آستر
8 اُس دن بادشاہ اخسویرس نے یہودیوں کے دُشمن ہامان کا گھر ملکہ آستر کو دے دیا اور مردکی بادشاہ کے سامنے آئے کیونکہ آستر نے بادشاہ کو بتا دیا تھا کہ مردکی کے ساتھ اُن کا کیا رشتہ ہے۔ 2 پھر بادشاہ نے اپنی مُہر والی انگوٹھی اُتاری جو اُس نے ہامان سے لے لی تھی اور مردکی کو دے دی۔ اور آستر نے مردکی کو ہامان کے گھر کی ذمےداری سونپ دی۔
3 اِس کے بعد آستر نے پھر بادشاہ سے بات کی۔ وہ اُس کے قدموں میں گِر گئیں اور رو رو کر اُس سے مِنت کرنے لگیں کہ اُس سازش پر عمل نہ ہونے دے جو ہامان اجاجی نے یہودیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے گھڑی تھی۔ 4 تب بادشاہ نے اپنا سونے کا عصا آستر کی طرف بڑھا دیا۔ اِس پر آستر اُٹھیں اور بادشاہ کے حضور کھڑی ہو گئیں۔ 5 اُنہوں نے کہا: ”اگر بادشاہ سلامت کی مرضی ہو اور مجھ پر اُن کی نظرِکرم ہو اور اُنہیں مناسب لگے اور وہ مجھ سے خوش ہوں تو ہمداتا اجاجی کے سازشی بیٹے ہامان کی اُس دستاویز کو منسوخ کرنے کے لیے ایک فرمان جاری کِیا جائے جو اُس نے بادشاہ کی سلطنت کے سب صوبوں* میں یہودیوں کو ہلاک کرنے کے لیے لکھی تھی۔ 6 مَیں یہ کیسے برداشت کر پاؤں گی کہ میری قوم پر ایسی تباہی آئے؟ مَیں یہ کیسے سہہ پاؤں گی کہ میرے رشتےداروں کو مار ڈالا جائے؟“
7 اِس پر بادشاہ اخسویرس نے ملکہ آستر اور یہودی آدمی مردکی سے کہا: ”دیکھو! مَیں نے ہامان کا گھر آستر کو دے دیا ہے اور ہامان کو سُولی* پر لٹکا دیا ہے کیونکہ اُس نے یہودیوں کو مٹانے کے لیے سازش گھڑی تھی۔ 8 اب آپ میرے نام سے ایک فرمان جاری کرو اور اُس میں یہودیوں کے حوالے سے جو بھی مناسب لگے، لکھو۔ پھر اُس پر بادشاہ کی انگوٹھی کی مُہر لگاؤ کیونکہ جو فرمان بادشاہ کے نام سے جاری کِیا جاتا ہے اور جس پر بادشاہ کی انگوٹھی کی مُہر لگائی جاتی ہے، اُسے منسوخ نہیں کِیا جا سکتا۔“
9 اُس وقت تیسرے مہینے یعنی سیوان* کے مہینے کے 23ویں دن بادشاہ کے مُنشیوں کو بُلایا گیا۔ اُنہوں نے وہ سب حکم لکھے جو مردکی نے یہودیوں، وزیروں، ناظموں اور بھارت سے لے کر اِیتھیوپیا تک 127 صوبوں* کے حاکموں کے لیے دیے۔ یہ فرمان ہر صوبے* کے طرزِتحریر اور ہر قوم کی زبان میں لکھا گیا اور یہودیوں کی زبان اور طرزِتحریر میں بھی۔
10 مردکی نے یہ دستاویز بادشاہ اخسویرس کے نام سے لکھی اور اِس پر بادشاہ کی انگوٹھی سے مُہر لگائی۔ پھر اُنہوں نے یہ دستاویز قاصدوں کے ہاتھ بھجوائی۔ وہ قاصد تیزرفتار گھوڑوں پر سوار تھے جنہیں شاہی خدمات کے لیے اِستعمال کِیا جاتا تھا۔ 11 اِس دستاویز میں بادشاہ نے فرق فرق شہروں میں رہنے والے یہودیوں کو اِجازت دی کہ وہ اِکٹھے ہو کر اپنا* دِفاع کریں اور اُن سب قوموں اور صوبوں* کی فوجوں کو جو اُن پر حملہ کریں، اُن کی عورتوں اور بچوں سمیت ہلاک کریں اور مٹا دیں اور اُن کی سب چیزیں لُوٹ لیں۔ 12 ایسا بادشاہ اخسویرس کی سلطنت کے سب صوبوں* میں ایک ہی دن ہونا تھا جو کہ 12ویں مہینے یعنی ادار* کے مہینے کا 13واں دن تھا۔ 13 اِس دستاویز کی نقل سب صوبوں* میں بھیجی جانی تھی اور اِسے قانون کے طور پر نافذ کِیا جانا تھا۔ سب لوگوں کے سامنے اِس کا اِعلان کِیا جانا تھا تاکہ یہودی اُس دن اپنے دُشمنوں سے بدلہ لینے کے لیے تیار ہو جائیں۔ 14 شاہی خدمات کے لیے اِستعمال ہونے والے تیزرفتار گھوڑوں پر سوار قاصد بادشاہ کے حکم پر فوراً روانہ ہوئے اور تیزی سے گئے۔ یہ قانون سُوسن* کے قلعے* میں بھی نافذ کِیا گیا۔
15 پھر مردکی بادشاہ کے سامنے سے چلے گئے۔ اُنہوں نے نیلے اور سفید رنگ کا شاہی لباس پہنا ہوا تھا۔ اُن کے سر پر سونے کا شاندار تاج تھا اور اُنہوں نے جامنی اُون سے بنے نفیس کپڑے کا چوغہ پہنا ہوا تھا۔ شہر سُوسن* میں خوشی کی آوازیں گُونج رہی تھیں۔ 16 یہودیوں کو بڑی عزت ملی تھی اور اُن کے لیے راحت،* خوشی اور جشن کا سماں تھا۔ 17 جن جن صوبوں* اور شہروں میں بادشاہ کا فرمان اور قانون پہنچا تھا، وہاں یہودیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور وہ جشن منانے اور ضیافتیں کرنے لگے۔ ملک میں بسی قوموں کے بہت سے لوگ یہودی بن گئے کیونکہ اُن پر یہودیوں کا خوف چھا گیا تھا۔