سلاطین کی دوسری کتاب
15 اِسرائیل کے بادشاہ یرُبعام* کی حکمرانی کے 27ویں سال میں یہوداہ کے بادشاہ اَمصیاہ کے بیٹے عزریاہ* بادشاہ بنے۔ 2 جب وہ بادشاہ بنے تو وہ 16 سال کے تھے اور اُنہوں نے 52 سال تک یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام یکولیاہ تھا جو یروشلم سے تھیں۔ 3 وہ اپنے والد اَمصیاہ کی طرح ایسے کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔ 4 لیکن اُونچی جگہیں نہیں ڈھائی گئیں اور لوگ ابھی تک اُونچی جگہوں پر قربانیاں پیش کر رہے تھے تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔ 5 یہوواہ نے بادشاہ عزریاہ کو کوڑھ کی بیماری میں مبتلا کر دیا اور وہ اپنی موت کے دن تک کوڑھی رہے۔ وہ ایک الگ گھر میں رہتے تھے اور اُن کے بیٹے یوتام اُن کی جگہ محل کا اِنتظام سنبھالتے تھے اور ملک کے لوگوں کا اِنصاف کرتے تھے۔ 6 عزریاہ کی باقی کہانی اور اُن کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 7 پھر عزریاہ اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں اُن کے باپدادا کے ساتھ داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُن کے بیٹے یوتام اُن کی جگہ بادشاہ بنے۔
8 یہوداہ کے بادشاہ عزریاہ کی حکمرانی کے 38ویں سال میں یرُبعام کا بیٹا زکریاہ سامریہ میں اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور اُس نے چھ مہینے حکمرانی کی۔ 9 اُس نے اپنے باپدادا کی طرح ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اُن گُناہوں سے باز نہیں آیا جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ 10 پھر یبیس کے بیٹے سلّوم نے زکریاہ کے خلاف سازش گھڑی اور اِبلیعام میں اُسے مار ڈالا۔ اُسے مارنے کے بعد سلّوم اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ 11 زکریاہ کی باقی کہانی اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 12 اِس طرح یہوواہ کی یہ بات پوری ہوئی جو اُس نے یاہُو کے ذریعے فرمائی تھی: ”تمہارے بیٹے چار پُشتوں تک اِسرائیل کے تخت پر بیٹھیں گے۔“ اور بالکل ایسا ہی ہوا۔
13 یہوداہ کے بادشاہ عُزّیاہ کی حکمرانی کے 39ویں سال میں یبیس کا بیٹا سلّوم بادشاہ بنا اور اُس نے پورا ایک مہینہ سامریہ میں حکمرانی کی۔ 14 پھر جادی کا بیٹا مِناحم تِرضہ سے اُوپر سامریہ آیا اور وہاں یبیس کے بیٹے سلّوم کو مار ڈالا۔ اُسے مارنے کے بعد مِناحم اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ 15 سلّوم کی باقی کہانی اور اُس کی سازش کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 16 اُس دوران مِناحم نے تِرضہ سے آ کر تِفسح پر حملہ کِیا اور اُس میں اور اُس کے آسپاس کے علاقے میں موجود سب لوگوں کو مار ڈالا کیونکہ اُنہوں نے اُس کے لیے شہر کے دروازے نہیں کھولے تھے۔ اُس نے اُس شہر کو تہسنہس کر دیا اور اُس کی حاملہ عورتوں کے پیٹ چیر دیے۔
17 یہوداہ کے بادشاہ عزریاہ کی حکمرانی کے 39ویں سال میں جادی کا بیٹا مِناحم اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور اُس نے دس سال سامریہ میں حکمرانی کی۔ 18 وہ ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اپنی ساری زندگی اُن گُناہوں سے باز نہیں آیا جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ 19 پھر اسور کا بادشاہ پُول اِسرائیل پر حملہ کرنے آیا۔ لیکن مِناحم نے پُول کو 1000قِنطار* چاندی دی تاکہ وہ بادشاہت پر پکڑ مضبوط کرنے میں اُس کی مدد کرے۔ 20 مِناحم نے یہ چاندی اِسرائیل کے بااثر اور امیر آدمیوں سے وصول کی۔ اُس نے اسور کے بادشاہ کو دینے کے لیے اُن میں سے ہر ایک سے 50 مِثقال* چاندی لی۔ تب اسور کے بادشاہ نے اِسرائیل پر حملہ نہیں کِیا اور واپس چلا گیا۔ 21 مِناحم کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 22 پھر مِناحم اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گیا* اور اُس کا بیٹا فِقحیاہ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔
