زبور
106 یاہ کی بڑائی کرو!*
یہوواہ کا شکر کرو کیونکہ وہ اچھا ہے؛
اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔
2 کون یہوواہ کے زبردست کاموں کو پوری طرح بیان کر سکتا ہے
یا اُس کے سارے قابلِتعریف کاموں کا اِعلان کر سکتا ہے؟
3 وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو اِنصاف سے کام لیتے ہیں
اور ہمیشہ صحیح کام کرتے ہیں۔
4 اَے یہوواہ! جب تُو اپنے بندوں کو اپنی خوشنودی بخشے* تو مجھے یاد رکھنا۔
میرا خیال رکھنا اور مجھے بچا لینا
5 تاکہ مَیں اُس اچھائی سے فائدہ حاصل کر سکوں جو تُو اپنے چُنے ہوئے بندوں سے کرتا ہے
اور تیری قوم کے ساتھ مل کر خوشی منا سکوں
اور تیری وراثت کے ساتھ مل کر فخر سے تیری بڑائی کر سکوں۔
6 ہم نے اپنے باپدادا کی طرح گُناہ کِیا ہے؛
ہم نے غلطی کی ہے اور بُرے کام کیے ہیں۔
7 مصر میں ہمارے باپدادا نے تیرے شاندار کاموں کی قدر نہیں کی۔*
اُنہوں نے تیری بےاِنتہا اٹوٹ محبت کو یاد نہیں رکھا
بلکہ بحیرۂاحمر* پر تیرے خلاف بغاوت کی۔
8 مگر اُس نے اپنے نام کی خاطر اُنہیں بچایا
تاکہ اپنی قوت ظاہر کرے۔
9 اُس نے بحیرۂاحمر کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا؛
اُس نے اُنہیں سمندر کی گہرائیوں سے ایسے گزارا جیسے کوئی ریگستان* ہو؛
10 اُس نے اُنہیں اُن کے مخالفوں کے ہاتھ سے بچایا؛
اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چھڑایا۔
11 اُن کے مخالف پانی میں غرق ہو گئے؛
اُن میں سے ایک بھی نہیں بچا۔
12 تب اُنہوں نے اُس کے وعدے پر یقین کِیا
اور اُس کی تعریف میں گیت گانے لگے۔
13 لیکن وہ جلد ہی اُس کے کاموں کو بھول گئے؛
اُنہوں نے اُس کی ہدایت کا اِنتظار نہیں کِیا۔
14 اُنہوں نے ویرانے میں اپنی غلط خواہشوں کو خود پر حاوی ہونے دیا؛
اُنہوں نے ریگستان میں خدا کا اِمتحان کِیا۔
15 اُنہوں نے جو مانگا، خدا نے اُنہیں دیا
مگر پھر اُس نے اُنہیں ایک سنگین بیماری میں مبتلا کر دیا جس نے اُن کی جان لے لی۔
16 وہ خیمہگاہ میں موسیٰ سے جلنے لگے
اور یہوواہ کے پاک بندے ہارون سے بھی۔
17 تب زمین کُھل گئی اور داتن کو نگل گئی؛
اُس نے ابیرام کی ٹولی کو اپنے اندر سمیٹ لیا۔
18 اُن کے مجمعے میں آگ بھڑک اُٹھی؛
ایک شعلے نے بُرے لوگوں کو بھسم کر دیا۔
19 اُنہوں نے حَورِب میں ایک بچھڑا بنایا
اور وہ دھات کی مورت کے آگے جھکے؛
20 جو تعظیم مجھے ملنی چاہیے تھی،
وہ اُنہوں نے گھاس کھانے والے بیل کے بُت کو دی۔
21 وہ اپنے خدا کو بھول گئے جو اُن کا نجاتدہندہ تھا؛
جس نے مصر میں عظیم کام کیے تھے؛
22 حام کی سرزمین میں شاندار کام انجام دیے تھے
اور بحیرۂاحمر پر حیرتانگیز کام کیے تھے۔
