عزرا
6 تب بادشاہ دارا نے حکم دیا اور بابل کے خزانہگھر میں رکھی دستاویزات میں چھانبین کی گئی۔ 2 اور مادی کے صوبے* اِکبتانا کے قلعے میں ایک طُومار ملا جس میں یہ فرمان لکھا تھا:
3 ”بادشاہ خورس کی حکمرانی کے پہلے سال میں بادشاہ خورس نے یروشلم میں موجود خدا کے گھر کے حوالے سے یہ حکم جاری کِیا: ”اِس گھر کو دوبارہ بنایا جائے تاکہ لوگ یہاں قربانیاں پیش کریں۔ اِس کی بنیادیں ڈالی جائیں اور اِس کی اُونچائی 60 ہاتھ* اور چوڑائی 60 ہاتھ ہو۔ 4 اِس کی دیواریں تعمیر کرتے وقت بڑے پتھروں کے تین ردّے اور شہتیروں کا ایک ردّا لگایا جائے۔ اور یہ سارا خرچہ شاہی خزانے سے ادا کِیا جائے۔ 5 اِس کے علاوہ خدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے وہ برتن جنہیں نبوکدنضر یروشلم کی ہیکل سے نکال کر بابل لے آیا تھا، واپس بھیجے جائیں تاکہ اِنہیں یروشلم میں خدا کے گھر میں اِن کی جگہ رکھا جائے۔“
6 اِس لیے بڑے دریا کے پار* کے علاقے کے ناظم تتنی، شِتربوزنی اور اُس کے ساتھیو یعنی بڑے دریا کے پار کے علاقے کے نائب ناظمو! اِس معاملے سے دُور رہو۔ 7 خدا کے اُس گھر کے کام میں مداخلت نہ کرو۔ یہودیوں کے ناظم اور یہودیوں کے بزرگ خدا کے اُس گھر کو دوبارہ اُسی جگہ بنائیں گے جہاں یہ پہلے تھا۔ 8 مَیں اِس حوالے سے بھی حکم جاری کر رہا ہوں کہ تمہیں خدا کے اُس گھر کو دوبارہ بنانے کے حوالے سے یہودیوں کے بزرگوں کی کس طرح مدد کرنی ہے۔ شاہی خزانے سے یعنی بڑے دریا کے پار کے علاقے سے ملنے والے ٹیکس سے فوراً اُن آدمیوں کو پیسے دیے جائیں تاکہ اُن کا کام بغیر کسی رُکاوٹ کے جاری رہ سکے۔ 9 یروشلم میں موجود کاہنوں کو ہر روز بِلاناغہ وہ چیزیں دی جاتی رہیں جو وہ مانگیں اور جن کی اُنہیں ضرورت ہو یعنی آسمان کے خدا کے حضور بھسم ہونے والی قربانیوں کے طور پر پیش کرنے کے لیے جوان بیل، مینڈھے اور میمنے۔ اور اِس کے ساتھ ساتھ گندم، نمک، مے اور تیل بھی 10 تاکہ وہ آسمان کے خدا کو خوش کرنے کے لیے باقاعدگی سے اُس کے حضور نذرانے پیش کریں اور بادشاہ اور اُس کے بیٹوں کی لمبی عمر کے لیے دُعا کریں۔ 11 مَیں یہ حکم بھی جاری کرتا ہوں کہ اگر کوئی اِس فرمان کی خلافورزی کرے تو اُس کے گھر سے ایک شہتیر نکالا جائے اور اُسے اُس پر لٹکا* دیا جائے اور اِس جُرم کی سزا میں اُس کے گھر کو عوامی بیتالخلا* بنا دیا جائے۔ 12 اور جو بھی شخص پھر چاہے وہ بادشاہ ہو یا عام اِنسان، اِس حکم کی خلافورزی کرنے اور یروشلم میں موجود خدا کے اُس گھر کو نقصان پہنچانے کی جُرأت کرے، خدا اُس کا نامونشان مٹا دے، وہی خدا جس نے یہ فیصلہ کِیا ہے کہ اُس کا نام وہاں رہے۔ مَیں نے یعنی دارا نے یہ حکم جاری کِیا ہے۔ اِس پر فوراً عمل کِیا جائے۔“
13 تب بڑے دریا کے پار کے علاقے کے ناظم تتنی، شِتربوزنی اور اُن کے ساتھیوں نے فوراً وہ سب کچھ کِیا جس کا حکم بادشاہ دارا نے دیا تھا۔ 14 یہودیوں کے بزرگوں کو حجّی نبی اور اِدّو کے پوتے زکریاہ کی نبوّت سے حوصلہ ملا اور اُنہوں نے ہیکل کی تعمیر کا کام جاری رکھا اور یہ کام آگے بڑھتا رہا۔ اُنہوں نے اِسرائیل کے خدا کے حکم اور خورس، دارا اور فارس کے بادشاہ ارتخششتا کے حکم سے اِسے مکمل کر لیا۔ 15 اُنہوں نے بادشاہ دارا کی حکمرانی کے چھٹے سال میں ادار* کے مہینے کے تیسرے دن اِس گھر کی تعمیر مکمل کر لی۔
16 پھر کاہنوں، لاویوں اور قید سے واپس آنے والے باقی اِسرائیلیوں نے خوشی سے خدا کے اِس گھر کا اِفتتاح* کِیا۔ 17 خدا کے اِس گھر کے اِفتتاح کے موقعے پر اُنہوں نے 100 بیل، 200 مینڈھے اور 400 میمنے قربان کیے اور سب اِسرائیلیوں کے لیے اِسرائیل کے قبیلوں کی تعداد کے حساب سے 12 بکرے گُناہ کی قربانی کے طور پر قربان کیے۔ 18 اِس کے علاوہ اُنہوں نے موسیٰ کی کتاب میں لکھی ہدایت کے مطابق کاہنوں اور لاویوں کو یروشلم میں خدا کی خدمت کے لیے گروہوں میں تقسیم کِیا۔
19 قید سے واپس آنے والے لوگوں نے پہلے مہینے کے 14ویں دن عیدِفسح منائی۔ 20 سبھی کاہنوں اور لاویوں نے خود کو پاک کِیا۔ اُن میں سے ایک بھی ناپاک حالت میں نہیں تھا۔ اُنہوں نے قید سے واپس آنے والے سب لوگوں، اپنے ساتھی کاہنوں اور اپنے لیے عیدِفسح کے جانور قربان کیے۔ 21 پھر قید سے واپس آنے والے اِسرائیلیوں نے اُن جانوروں کا گوشت کھایا اور اُن سب لوگوں نے بھی جو اُن میں شامل ہو گئے تھے اور جنہوں نے ملک کی قوموں کے ناپاک کاموں کو چھوڑ دیا تھا تاکہ اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی عبادت* کریں۔ 22 اُنہوں نے خوشی خوشی سات دن تک بےخمیری روٹی کی عید بھی منائی کیونکہ یہوواہ نے اُنہیں خوشی بخشی تھی اور اسور کے بادشاہ کے دل کو اُن پر مہربانی کرنے کے لیے اُبھارا تھا تاکہ وہ سچے خدا یعنی اِسرائیل کے خدا کے گھر کو بنانے کے کام میں اُن کی مدد کرے۔*