سلیمان کی غزلُالغزلات
2 ”وہ اپنے لبوں سے مجھے چُوم لے
کیونکہ تمہاری محبت کا اِظہار مے سے بہتر ہے۔
3 تمہارے خوشبودار تیل کی مہک کتنی میٹھی ہے!
تمہارا نام اُس خوشبودار تیل کی طرح ہے
جسے سر پر ڈالا گیا ہو۔
اِسی لیے لڑکیاں تُم پر فِدا ہیں۔
4 مجھے اپنے ساتھ لے چلو؛* آؤ بھاگ چلیں
کیونکہ بادشاہ مجھے اپنے کمروں میں لے آیا ہے!
آؤ ہم خوش ہوں اور مل کر خوشی منائیں۔
آؤ مے سے زیادہ تمہاری محبت کے اِظہار کی تعریف* کریں۔
اِسی لیے وہ* تُم پر فِدا ہیں۔
5 یروشلم کی بیٹیو! مَیں سانولی* مگر خوبصورت ہوں؛
مَیں قیدار کے خیموں کی طرح اور سلیمان کے خیمے کے کپڑوں کی طرح ہوں۔
6 میرے سانولےپن کی وجہ سے مجھے نہ گھورو
کیونکہ سورج نے مجھے جھلسا دیا ہے۔
میرے بھائی* مجھ سے ناراض تھے؛
اُنہوں نے مجھے انگور کے باغوں کی دیکھبھال پر لگا دیا
اِس لیے مَیں اپنے انگور کے باغ کی دیکھبھال نہیں کر پائی۔
7 میری جان!* مجھے بتاؤ،
تُم اپنی بھیڑ بکریوں کو کہاں چراتے ہو؟
تُم اُنہیں دوپہر کو کہاں بٹھاتے ہو؟
مَیں تمہارے ساتھیوں کی بھیڑ بکریوں کے بیچ
نقابپوش عورت کی طرح* کیوں پھروں؟“
8 ”سب سے خوبصورت عورت! اگر تُم نہیں جانتی
تو بھیڑبکریوں کے قدموں کے پیچھے جاؤ
اور چرواہوں کے خیموں کے پاس اپنے میمنے چراؤ۔“
9 ”میری دلرُبا! میری نظر میں تُم اُس* خوبصورت گھوڑی کی طرح ہو
جسے فِرعون کے رتھ میں جوتا جاتا ہے۔
10 تمہارے گال زیوروں* میں
اور تمہاری گردن موتیوں کی مالا میں کتنی حسین لگتی ہے!
11 ہم تمہارے لیے سونے کے زیور* بنائیں گے
جن میں چاندی جڑی ہوگی۔“
12 ”جب تک بادشاہ اپنی گول میز پر بیٹھا ہے،
میرے عطر* کی خوشبو اُٹھتی ہے۔
13 میرا محبوب میرے لیے مُر کی خوشبودار تھیلی کی طرح ہے؛
وہ میری چھاتیوں کے درمیان رات گزارتا ہے۔
14 میرا محبوب میرے لیے مہندی کے پھولوں کے اُس گچھے جیسا ہے
جو عینجدی کے انگور کے باغوں میں لگا ہو۔“
15 ”میری دلرُبا! تُم کتنی خوبصورت، کتنی حسین ہو!
تمہاری آنکھیں کبوتر کی آنکھوں جیسی ہیں۔“
16 ”میرے محبوب! تُم بہت خوبصورت اور پُرکشش ہو۔
سرسبز پتّے ہمارا بستر ہیں۔
17 ہمارے گھر* کی چھت دیودار سے بنی ہے
اور اِس کے شہتیر صنوبر کے درختوں سے۔