یسعیاہ
16 ملک کے حاکم کے لیے ایک مینڈھا بھیجو؛
اُسے سِلع سے ویرانے کے راستے
صِیّون کی بیٹی کے پہاڑ پر بھیجو۔
2 ارنون کے گھاٹوں پر موآب کی بیٹیاں ایسے ہوں گی
جیسے ایک پرندے کو اُس کے گھونسلے سے بھگا دیا جاتا ہے۔
3 ”مشورہ دو، فیصلے پر عمل کرو۔
بھری دوپہر میں اپنی چھاؤں رات جیسی بناؤ۔
بکھرے ہوئے لوگوں کو چھپاؤ اور بھاگنے والوں کو دھوکا نہ دو۔
4 اَے موآب! میرے بکھرے ہوئے لوگ تجھ میں بسیں۔
تباہ کرنے والے کی وجہ سے اُن کے لیے چھپنے کی جگہ بن جا۔
ظالم ختم ہو جائے گا؛
تباہی کا خاتمہ ہو جائے گا
اور دوسروں کو روندنے والے زمین سے مٹ جائیں گے۔
5 پھر اٹوٹ محبت کی بنیاد پر ایک تخت مضبوطی سے قائم کِیا جائے گا۔
داؤد کے خیمے میں اُس تخت پر بیٹھنے والا وفادار ہوگا؛
وہ اِنصاف سے عدالت کرے گا اور فوراً نیکی کو عمل میں لائے گا۔“
6 ہم نے موآب کے غرور کے بارے میں سنا ہے، وہ بہت مغرور ہے؛
ہم نے اُس کے گھمنڈ، اُس کے غرور اور اُس کے قہر کے بارے میں سنا ہے۔
لیکن اُس کی کھوکھلی باتیں بےفائدہ ثابت ہوں گی۔
7 اِس لیے موآب موآب کے لیے ماتم کرے گا؛
وہ سب ماتم کریں گے۔
مار کھانے والے لوگ قیرحراست کی کشمش کی ٹکیوں کے لیے آہیں بھریں گے
8 کیونکہ حِسبون کے باغ سُوکھ گئے ہیں؛
سِبماہ کی انگور کی بیل مُرجھا گئی ہے؛
قوموں کے حاکموں نے اُس کی لال لال شاخوں* کو روند دیا ہے؛
وہ دُور یعزیر تک پہنچ گئی تھیں؛
وہ ویرانے تک چلی گئی تھیں؛
وہ پھیل گئی تھیں اور دُور سمندر تک پہنچ گئی تھیں۔
9 اِس لیے مَیں سِبماہ کی انگور کی بیل پر ویسے ہی روؤں گا جیسے مَیں یعزیر کے لیے روتا ہوں۔
اَے حِسبون اور اِلیعالہ! مَیں تمہیں اپنے آنسوؤں سے بھگو دوں گا
کیونکہ تمہارے گرمیوں کے پھل اور تمہاری فصل کی کٹائی پر ہونے والا شور ختم ہو گیا ہے۔*
10 باغ سے خوشی اور شادمانی چھین لی گئی ہے؛
انگور کے باغوں میں خوشی کے کوئی گیت اور کوئی شور نہیں رہا۔
انگور روندنے والے اب حوضوں میں انگور نہیں روندتے
کیونکہ مَیں نے اُن کا شور بند کر دیا ہے۔
11 اِس لیے میرے دل میں موآب کے لیے ایسے ہلچل مچی ہوئی ہے
جیسے کسی نے بربط* کے تار چھیڑے ہوں؛
مَیں اندر سے قیرحراست کے لیے تڑپ رہا ہوں۔
12 چاہے موآب اُونچی جگہ پر جا کر خود کو تھکا لے اور دُعا کرنے کے لیے اپنی مُقدس جگہ پر چلا جائے، اُسے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
13 یہ وہ پیغام ہے جو یہوواہ نے موآب کے حوالے سے پہلے دیا تھا۔ 14 اب یہوواہ فرماتا ہے: ”تین سال کے اندر اندر جو کہ مزدور کے سالوں کی طرح ہوگا،* موآب کی شان ہر طرح کی بدامنی کے ساتھ مٹی میں مل جائے گی اور جو لوگ باقی بچیں گے، وہ بہت کم اور کمزور ہوں گے۔“