زبور
موسیقار کے لیے۔ داؤد کا نغمہ۔ ایک گیت۔
68 خدا اُٹھے اور اُس کے دُشمن تتربتر ہو جائیں؛
اُس سے نفرت کرنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں۔
2 جیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے ویسے ہی تُو اُنہیں اُڑا دے؛
جیسے آگ کے سامنے موم پگھل جاتا ہے
ویسے ہی بُرے لوگ خدا کے سامنے سے مٹ جائیں۔
3 لیکن نیک لوگ خوشی منائیں؛
وہ خدا کے حضور باغ باغ ہوں؛
وہ خوشی سے جھومیں۔
4 خدا کے لیے گیت گاؤ؛ اُس کے نام کی تعریف میں گیت گاؤ۔*
اُس کے لیے گیت گاؤ جو بنجر میدانوں میں سے گزرتا ہے۔*
اُس کا نام یاہ* ہے! اُس کے حضور خوشی مناؤ!
5 خدا اپنی مُقدس رہائشگاہ میں
یتیموں کا باپ اور بیواؤں کا محافظ* ہے۔
6 خدا اُن لوگوں کو رہنے کے لیے گھر دیتا ہے جو اکیلے ہیں؛
وہ قیدیوں کو رِہا کرا کے اُنہیں خوشحالی بخشتا ہے۔
لیکن ہٹدھرم* لوگوں کو سُوکھے علاقے میں رہنا پڑے گا۔
7 اَے خدا! جب تُو اپنے بندوں کے آگے آگے چلا؛
جب تُو ریگستان میں سے گزرا (سِلاہ)
8 تو زمین کانپنے لگی؛
خدا کی وجہ سے آسمان سے مُوسلادھار بارش ہونے لگی؛*
خدا کی وجہ سے، ہاں، اِسرائیل کے خدا کی وجہ سے سینا لرزنے لگا۔
9 اَے خدا! تُو نے کثرت سے بارش برسائی؛
تُو نے اپنے تھکے ہارے بندوں* میں نئی جان ڈال دی۔
10 وہ تیری خیمہ بستی میں بس گئے؛
اَے خدا! تُو نے اپنی اچھائی کی وجہ سے غریبوں کی ضرورتیں پوری کیں۔
11 یہوواہ حکم دیتا ہے؛
خوشخبری سنانے والی عورتوں کی ایک بڑی فوج ہے۔
12 بادشاہ اپنی فوجوں کے ساتھ بھاگ جاتے ہیں، ہاں، وہ بھاگ جاتے ہیں۔
گھر میں رہنے والی عورتوں کو لُوٹ کے مال میں سے حصہ ملتا ہے۔
13 اگرچہ تُم خیمہگاہوں* کے باہر جلنے والی آگ کے پاس لیٹتے ہو
لیکن وہاں تمہیں ایسا کبوتر ملے گا جس کے بازو چاندی کے
اور پَر خالص سونے کے* ہوں گے۔
14 جب لامحدود قدرت کے مالک نے ملک کے بادشاہوں کو تتربتر کر دیا
تو ضلمون میں برفباری ہونے لگی۔*
15 بسن کا پہاڑ خدا کا پہاڑ ہے؛*
بسن کا پہاڑ اُونچی چوٹیوں والا پہاڑ ہے۔
16 اُونچی چوٹیوں والے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو حسد بھری نگاہوں سے کیوں دیکھتے ہو
جسے خدا نے اپنی رہائشگاہ کے طور پر چُنا ہے؟*
بےشک یہوواہ اُس پہاڑ پر ہمیشہ تک رہے گا۔
17 خدا کے جنگی رتھوں کی تعداد ہزاروں بلکہ لاکھوں میں ہے۔
یہوواہ سینا سے مُقدس جگہ میں آیا ہے۔
18 اَے یاہ! اَے خدا! تُو اُوپر گیا؛
تُو قیدیوں کو ساتھ لے گیا؛
