1-یوحنا
3 دیکھیں، باپ نے ہم سے اِتنی محبت کی ہے کہ ہم خدا کے بچے کہلاتے ہیں! اور ہم واقعی خدا کے بچے ہیں۔ اِس لیے دُنیا ہمیں نہیں جانتی کیونکہ وہ اُس کو بھی نہیں جانتی۔ 2 عزیزو، اب ہم خدا کے بچے ہیں لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مستقبل میں ہم کیا ہوں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہر ہوگا تو ہم اُس کی طرح ہوں گے کیونکہ ہم اُس کو ویسے ہی دیکھیں گے جیسے وہ ہے۔ 3 اور جو شخص یہ اُمید رکھتا ہے،* وہ خود کو پاک کرتا ہے جس طرح وہ پاک ہے۔
4 جو شخص عادتاً گُناہ کرتا ہے، وہ عادتاً بُرائی بھی کرتا ہے اور گُناہ بُرائی ہے۔ 5 آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ ہمارے گُناہوں کو دُور کرنے کے لیے ظاہر ہوا اور وہ گُناہ سے پاک ہے۔ 6 جو شخص اُس کے ساتھ متحد رہتا ہے، وہ عادتاً گُناہ نہیں کرتا۔ جو عادتاً گُناہ کرتا ہے، اُس نے نہ تو اُس کو دیکھا ہے اور نہ ہی اُس کو جانا ہے۔ 7 پیارے بچو، کسی کو اِجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو گمراہ کرے۔ جو عادتاً نیکی کرتا ہے، وہ بھی اُس کی طرح نیک ہے۔ 8 جو عادتاً گُناہ کرتا ہے، وہ اِبلیس سے ہے کیونکہ اِبلیس شروع سے* گُناہ کرتا آیا ہے۔ خدا کا بیٹا اِس لیے ظاہر ہوا کہ اِبلیس کے کاموں کو ختم* کر دے۔
9 جو بھی شخص خدا سے پیدا ہوا ہے، وہ عادتاً گُناہ نہیں کرتا کیونکہ اُس کو خدا کی طرف سے جو بیج* ملا ہے، وہ اُس میں رہتا ہے۔ اور وہ شخص عادتاً گُناہ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ خدا سے پیدا ہوا ہے۔ 10 خدا کے بچوں اور اِبلیس کے بچوں میں فرق اِس سے ظاہر ہوتا ہے: جو شخص عادتاً نیکی نہیں کرتا اور جو شخص اپنے بھائی سے محبت نہیں کرتا، وہ خدا سے نہیں ہے۔ 11 کیونکہ آپ نے شروع سے یہ پیغام سنا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے سے محبت کرنی چاہیے۔ 12 ہمیں قائن کی طرح نہیں ہونا چاہیے جو شیطان* سے تھا اور جس نے اپنے بھائی کو قتل کر دیا۔ اور اُس نے اپنے بھائی کو قتل کیوں کِیا؟ کیونکہ اُس کے اپنے کام بُرے تھے جبکہ اُس کے بھائی کے کام نیک تھے۔
13 بھائیو، اِس بات پر حیران نہ ہوں کہ دُنیا آپ سے نفرت کرتی ہے۔ 14 ہم جانتے ہیں کہ ہم موت سے زندگی کی طرف آ گئے ہیں کیونکہ ہم اپنے بھائیوں سے محبت کرتے ہیں۔ جو شخص محبت نہیں کرتا، وہ موت کی حالت میں رہتا ہے۔ 15 جو شخص اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے، وہ قاتل ہے اور آپ جانتے ہیں کہ کسی قاتل کو ہمیشہ کی زندگی نہیں ملتی۔ 16 ہم جان گئے ہیں کہ محبت کیا ہے کیونکہ اُس نے ہمارے لیے جان دے دی اور ہمارا فرض ہے کہ ہم بھی اپنے بھائیوں کے لیے جان دے دیں۔ 17 لیکن اگر کسی کے پاس گزربسر کرنے کے لیے دُنیا کی چیزیں ہیں اور وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا بھائی ضرورتمند ہے مگر ترس کھا کر اُس کی مدد نہیں کرتا تو وہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ وہ خدا سے محبت کرتا ہے؟ 18 پیارے بچو، ہمیں زبانی کلامی نہیں بلکہ کاموں اور سچائی سے محبت ظاہر کرنی چاہیے۔
19 یوں ہم جان جائیں گے کہ ہم سچائی کی طرف ہیں اور اپنے دل کو یقین دِلائیں گے کہ خدا ہمیں قصوروار نہیں ٹھہراتا۔ 20 اور اگر ہمارا دل ہمیں قصوروار ٹھہرائے بھی تو یاد رکھیں کہ خدا ہمارے دل سے بڑا ہے اور سب کچھ جانتا ہے۔ 21 عزیزو، اگر ہمارا دل ہمیں قصوروار نہیں ٹھہراتا تو ہم دلیری سے خدا سے بات کر سکتے ہیں۔ 22 اور جو کچھ ہم اُس سے مانگتے ہیں، ہمیں ملتا ہے کیونکہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں اور ایسے کام کرتے ہیں جو اُس کو پسند ہیں۔ 23 بےشک اُس کا حکم یہ ہے کہ ہم اُس کے بیٹے یسوع مسیح کے نام پر ایمان لائیں اور اُس کے حکم کے مطابق ایک دوسرے سے محبت کریں۔ 24 اِس کے علاوہ جو شخص خدا کے حکموں پر عمل کرتا ہے، وہ خدا کے ساتھ متحد رہتا ہے اور خدا اُس کے ساتھ متحد رہتا ہے۔ اور اُس نے ہمیں جو روح دی ہے، اُس کے ذریعے ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ متحد رہتا ہے۔