23 وہ اُنہیں فنا کرنے کا حکم دینے ہی والا تھا
کہ اُس کے چُنے ہوئے بندے موسیٰ نے اُن کی خاطر فریاد کی*
کہ وہ قہر میں آ کر اُنہیں ہلاک نہ کر دے۔
24 پھر اُنہوں نے دلکش ملک کو حقیر سمجھا؛
اُنہوں نے اُس کے وعدے پر یقین نہیں کِیا۔
25 وہ اپنے خیموں میں بڑبڑاتے رہے؛
اُنہوں نے یہوواہ کی بات نہیں مانی۔
26 اِس لیے اُس نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قسم کھائی
کہ وہ اُنہیں ویرانے میں تباہ کر دے گا؛
27 اُن کی اولاد کو قوموں کے بیچ ڈھیر کر دے گا
اور اُنہیں دوسرے ملکوں میں تتربتر کر دے گا۔
28 پھر وہ فغور کے بعل کی پرستش میں شامل ہو گئے*
اور مُردوں کو پیش کی گئی قربانیوں میں سے کھانے لگے۔*
29 اُنہوں نے اپنے کاموں سے اُسے غصہ دِلایا
اِس لیے اُس نے ایک وبا بھیج کر اُنہیں سزا دی۔
30 لیکن جب فینحاس نے آگے بڑھ کر قدم اُٹھایا
تو وبا ختم ہو گئی۔
31 اُنہیں اِس وجہ سے نسلدرنسل،
ہاں، ہمیشہ کے لیے نیک قرار دیا گیا۔
32 اُن لوگوں نے مِریبہ* کے پانیوں کے پاس خدا کو غصہ دِلایا
اور اُن کی وجہ سے موسیٰ کو نقصان اُٹھانا پڑا۔
34 اُنہوں نے قوموں کو تباہ نہیں کِیا
جیسا کہ یہوواہ نے اُنہیں حکم دیا تھا
36 وہ اُن کے بُتوں کی پرستش کرتے رہے
جو اُن کے لیے ایک پھندا ثابت ہوئے۔
37 وہ اپنے بیٹے بیٹیوں کو بُرے فرشتوں کے لیے قربان کرنے لگے۔
38 وہ معصوموں کا خون بہاتے رہے،
ہاں، اپنے ہی بیٹے بیٹیوں کا خون
جنہیں اُنہوں نے کنعان کے بُتوں کے لیے قربان کِیا
اور ملک بےقصوروں کے خون سے آلودہ ہو گیا۔
39 وہ اپنے کاموں کی وجہ سے ناپاک ہو گئے؛
اُنہوں نے ایسے کاموں کے ذریعے خدا سے بےوفائی کی۔*
40 اِس لیے یہوواہ کا قہر اپنے بندوں پر بھڑکا
اور اُسے اپنی وراثت سے گِھن آنے لگی۔
41 اُس نے بار بار اُنہیں دوسری قوموں کے حوالے کِیا
تاکہ اُن سے نفرت کرنے والے اُن پر حکمرانی کریں۔
42 اُن کے دُشمنوں نے اُن پر ظلم ڈھایا
اور اُنہیں اُن کی طاقت* کے آگے گُھٹنے ٹیکنے پڑے۔
43 اُس نے بہت بار اُنہیں چھڑایا
مگر وہ اُس سے بغاوت اور اُس کی نافرمانی کرتے رہے
اور اپنے گُناہوں کی وجہ سے رُسوا ہوتے رہے۔
44 لیکن جب خدا اُنہیں مصیبت میں دیکھتا
تو وہ مدد کے لیے اُن کی فریاد سنتا۔
46 جو بھی قوم اُنہیں قیدی بنا کر لے جاتی،
وہ اُس کے دل میں اُن کے لیے رحم ڈالتا۔
47 اَے یہوواہ ہمارے خدا! ہمیں بچا
اور ہمیں قوموں میں سے جمع کر لے
تاکہ ہم تیرے پاک نام کی تعظیم کریں
اور خوشی خوشی تیری بڑائی کریں۔*
48 اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی بڑائی
ہمیشہ ہمیشہ تک* ہوتی رہے
اور سب لوگ کہیں: ”آمین!“*
یاہ کی بڑائی کرو!*