ایوب
42 تب ایوب نے یہوواہ سے کہا:
2 ”اب مَیں جان گیا ہوں کہ تُو سب کچھ کر سکتا ہے؛
تُو جو بھی کرنے کا اِرادہ کرتا ہے، اُسے کر کے رہتا ہے۔
3 تُو نے کہا: ”یہ کون ہے جو میری باتوں کو توڑمروڑ کر پیش کر رہا ہے
اور بغیر علم کے بول رہا ہے؟“
بےشک وہ مَیں ہی ہوں جس نے سمجھ سے خالی باتیں کہیں،
ایسی باتیں جو اِنتہائی حیرتانگیز ہیں اور جنہیں مَیں نہیں جانتا۔
4 تُو نے کہا: ”دھیان سے سنو! اب مَیں بولوں گا۔
مَیں تُم سے سوال کروں گا اور تُم مجھے جواب دو۔“
5 مَیں نے اپنے کانوں سے تیرے بارے میں سنا تھا
مگر اب مَیں اپنی آنکھوں سے تجھے دیکھ رہا ہوں۔
6 اِسی لیے مَیں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں
اور خاک اور راکھ میں بیٹھ کر توبہ کرتا ہوں۔“
7 جب یہوواہ نے ایوب سے بات کر لی تو یہوواہ نے اِلیفز تیمانی سے کہا:
”مجھے تُم پر اور تمہارے دونوں دوستوں پر شدید غصہ ہے کیونکہ تُم نے میرے بارے میں سچ نہیں بولا جیسے میرے بندے ایوب نے بولا ہے۔ 8 اب سات بیل اور سات مینڈھے لو اور میرے بندے ایوب کے پاس جاؤ اور اپنے لیے بھسم ہونے والی قربانی پیش کرو۔ میرا بندہ ایوب تمہارے لیے دُعا کرے گا اور مَیں اُس کی یہ درخواست ضرور قبول کروں گا* کہ تمہیں تمہاری حماقت کے مطابق سزا نہ دوں حالانکہ تُم نے میرے بارے میں سچ نہیں بولا جیسے میرے بندے ایوب نے بولا ہے۔“
9 لہٰذا اِلیفز تیمانی، بِلدد سُوخی اور ضوفر نعماتی نے جا کر ویسا ہی کِیا جیسا یہوواہ نے اُن سے کہا تھا۔ اور یہوواہ نے ایوب کی دُعا قبول فرمائی۔
10 جب ایوب نے اپنے دوستوں کے لیے دُعا کر لی تو یہوواہ نے ایوب کی مصیبت دُور کر دی اور اُن کی خوشحالی لوٹا دی۔* ایوب کے پاس پہلے جو کچھ تھا، یہوواہ نے اُس سے دُگنا اُنہیں دیا۔ 11 اُن کے سب بہن بھائی اور پُرانے دوست اُن کے پاس آئے اور اُن کے گھر میں اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔ یہوواہ کی اِجازت سے ایوب پر جو بھی مصیبتیں آئی تھیں، اُن کے حوالے سے اُنہوں نے ایوب سے ہمدردی کی اور اُنہیں تسلی دی۔ اُن میں سے ہر ایک نے ایوب کو چاندی کا ایک ٹکڑا اور سونے کی ایک بالی دی۔
12 لہٰذا یہوواہ نے ایوب کو پہلے سے زیادہ برکت دی۔ اور ایوب کے پاس 14 ہزار بھیڑیں، 6000 اُونٹ، گائے بیلوں کی 1000 جوڑیاں اور 1000 گدھیاں ہو گئیں۔ 13 اِس کے علاوہ اُن کے سات اَور بیٹے اور تین اَور بیٹیاں ہوئیں۔ 14 اُنہوں نے اپنی پہلی بیٹی کا نام یمیمہ، دوسری کا قصیاہ اور تیسری کا قرنہَپّوک رکھا۔ 15 اُس پورے ملک میں کوئی بھی عورت ایوب کی بیٹیوں جتنی خوبصورت نہیں تھی۔ اُن کے والد نے اُنہیں اُن کے بھائیوں کے ساتھ وراثت میں حصہ دیا۔
16 ایوب 140 سال اَور زندہ رہے۔ اُنہوں نے اپنے بچوں اور پوتوں، ہاں، کُل ملا کر چار پُشتوں تک اپنی اولاد دیکھی۔ 17 ایوب نے ایک لمبی اور مطمئن زندگی جی اور پھر فوت ہو گئے۔