زبور
موسیقار کے لیے۔ داؤد کا نغمہ۔
اُس نے مدد کے لیے میری فریاد سنی۔
2 اُس نے مجھے ٹھاٹھیں مارتے پانی کے گڑھے سے باہر کھینچا
اور مجھے دَلدل سے باہر نکالا۔
اُس نے مجھے چٹان پر کھڑا کر دیا
اور میرے قدم مضبوطی سے جما دیے۔
3 پھر اُس نے میرے مُنہ میں ایک نئے گیت کے بول ڈالے،
ہمارے خدا کی بڑائی کے گیت کے بول۔
بہت سے لوگ یہوواہ کا گہرا احترام کریں گے*
اور اُس پر بھروسا رکھیں گے۔
4 وہ شخص خوش رہتا ہے جو یہوواہ پر بھروسا رکھتا ہے
اور اُن لوگوں سے اُمید نہیں لگاتا جو سرکش یا جھوٹے ہیں۔
5 اَے یہوواہ میرے خدا!
تُو نے کتنا کچھ کِیا ہے!
تیرے حیرانکُن کام اور ہماری بھلائی کے لیے تیرے خیالات کتنے زیادہ ہیں!
تیرے جیسا کوئی نہیں ہے!
اگر مَیں اُن سب کا ذکر اور بیان کرنا چاہوں تو نہیں کر پاؤں گا
کیونکہ وہ بےشمار ہیں۔
تُو نے بھسم ہونے والی قربانیاں اور گُناہ کی قربانیاں نہیں مانگیں۔
7 تب مَیں نے کہا: ”دیکھ، مَیں آیا ہوں۔
طُومار* میں میرے بارے میں لکھا ہے۔
9 مَیں بڑی جماعت میں تیری نیکی کی خوشخبری کا اِعلان کرتا ہوں۔
اَے یہوواہ! تُو اچھی طرح جانتا ہے کہ مَیں چپ نہیں رہتا۔
10 مَیں تیری نیکی کو اپنے دل میں دبا کر نہیں رکھتا۔
مَیں تیری وفاداری اور نجات کا اِعلان کرتا ہوں۔
مَیں تیری اٹوٹ محبت اور سچائی کو بڑی جماعت سے نہیں چھپاتا۔“
11 اَے یہوواہ! مجھ پر رحم کرنے سے پیچھے نہ ہٹ۔
تیری اٹوٹ محبت اور تیری سچائی ہمیشہ میری حفاظت کریں۔
12 مَیں بےشمار مصیبتوں میں گِھرا ہوا ہوں۔
مَیں اپنی بہت سی غلطیوں کے بوجھ تلے دب گیا ہوں اور دیکھ نہیں پا رہا کہ مَیں کہاں جا رہا ہوں؛
اُن کی تعداد میرے سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہے
اور مَیں ہمت ہار چُکا ہوں۔
13 اَے یہوواہ! مہربانی سے مجھے بچا۔
اَے یہوواہ! جلدی میری مدد کر۔
14 وہ سب جو میری جان لینے پر تُلے ہیں،
شرمندہ اور رُسوا ہوں۔
جو میری مصیبت پر خوش ہوتے ہیں،
وہ ذلیل ہو کر اُلٹے پاؤں بھاگ جائیں۔
15 جو میرا مذاق اُڑاتے اور مجھ سے کہتے ہیں: ”تُم اِسی لائق تھے،“
وہ اپنی بےعزتی پر ہکابکا رہ جائیں۔
16 لیکن جو تیری رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں،
وہ تیری وجہ سے خوش اور باغ باغ ہوں۔
جو تیرے نجاتبخش کاموں سے محبت کرتے ہیں، وہ ہمیشہ کہیں:
”یہوواہ کی بڑائی ہو!“
17 مگر مَیں بےسہارا اور غریب ہوں؛
اَے یہوواہ! مجھ پر توجہ فرما۔
تُو میرا مددگار اور چھڑانے والا ہے؛
اَے میرے خدا! دیر نہ کر۔