زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس نغمے کو مُوتلبین* کے مطابق گایا جائے۔ داؤد کا نغمہ۔
א [آلف]
9 اَے یہوواہ! مَیں پورے دل سے تیری بڑائی کروں گا؛
مَیں تیرے سب شاندار کاموں کو بیان کروں گا۔
2 مَیں تیری وجہ سے خوشی مناؤں گا اور باغ باغ ہوں گا۔
اَے خدا تعالیٰ! مَیں تیرے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔*
ב [بیتھ]
3 جب میرے دُشمن اُلٹے پاؤں بھاگیں گے
تو وہ تیرے سامنے لڑکھڑا کر گِر جائیں گے اور فنا ہو جائیں گے
4 کیونکہ تُو میرا مُقدمہ لڑے گا اور مجھے اِنصاف دِلائے گا؛
تُو اپنے تخت پر بیٹھ کر اپنے نیک معیاروں کے مطابق فیصلہ کرے گا۔
ג [گیمل]
5 تُو نے قوموں کو ڈانٹا ہے اور بُرے لوگوں کو ہلاک کر دیا ہے؛
تُو نے اُن کا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مٹا دیا ہے۔
6 دُشمن ہمیشہ کے لیے تباہ ہو گئے ہیں؛
تُو نے اُن کے شہروں کو جڑ سے اُکھاڑ دیا ہے؛
اُنہیں کبھی یاد نہیں کِیا جائے گا۔
ה [ہے]
7 لیکن یہوواہ ہمیشہ تک تختنشین رہے گا؛
اُس نے اِنصاف کرنے کے لیے اپنے تخت کو مضبوطی سے قائم کِیا ہے۔
8 وہ اپنے نیک معیاروں کے مطابق پوری دُنیا* کی عدالت کرے گا؛
وہ قوموں کے بارے میں صحیح* فیصلے سنائے گا۔
ו [واو]
9 یہوواہ مظلوموں کے لیے محفوظ پناہگاہ* بن جائے گا؛
وہ مصیبت کے وقت اُن کی محفوظ پناہگاہ ہوگا۔
10 جو تیرا نام جانتے ہیں، وہ تجھ پر بھروسا کریں گے؛
اَے یہوواہ! تُو اُنہیں کبھی ترک نہیں کرے گا جو تیری رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ז [زین]
11 یہوواہ کی تعریف میں گیت گاؤ جو صِیّون میں رہتا ہے؛
قوموں میں اُس کے کاموں کا چرچا کرو۔
12 وہ مصیبتزدہ لوگوں کے خون کا بدلہ لیتا ہے اور اُنہیں یاد رکھتا ہے؛
وہ اُن کی دُہائیوں کو کبھی نہیں بھولے گا۔
ח [خیتھ]
13 اَے یہوواہ! تُو جو مجھے موت کے مُنہ سے بچاتا ہے،* مجھ پر مہربانی کر؛
دیکھ کہ مجھ سے نفرت کرنے والے مجھے کتنی تکلیف پہنچا رہے ہیں۔
14 پھر مَیں صِیّون کی بیٹی کے دروازوں پر تیرے قابلِتعریف کاموں کا اِعلان کروں گا
اور تیرے نجاتبخش کاموں کی وجہ سے خوش ہوں گا۔
ט [طیتھ]
15 قومیں اُس گڑھے میں گِر گئی ہیں جو اُنہوں نے کھودا تھا؛
اُن کے پاؤں اُس جال میں پھنس گئے ہیں جو اُنہوں نے بچھایا تھا۔
16 یہوواہ اپنے فیصلوں کو عمل میں لانے کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
بُرے لوگ اپنی حرکتوں کی وجہ سے پھندے میں پھنس گئے ہیں۔
ہِگّایون۔* (سِلاہ)
י [یود]
17 بُرے لوگ قبر* میں چلے جائیں گے
بلکہ وہ سب قومیں جو خدا کو بھول جاتی ہیں۔
18 لیکن خدا غریب لوگوں کو کبھی نہیں بھولے گا
اور نہ ہی حلیم لوگوں کی اُمید کبھی مٹے گی۔
כ [کاف]
19 اَے یہوواہ! اُٹھ! فانی اِنسان کو زور نہ پکڑنے دے۔
تیرے حضور قوموں کو سزا سنائی جائے۔
20 اَے یہوواہ! قوموں پر خوف طاری کر دے؛
اُنہیں دِکھا دے کہ وہ بس فانی اِنسان ہیں۔ (سِلاہ)