تُو آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں لے گیا،
یہاں تک کہ ہٹدھرم لوگ بھی تاکہ تُو اُن کے بیچ بسے۔
19 یہوواہ کی بڑائی ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے؛
وہ سچا خدا ہے جو ہمیں نجات دِلاتا ہے۔ (سِلاہ)
20 سچا خدا ہی ہمیں بچانے والا خدا ہے؛
حاکمِاعلیٰ یہوواہ موت سے چھڑاتا ہے۔
21 بےشک خدا اپنے دُشمنوں کے سر کچل دے گا،
ہر اُس شخص کا سر جو گُناہ کرنے سے باز نہیں آتا۔*
22 یہوواہ نے کہا ہے: ”مَیں اُنہیں بسن سے واپس لاؤں گا؛
مَیں اُنہیں سمندر کی گہرائیوں سے واپس لاؤں گا
23 تاکہ تمہارے پاؤں تمہارے دُشمنوں کے خون سے لتپت ہو جائیں
اور تمہارے کُتے اُن کا خون چاٹیں۔“
24 اَے خدا! وہ تیری جیت کا جلوس دیکھتے ہیں،
میرے خدا، میرے بادشاہ کی جیت کا جلوس جو مُقدس جگہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
25 گلوکار آگے آگے چل رہے ہیں؛
اُن کے پیچھے پیچھے موسیقار تاردار ساز بجا رہے ہیں
اور اُن کے بیچ لڑکیاں دف بجا رہی ہیں۔
26 اِسرائیل کے چشمے سے نکلے ہوئے لوگو! یہوواہ کی بڑائی کرو؛
بڑے مجمعوں میں خدا کی بڑائی کرو۔
27 سب سے چھوٹا قبیلہ بِنیامین لوگوں پر غالب آ رہا ہے؛
یہوداہ کے حاکم، زِبُولون کے حاکم اور نفتالی کے حاکم بھی
شور مچاتی بِھیڑ کے ساتھ اُن پر غالب آ رہے ہیں۔
28 تمہارے خدا نے فرمان جاری کِیا ہے کہ تمہیں طاقت بخشی جائے گی۔
اَے خدا! پہلے کی طرح اب بھی ہماری خاطر اپنی طاقت دِکھا۔
29 یروشلم میں موجود تیری ہیکل کی وجہ سے
بادشاہ تیرے لیے تحفے لائیں گے۔
30 جب تک قومیں چاندی کے ٹکڑے لا کر تیرے سامنے نہ جھکیں*
تب تک سرکنڈوں میں رہنے والے جنگلی جانوروں،
بیلوں کے جھنڈ اور اُن کے بچھڑوں کو ڈانٹ۔
خدا اُن لوگوں کو تتربتر کر دیتا ہے جنہیں جنگ کرنے میں مزہ آتا ہے۔
31 مصر سے کانسی کی چیزیں لائی جائیں گی؛*
کُوش خدا کو تحفے پیش کرنے میں جلدی کرے گا۔
32 زمین کی بادشاہتو! خدا کے لیے گیت گاؤ؛
یہوواہ کی تعریف میں گیت گاؤ،* (سِلاہ)
33 ہاں، اُس خدا کی تعریف میں جو مُدتوں سے قائم بلندترین آسمانوں پر سواری کرتا ہے۔
دیکھو، وہ زوردار آواز میں گرجتا ہے۔
34 خدا کی طاقت کو تسلیم کرو۔
اُس کی عظمت اِسرائیل پر چھائی ہے
اور اُس کی طاقت آسمان* میں پھیلی ہے۔
35 خدا کا گہرا احترام کِیا* جانا چاہیے جو اپنے عالیشان مُقدس مقام میں ہے۔
وہ اِسرائیل کا خدا ہے جو اپنے بندوں کو طاقت اور قوت بخشتا ہے۔
خدا کی بڑائی ہو۔