زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس گیت کو ”مجھے برباد نہ ہونے دے“ کی دُھن پر گایا جائے۔ آسَف کا گیت۔
75 ہم تیرا شکر کرتے ہیں، اَے خدا! ہم تیرا شکر کرتے ہیں؛
تُو* ہمارے قریب ہے
اور لوگ تیرے شاندار کاموں کو بیان کرتے ہیں۔
2 تُو کہتا ہے: ”جب مَیں ایک وقت مقرر کر لیتا ہوں
تو مَیں اِنصاف سے عدالت کرتا ہوں۔
3 جب زمین اور اِس کے سب باشندے ڈر کے مارے کانپ رہے تھے*
تو مَیں نے ہی اِس کے ستونوں کو مضبوطی سے قائم رکھا۔“ (سِلاہ)
4 مَیں شیخیبازوں سے کہتا ہوں: ”شیخی نہ مارو“
اور بُرے لوگوں سے کہتا ہوں: ”اپنی طاقت پر مت اِتراؤ،*
6 کیونکہ عزت نہ تو مشرق سے آتی ہے،
نہ مغرب سے اور نہ ہی جنوب سے۔
7 خدا منصف ہے۔
وہ کسی کو عزت دیتا ہے تو کسی کو ذِلت۔
8 یہوواہ کے ہاتھ میں ایک پیالہ ہے؛
اُس میں مصالحےدار مے بھری ہے جس پر جھاگ بن رہی ہے۔
وہ ضرور اِسے اُنڈیلے گا
اور زمین کے سب بُرے لوگ اِسے پئیں گے
بلکہ اِس کا آخری قطرہ تک چاٹ جائیں گے۔“
9 لیکن جہاں تک میری بات ہے، مَیں ہمیشہ خدا کے کاموں کا اِعلان کروں گا؛
مَیں یعقوب کے خدا کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔*