تواریخ کی دوسری کتاب
20 اِس کے بعد موآبی اور عمونی کچھ عمونیمیوں* کے ساتھ یہوسفط سے جنگ کرنے آئے۔ 2 اِس لیے یہوسفط کو بتایا گیا: ”سمندر* کے علاقے سے یعنی ادوم سے ایک بہت بڑی فوج آپ سے جنگ کرنے آئی ہے۔ ابھی وہ لوگ حصاصونتَمر یعنی عینجدی میں ہیں۔“ 3 اِس پر یہوسفط خوفزدہ ہو گئے اور اُنہوں نے یہوواہ کی رہنمائی حاصل کرنے* کی ٹھانی۔ اُنہوں نے سارے یہوداہ کے لیے روزے کا اِعلان کِیا۔ 4 اِس کے بعد یہوداہ کے لوگ یہوواہ کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے اِکٹھے ہوئے۔ وہ یہوداہ کے سب شہروں سے یہوواہ کی مرضی جاننے آئے۔
5 پھر یہوسفط یہوواہ کے گھر میں نئے صحن کے سامنے یہوداہ اور یروشلم کی جماعت میں کھڑے ہوئے 6 اور کہنے لگے:
”ہمارے باپدادا کے خدا یہوواہ! کیا آسمان میں تُو ہی خدا نہیں ہے؟ کیا قوموں کی سب بادشاہتوں پر تیرا اِختیار نہیں ہے؟ طاقت اور قوت تیرے ہاتھ میں ہیں اور کوئی تیرے خلاف کھڑا نہیں ہو سکتا۔ 7 اَے ہمارے خدا! تُو نے اِس ملک کے باشندوں کو اپنی قوم اِسرائیل کے سامنے سے بھگا دیا اور پھر اِسے اپنے دوست اَبراہام کی نسل کو دیا تاکہ یہ ہمیشہ کے لیے اُن کی ملکیت ہو۔ 8 وہ اِس میں آباد ہو گئے اور اُنہوں نے یہاں تیرے نام کی بڑائی کے لیے ایک مُقدس جگہ بنائی اور کہا: 9 ”اگر ہم پر تلوار، سخت سزا، وبا یا قحط کی وجہ سے مصیبت ٹوٹ پڑے تو ہمیں اِس گھر کے سامنے اور اپنے حضور کھڑے ہونے دینا (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں رہتا ہے) اور یہ اِجازت دینا کہ ہم مصیبت سے نکلنے کے لیے تجھ سے مدد مانگ سکیں اور ہماری سُن لینا اور ہمیں بچا لینا۔“ 10 اب عمون، موآب اور شعیر کے پہاڑی علاقے کے آدمی یہاں آئے ہیں جن پر تُو نے اِسرائیلیوں کو اُس وقت حملہ نہیں کرنے دیا تھا جب وہ مصر سے نکلے تھے۔ اِس لیے اِسرائیلی پیچھے ہٹ گئے تھے اور اُن کا خاتمہ نہیں کِیا تھا۔ 11 اب دیکھ وہ ہماری اچھائی کا بدلہ کیسے دے رہے ہیں؛ وہ ہمیں تیری ملکیت سے نکالنے آ رہے ہیں جو تُو نے ہمیں وراثت کے طور پر دی ہے۔ 12 اَے ہمارے خدا! کیا تُو اُنہیں سزا نہیں دے گا؟ ہم تو اُس بڑی فوج کے سامنے بےبس ہیں جو ہم سے لڑنے آ رہی ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے بلکہ ہماری آنکھیں تیری طرف لگی ہیں۔“
13 اِس دوران یہوداہ کے سب آدمی اپنی بیویوں، بچوں* اور چھوٹے بچوں کے ساتھ یہوواہ کے حضور کھڑے تھے۔
14 پھر یہوواہ کی روح* جماعت کے بیچ میں یحزیایل پر نازل ہوئی جو زکریاہ کے بیٹے تھے جو بِنایاہ کے بیٹے تھے جو یعیایل کے بیٹے تھے جو متنیاہ کے بیٹے تھے جو آسَف کے بیٹوں میں سے ایک لاوی تھے۔ 15 یحزیایل نے کہا: ”یہوداہ کے سب لوگو، یروشلم کے رہنے والو اور بادشاہ یہوسفط! دھیان سے میری بات سنیں۔ یہوواہ آپ سے کہتا ہے: ”اِس بڑی فوج کی وجہ سے ڈرو نہیں اور خوفزدہ نہیں ہو کیونکہ یہ جنگ تمہاری نہیں بلکہ خدا کی ہے۔ 16 کل اُن کا سامنا کرنے نیچے کی طرف جاؤ۔ وہ صِیص کی گھاٹی سے اُوپر کی طرف آ رہے ہوں گے اور یروئیل کے ویرانے کے سامنے وادی کے سِرے پر تمہیں ملیں گے۔ 17 تمہیں یہ جنگ لڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بس اپنی اپنی جگہ کھڑے رہنا اور دیکھنا کہ یہوواہ تمہیں کیسے نجات دِلاتا ہے۔ اَے یہوداہ اور یروشلم! ڈرو نہیں اور خوفزدہ نہیں ہو۔ کل اُن کا سامنا کرنے جانا اور یہوواہ تمہارے ساتھ ہوگا۔““
18 یہ سنتے ہی یہوسفط مُنہ کے بل زمین پر جھک گئے اور یہوداہ کے سب لوگوں اور یروشلم کے رہنے والوں نے یہوواہ کے حضور جھک کر یہوواہ کی عبادت کی۔ 19 پھر وہ لاوی جو قہات اور قورح کی اولاد تھے، کھڑے ہوئے تاکہ اُونچی آواز میں اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی بڑائی کریں۔
20 اگلے دن وہ صبح سویرے اُٹھے اور تقوع کے ویرانے کی طرف گئے۔ جب وہ روانہ ہوئے تو یہوسفط نے کھڑے ہو کر کہا: ”یہوداہ کے لوگو اور یروشلم کے رہنے والو! میری بات سنیں۔ اپنے خدا یہوواہ پر ایمان رکھیں تاکہ آپ قدم جما کر کھڑے رہ سکیں۔* اُس کے نبیوں پر بھروسا رکھیں اور آپ کامیاب ہوں گے۔“
21 لوگوں سے مشورہ کرنے کے بعد یہوسفط نے کچھ آدمیوں کو مقرر کِیا تاکہ وہ پاک لباس پہن کر ہتھیاروں سے لیس آدمیوں کے آگے آگے چلیں اور یہوواہ کے لیے گیت گائیں اور یہ کہتے ہوئے اُس کی بڑائی کریں: ”یہوواہ کا شکر کرو کیونکہ اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔“
22 جب وہ لوگ خوشی سے گیت گانے لگے تو یہوواہ نے عمون، موآب اور شعیر کے پہاڑی علاقے کے اُن آدمیوں پر گھات لگوا کر حملہ کروایا جو یہوداہ پر حملہ کرنے آئے تھے اور اُن لوگوں نے ایک دوسرے کو مار ڈالا۔ 23 عمونی اور موآبی شعیر کے پہاڑی علاقے کے لوگوں کے خلاف ہو گئے تاکہ اُنہیں ہلاک کر دیں اور اُن کا نامونشان مٹا دیں۔ شعیر کے لوگوں کو ختم کرنے کے بعد اُنہوں نے ایک دوسرے کو مار ڈالا۔
24 جب یہوداہ کے لوگ ویرانے میں پہرےداروں کے بُرج پر آئے اور دُشمن فوج کو دیکھا تو اُنہیں اُن کی لاشیں زمین پر پڑی ہوئی نظر آئیں۔ اُن میں سے ایک بھی زندہ نہیں بچا تھا۔ 25 پھر یہوسفط اور اُن کے لوگ دُشمنوں کا مال لُوٹنے گئے۔ اُنہیں وہاں بہت سا سامان، کپڑے اور قیمتی چیزیں ملیں اور وہ لاشوں سے یہ چیزیں اُتارنے لگے۔ وہ تب تک ایسا کرتے رہے جب تک وہ اَور چیزیں نہیں لے جا سکتے تھے۔ لُوٹ کا مال اِتنا زیادہ تھا کہ اُنہیں اِسے لے جانے میں تین دن لگ گئے۔ 26 چوتھے دن وہ وادیِبِراکاہ میں جمع ہوئے جہاں اُنہوں نے یہوواہ کی بڑائی کی۔ اِسی لیے اُس جگہ کا نام وادیِبِراکاہ* رکھا گیا اور آج تک اُس کا یہی نام ہے۔
27 پھر یہوداہ اور یروشلم کے سب آدمی یہوسفط کی پیشوائی میں خوشی مناتے ہوئے یروشلم لوٹے کیونکہ یہوواہ نے اُنہیں اُن کے دُشمنوں پر جیت دِلا کر خوشی بخشی تھی۔ 28 وہ تاردار سازوں، بربطوں* اور نرسنگوں کی آوازوں کے ساتھ یروشلم میں داخل ہوئے اور یہوواہ کے گھر میں گئے۔ 29 جب سب ملکوں کی سلطنتوں نے سنا کہ یہوواہ اِسرائیل کے دُشمنوں کے خلاف لڑا ہے تو اُن پر خدا کا خوف چھا گیا۔ 30 اِس طرح یہوسفط کی حکمرانی میں امن رہا اور اُن کا خدا اُنہیں ہر طرف سے سکون بخشتا رہا۔
31 یہوسفط یہوداہ پر حکمرانی کرتے رہے۔ جب وہ بادشاہ بنے تو وہ 35 سال کے تھے اور اُنہوں نے 25 سال تک یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام عزوبہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھیں۔ 32 وہ اُس راہ پر چلتے رہے جس پر اُن کے والد آسا چلے تھے۔ وہ اُس راہ سے نہیں پھرے اور اُنہوں نے وہی کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔ 33 لیکن اُونچی جگہیں نہیں ڈھائی گئیں اور لوگوں نے ابھی تک اپنے دلوں کو اپنے باپدادا کے خدا کی تلاش کرنے کے لیے تیار نہیں کِیا تھا۔
34 شروع سے لے کر آخر تک یہوسفط کی باقی کہانی حنانی کے بیٹے یاہُو کی تحریروں میں لکھی ہے جو اِسرائیل کے بادشاہوں کی کتاب میں شامل ہیں۔ 35 اِس کے بعد یہوداہ کے بادشاہ یہوسفط اِسرائیل کے بادشاہ اخزیاہ کے اِتحادی بن گئے جس نے بہت بُرے کام کیے۔ 36 یہوسفط نے ترسیس جانے والے جہاز بنانے کے لیے اخزیاہ کو ساتھ ملا لیا اور اُنہوں نے یہ جہاز عِصیونجابر میں بنوائے۔ 37 لیکن مریسہ سے تعلق رکھنے والے دوداواہو کے بیٹے اِلیعزر نے یہوسفط کے خلاف یہ پیشگوئی کی: ”آپ نے اخزیاہ کے ساتھ اِتحاد کِیا ہے اِس لیے یہوواہ آپ کے کاموں کو مٹا دے گا۔“ اِس وجہ سے وہ جہاز تباہ ہو گئے اور ترسیس نہیں جا سکے۔