واعظ
10 جس طرح مری ہوئی مکھیاں خوشبودار تیل کو خراب کر دیتی ہیں اور اُسے بدبُودار بنا دیتی ہیں اُسی طرح تھوڑی سی بےوقوفی دانشمندی اور عزت کو خراب کر دیتی ہے۔
2 دانشمند شخص کا دل اُسے صحیح راستے پر لے جاتا ہے* لیکن احمق شخص کا دل اُسے غلط راستے پر لے جاتا ہے۔* 3 بےوقوف شخص چاہے جس بھی راستے پر جائے، اُس میں سمجھ کی کمی ہوتی ہے اور وہ دوسروں کے سامنے ظاہر کرتا ہے کہ وہ بےوقوف ہے۔
4 اگر حاکم کا غصہ* آپ پر بھڑک اُٹھے تو اپنی جگہ چھوڑ کر نہ جاؤ کیونکہ پُرسکون رویے سے بڑے بڑے گُناہ روکے جا سکتے ہیں۔
5 مَیں نے سورج تلے ایک دُکھ کی بات دیکھی ہے، ایک ایسی غلطی جو حکمران کرتے ہیں: 6 بےوقوفوں کو بہت سے اعلیٰ عہدے دیے جاتے ہیں مگر قابل* لوگ معمولی عہدوں پر رہتے ہیں۔
7 مَیں نے خادموں کو گھوڑے پر سوار دیکھا ہے لیکن حاکموں کو خادموں کی طرح پیدل چلتے دیکھا ہے۔
8 جو شخص گڑھا کھودتا ہے، وہ خود اُس میں گِر سکتا ہے اور جو شخص پتھر کی دیوار توڑتا ہے، اُسے سانپ ڈس سکتا ہے۔
9 جو شخص پتھر کاٹتا ہے، اُسے اُن کی وجہ سے چوٹ لگ سکتی ہے اور جو شخص لکڑیاں چیرتا ہے، وہ اُن کی وجہ سے خطرے میں پڑ سکتا ہے۔*
10 اگر لوہے کا اوزار کُند ہو جائے اور اُس کی دھار تیز نہ کی جائے تو کاٹنے والے کو زیادہ زور لگانا پڑے گا۔ لیکن دانشمندی کامیابی کا باعث بنتی ہے۔
11 اِس سے پہلے کہ سپیرا سانپ کو اپنے بس میں کرے، سانپ اُسے کاٹ لے تو اُس کے ماہر سپیرا* ہونے کا کوئی فائدہ نہیں۔
12 دانشمند شخص کی باتوں کی وجہ سے اُسے* پسند کِیا جاتا ہےلیکن احمق شخص کی باتیں اُس کی بربادی کا باعث ہوتی ہیں۔ 13 اُس کی باتیں بےوقوفی سے شروع ہوتی ہیں اور پاگلپن پر ختم ہوتی ہیں اور مصیبت لاتی ہیں۔ 14 لیکن بےوقوف شخص بولتا چلا جاتا ہے۔
کوئی اِنسان نہیں جانتا کہ آگے کیا ہوگا۔ کون اُسے بتا سکتا ہے کہ اُس کے بعد کیا ہوگا؟
15 احمق شخص کی محنت اُسے تھکا دیتی ہے کیونکہ وہ یہ تک نہیں جانتا کہ شہر کو جانے والا راستہ کیسے ڈھونڈنا ہے۔
16 اُس ملک کا بڑا بُرا حال ہوتا ہے جس کا بادشاہ محض لڑکا ہو اور جس کے حاکم صبح سویرے ہی ضیافتیں اُڑانا شروع کر دیتے ہوں۔ 17 وہ ملک بڑا خوشباش ہے جس کا بادشاہ نوابوں کا بیٹا ہو اور جس کے حاکم مناسب وقت پر توانائی حاصل کرنے کے لیے کھاتے ہوں نہ کہ نشے میں دُھت ہونے کے لیے۔
18 جو شخص اِنتہائی سُست ہوتا ہے، اُس کی چھت کے شہتیر جھک جاتے ہیں اور اُس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے کی وجہ سے اُس کی چھت ٹپکنے لگتی ہے۔
19 روٹی سے خوشی ملتی ہے اور مے سے زندگی میں لطف آ جاتا ہے لیکن پیسے سے ہر ضرورت پوری ہوتی ہے۔
20 اپنے دل میں* بھی بادشاہ کو بُرا بھلا نہ کہو* اور اپنے کمرے میں کسی امیر کو بُرا بھلا نہ کہو کیونکہ شاید کوئی پرندہ آپ کی بات اُس تک پہنچا دے یا کوئی پَردار جاندار اُسے وہ بتا دے جو آپ نے کہا ہے۔