی۔
14 اُسے اُس کے محفوظ خیمے سے نکال دیا جائے گا
اور خوفناک موت دینے کے لیے* لے جایا جائے گا۔
15 اجنبی اُس کے خیمے میں رہیں گے
اور اُس کے گھر پر گندھک چھڑکی جائے گی۔
16 اُس کی جڑیں سُوکھ جائیں گی
اور اُس کی شاخیں مُرجھا جائیں گی۔
17 زمین سے اُس کی یاد مٹ جائے گی
اور گلی کُوچوں میں اُس کا نام بُھلا دیا جائے گا۔*
18 اُسے روشنی سے تاریکی میں دھکیل دیا جائے گا
اور زرخیز زمین سے بھگا دیا جائے گا۔
19 اُس کی قوم میں اُس کی نہ تو کوئی اولاد ہوگی اور نہ ہی نسل
اور جہاں وہ رہتا ہے وہاں* کوئی نہیں بچے گا۔
20 جب اُس کی تباہی کا دن آئے گا تو مغرب کے لوگ سہم جائیں گے
اور مشرق کے لوگوں پر خوف طاری ہو جائے گا۔
21 گُناہگار کے خیمے کا یہی انجام ہوتا ہے
اور جو خدا کو نہیں جانتا، اُس کی رہائشگاہ کا یہی حال ہوتا ہے۔“