23 یہوداہ کے بادشاہ عزریاہ کی حکمرانی کے 50ویں سال میں مِناحم کا بیٹا فِقحیاہ سامریہ میں اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور اُس نے دو سال حکمرانی کی۔ 24 وہ ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اُن گُناہوں سے باز نہیں آیا جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ 25 پھر اُس کی فوج کے ایک افسر یعنی رِملیاہ کے بیٹے فِقح نے اُس کے خلاف سازش گھڑی اور سامریہ میں بادشاہ کے محل کے مضبوط بُرج میں ارجوب اور ارِیہ کے ساتھ اُسے مار ڈالا۔ اُس کے ساتھ جِلعاد کے 50 آدمی تھے۔ فِقحیاہ کو مارنے کے بعد فِقح اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ 26 فِقحیاہ کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔
27 یہوداہ کے بادشاہ عزریاہ کی حکمرانی کے 52ویں سال میں رِملیاہ کا بیٹا فِقح سامریہ میں اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور اُس نے 20 سال حکمرانی کی۔ 28 وہ ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اُن گُناہوں سے باز نہیں آیا جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ 29 اِسرائیل کے بادشاہ فِقح کی حکمرانی کے دوران اسور کے بادشاہ تِگلتپِلاسر نے ملک پر حملہ کِیا اور عِیّون، ابیلبیتمعکہ، ینوحاہ، قادِس، حصور، جِلعاد اور گلیل یعنی نفتالی کے سارے علاقے پر قبضہ کر لیا اور وہاں کے لوگوں کو قیدی بنا کر اسور لے گیا۔ 30 پھر اِیلاہ کے بیٹے ہوسیع نے رِملیاہ کے بیٹے فِقح کے خلاف سازش گھڑی اور اُس پر وار کر کے اُسے مار ڈالا اور اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ یہ عُزّیاہ کے بیٹے یوتام کی حکمرانی کے 20ویں سال میں ہوا۔ 31 فِقح کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔
32 اِسرائیل کے بادشاہ رِملیاہ کے بیٹے فِقح کی حکمرانی کے دوسرے سال میں یہوداہ کے بادشاہ عُزّیاہ کے بیٹے یوتام بادشاہ بنے۔ 33 جب وہ بادشاہ بنے تو وہ 25 سال کے تھے اور اُنہوں نے 16 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُن کی والدہ کا نام یروسا تھا جو صدوق کی بیٹی تھیں۔ 34 وہ اپنے والد عُزّیاہ کی طرح ایسے کام کرتے رہے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔ 35 لیکن اُونچی جگہیں نہیں ڈھائی گئیں اور لوگ ابھی تک اُونچی جگہوں پر قربانیاں پیش کر رہے تھے تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔ یہوواہ کے گھر کا اُوپر والا دروازہ یوتام نے ہی بنوایا تھا۔ 36 یوتام کی باقی کہانی اور اُن کے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 37 اُس زمانے میں یہوواہ نے سُوریہ کے بادشاہ رِضین اور رِملیاہ کے بیٹے فِقح کو بھیجا تاکہ وہ یہوداہ پر حملے کریں۔ 38 پھر یوتام اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں اُن کے باپدادا کے ساتھ اُن کے بڑے بزرگ داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُن کا بیٹا آخز اُن کی جگہ بادشاہ بنا۔