آستر
6 اُس رات بادشاہ کو نیند نہیں آئی۔* اِس لیے اُس نے اُس زمانے کی تاریخ کی کتاب منگوائی اور اِسے بادشاہ کے سامنے پڑھا گیا۔ 2 اُس میں لکھا تھا کہ مردکی نے بادشاہ کے دو درباریوں بِگتانا اور تِرِش کا جو دربان تھے، پردہ فاش کِیا تھا۔ اُن دونوں نے بادشاہ اخسویرس کو مار ڈالنے کی سازش کی تھی۔ 3 بادشاہ نے پوچھا: ”اِس کے لیے مردکی کو کیا اعزاز اور اِنعام دیا گیا؟“ بادشاہ کے خاص خادموں نے کہا: ”اُس کے لیے کچھ بھی نہیں کِیا گیا۔“
4 بعد میں بادشاہ نے پوچھا: ”صحن میں کون موجود ہے؟“ اُس وقت ہامان بادشاہ کے محل کے بیرونی صحن میں آیا ہوا تھا تاکہ بادشاہ سے مردکی کو اُس سُولی* پر لٹکانے کے بارے میں بات کرے جو اُس نے مردکی کے لیے تیار کی تھی۔ 5 بادشاہ کے خادموں نے اُسے بتایا: ”صحن میں ہامان کھڑے ہیں۔“ بادشاہ نے کہا: ”اُسے اندر بُلایا جائے۔“
6 جب ہامان اندر آیا تو بادشاہ نے اُس سے پوچھا: ”اُس شخص کے لیے کیا کِیا جانا چاہیے جسے بادشاہ عزت دینا چاہتا ہے؟“ ہامان نے دل میں سوچا: ”بھلا بادشاہ مجھ سے زیادہ عزت کسے دینا چاہے گا؟“ 7 اِس لیے ہامان نے بادشاہ سے کہا: ”جس شخص کو بادشاہ عزت دینا چاہتا ہو، 8 اُس کے لیے وہ شاہی لباس لایا جائے جو بادشاہ پہنتا ہے اور ایک گھوڑا بھی جس پر بادشاہ سوار ہوتا ہے اور جس کے سر پر شاہانہ سجاوٹ ہوتی ہے۔ 9 پھر وہ لباس اور گھوڑا سلطنت کے مُعزز حاکموں میں سے ایک کے حوالے کِیا جائے اور اُس شخص کو وہ لباس پہنایا جائے جسے بادشاہ عزت دینا چاہتا ہے۔ اور اُسے گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے چوک میں گھمایا جائے اور اُس کے آگے آگے یہ اِعلان کِیا جائے: ”ایسا اُس شخص کی شان میں کِیا جاتا ہے جسے بادشاہ عزت دینا چاہتا ہے!““ 10 یہ سنتے ہی بادشاہ نے ہامان سے کہا: ”فوراً وہ لباس اور گھوڑا لو اور یہودی آدمی مردکی کے لیے جو بادشاہ کے محل کے دروازے پر بیٹھا ہے، ویسا ہی کرو جیسا تُم نے کہا ہے۔ جو کچھ تُم نے کہا ہے، اُس میں سے کچھ بھی نہیں چُھوٹنا چاہیے۔“
11 پھر ہامان نے وہ لباس اور گھوڑا لیا۔ اُس نے مردکی کو وہ لباس پہنایا اور اُنہیں گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے چوک میں گھمایا اور اُن کے آگے آگے یہ اِعلان کِیا: ”ایسا اُس شخص کی شان میں کِیا جاتا ہے جسے بادشاہ عزت دینا چاہتا ہے!“ 12 اِس کے بعد مردکی بادشاہ کے محل کے دروازے پر واپس گئے جبکہ ہامان اپنا سر ڈھک کر ماتم کرتا ہوا جلدی جلدی اپنے گھر چلا گیا۔ 13 جب ہامان نے اپنی بیوی زِرِش اور اپنے سب دوستوں کو سارا قصہ سنایا تو اُس کے دانشوروں اور اُس کی بیوی زِرِش نے اُس سے کہا: ”اگر مردکی جس کے سامنے آپ کا زوال شروع ہو گیا ہے، یہودی نسل سے ہے تو آپ اُس سے جیت نہیں پائیں گے۔ آپ کی ہار پکی ہے۔“
14 ابھی وہ بات کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے درباری وہاں آ گئے اور فوراً ہامان کو اُس ضیافت میں لے گئے جس کا اِنتظام آستر نے کِیا تھا۔