زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس نغمے کو یدوتون* کے مطابق گایا جائے۔ آسَف کا نغمہ۔
77 مَیں اُونچی آواز سے خدا کو پکاروں گا؛
مَیں خدا کو پکاروں گا اور وہ میری سنے گا۔
2 مَیں مصیبت کے وقت یہوواہ کو ڈھونڈتا ہوں۔
رات کو بھی میرے ہاتھ بِنا تھکے* اُس کے سامنے پھیلے رہتے ہیں
لیکن مجھے* تسلی نہیں ملتی۔
3 جب مَیں خدا کو یاد کرتا ہوں تو مَیں کراہتا ہوں؛
مَیں پریشان ہوں اور میری ہمت* جواب دے رہی ہے۔ (سِلاہ)
4 تُو مجھے اپنی پلکیں نہیں جھپکنے دیتا؛
مَیں بہت بےچین ہوں اور بول نہیں سکتا۔
5 مَیں پُرانے وقتوں کو یاد کرتا ہوں؛
مَیں گزرے زمانوں پر غور کرتا ہوں۔
6 رات کے وقت مجھے اپنا گیت* یاد آتا ہے؛
مَیں اپنے دل میں سوچ بچار کرتا ہوں؛
مَیں* دھیان سے اِن سوالوں کے جواب ڈھونڈتا ہوں:
7 کیا یہوواہ ہمیں ہمیشہ کے لیے ترک کر دے گا؟
کیا وہ دوبارہ کبھی ہم پر مہربانی نہیں کرے گا؟
8 کیا اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ کے لیے ختم ہو گئی ہے؟
کیا کوئی بھی پُشت اُس کا وعدہ پورا ہوتے نہیں دیکھے گی؟
9 کیا خدا ہم پر مہربانی کرنا بھول گیا ہے
یا کیا اُس نے غصے کی وجہ سے رحم کرنا چھوڑ دیا ہے؟ (سِلاہ)
10 کیا مجھے بار بار یہ کہنا پڑے گا: ”یہ بات مجھے اندر تک چھلنی کر دیتی ہے
کہ خدا تعالیٰ نے اپنا دایاں ہاتھ ہم سے کھینچ لیا ہے“؟
11 مَیں یاہ کے کاموں کو یاد کروں گا؛
مَیں تیرے اُن حیرانکُن کاموں کو یاد کروں گا جو تُو نے مُدتوں پہلے کیے۔
12 مَیں تیرے سارے کاموں پر سوچ بچار کروں گا
اور اِن پر غور کروں گا۔
13 اَے خدا! تیری راہیں پاک ہیں۔
اَے خدا! کون سا خدا تجھ جیسا عظیم ہے؟
14 تُو سچا خدا ہے جو حیرانکُن کام کرتا ہے۔
تُو نے قوموں پر اپنی طاقت ظاہر کی ہے۔
15 تُو نے اپنی قوت* سے اپنے بندوں کو چھڑایا
یعنی یعقوب اور یوسف کے بیٹوں کو۔ (سِلاہ)
16 اَے خدا! پانیوں نے تجھے دیکھا،
ہاں، پانیوں نے تجھے دیکھا اور اُن میں ہلچل مچ گئی،
ہاں، گہرے پانیوں میں طوفان مچ گیا۔
17 آسمان سے پانی برسنے لگا۔
گھنے بادلوں سے بھرا آسمان گرجنے لگا؛
تیری بجلی کے تیر یہاں وہاں اُڑنے لگے۔
18 تیرے گرجنے کی آواز رتھ کے پہیوں جیسی تھی؛
بجلی چمکنے سے زمین* روشن ہو گئی؛
زمین لرز گئی اور کانپنے لگی۔
19 تیرا راستہ سمندر سے ہو کر گزرا؛
تیری راہ گہرے پانیوں کے بیچ سے گزری لیکن تیرے قدموں کے نشان کہیں نہیں ملے۔
20 تُو نے موسیٰ اور ہارون کے ذریعے* اپنے بندوں کو راستہ دِکھایا؛
تُو نے ویسے ہی اُن کی رہنمائی کی جیسے بھیڑوں کی کی جاتی ہے۔