آستر
4 جب مردکی کو اِس سب کے بارے میں پتہ چلا تو اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑ دیے، ٹاٹ پہن لیا اور خود پر راکھ ڈال لی۔ پھر وہ دھاڑیں مار مار کر روتے ہوئے شہر کے بیچ میں گئے۔ 2 وہ صرف بادشاہ کے محل کے دروازے تک ہی جا سکے کیونکہ کسی کو بھی ٹاٹ پہن کر بادشاہ کے محل کے دروازے سے اندر جانے کی اِجازت نہیں تھی۔ 3 جس بھی صوبے* میں بادشاہ کا فرمان سنایا گیا، وہاں یہودی روزہ رکھنے لگے اور رونے لگے اور بڑا ماتم چھا گیا۔ بہت سے یہودی ٹاٹ بچھا کر اور راکھ ڈال کر اُس پر لیٹ گئے۔ 4 جب ملکہ آستر کی خادماؤں اور خواجہسراؤں نے آ کر اُنہیں اِس بارے میں بتایا تو وہ بہت پریشان ہو گئیں۔ اُنہوں نے مردکی کے لیے کپڑے بھجوائے تاکہ وہ ٹاٹ اُتار کر اِنہیں پہنیں۔ لیکن مردکی نے اِنکار کر دیا۔ 5 اِس پر آستر نے ہتاک کو بُلایا جو بادشاہ کا ایک خواجہسرا تھا اور جسے بادشاہ نے آستر کی خدمت کرنے کے لیے مقرر کِیا تھا۔ آستر نے اُسے حکم دیا کہ وہ مردکی کے پاس جا کر پوچھے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔
6 تب ہتاک بادشاہ کے محل کے دروازے کے سامنے شہر کے چوک میں مردکی کے پاس گیا۔ 7 مردکی نے اُسے سب کچھ بتایا اور یہ بھی بتایا کہ ہامان نے یہودیوں کو مٹانے کے بدلے میں شاہی خزانے میں ٹھیک کتنی رقم جمع کرانے کا وعدہ کِیا ہے۔ 8 مردکی نے اُسے اُس فرمان کی ایک نقل بھی دی جو یہودیوں کا نامونشان مٹانے کے لیے سُوسن* سے جاری ہوا تھا۔ مردکی نے اُس سے کہا کہ وہ جا کر آستر کو یہ فرمان دِکھائے اور اُنہیں ساری صورتحال بتائے اور اُن سے کہے کہ وہ بادشاہ کے پاس جا کر اپنی قوم کے لیے مِنتسماجت کریں اور رحم کی بھیک مانگیں۔
9 ہتاک نے واپس آ کر آستر کو وہ سب کچھ بتایا جو مردکی نے کہا تھا۔ 10 آستر نے ہتاک سے کہا کہ وہ جا کر مردکی کو یہ بتائے: 11 ”بادشاہ کے سب خادموں اور بادشاہ کی سلطنت کے صوبوں* میں رہنے والے لوگوں کو یہ پتہ ہے کہ اگر کوئی بھی مرد یا عورت بغیر بُلائے بادشاہ کے محل کے اندرونی صحن میں جائے تو اُس کے لیے بس ایک ہی قانون ہے اور وہ یہ ہے: اُسے مار ڈالا جائے۔ وہ صرف اُسی صورت میں زندہ بچ سکتا ہے اگر بادشاہ اپنا سونے کا عصا اُس کی طرف بڑھائے۔ اور مجھے بادشاہ نے 30 دن سے نہیں بُلایا۔“
12 جب مردکی کو آستر کا پیغام ملا 13 تو اُنہوں نے آستر کو یہ جواب بھجوایا: ”یہ نہ سوچو کہ شاہی گھرانے کا حصہ ہونے کی وجہ سے آپ بچ جاؤ گی اور باقی سب یہودیوں کی طرح ماری نہیں جاؤ گی 14 کیونکہ اگر آپ اِس وقت خاموش رہی تو یہودیوں کو رِہائی اور نجات کسی اَور ذریعے سے مل جائے گی۔ لیکن آپ اور آپ کے والد کا گھرانہ مٹ جائے گا۔ اور کیا پتہ، آپ کو اِسی دن کے لیے ملکہ بنایا گیا ہو!“
15 پھر آستر نے مردکی کو یہ پیغام بھجوایا: 16 ”جائیں اور سُوسن* میں موجود سب یہودیوں کو اِکٹھا کریں اور میری خاطر روزہ رکھیں۔ تین دن اور تین رات تک نہ تو کچھ کھائیں اور نہ پئیں۔ مَیں اور میری خادمائیں بھی روزہ رکھیں گی۔ مَیں بادشاہ کے پاس جاؤں گی جو کہ قانون کے خلاف ہے۔ اور اگر مَیں ماری گئی تو ماری گئی۔“ 17 اِس پر مردکی نے جا کر وہ سب کچھ کِیا جو آستر نے کہا تھا۔