یسعیاہ
13 بابل کے خلاف ایک پیغام جو آموص کے بیٹے یسعیاہ کو رُویا میں ملا:
2 بنجر چٹانوں کے پہاڑ پر جھنڈا کھڑا کرو۔
سپاہیوں کو پکارو اور اپنا ہاتھ لہراؤ
تاکہ وہ نوابوں کے دروازوں سے داخل ہوں۔
3 مَیں نے اُن کے لیے حکم جاری کِیا ہے جنہیں مَیں نے مقرر* کِیا ہے۔
مَیں نے اپنے جنگجوؤں، ہاں، فخر سے خوشی منانے والے اپنے لوگوں کو بُلایا ہے
تاکہ اُن کے ذریعے اپنا غصہ ظاہر کروں۔
4 سنو! پہاڑوں میں ایک بِھیڑ ہے؛
ایسا لگ رہا ہے کہ بہت سے لوگوں کی آواز ہے!
سنو! بادشاہتوں کا شور،
ہاں، قوموں کا شور جو ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہیں!
فوجوں کا خدا یہوواہ جنگ کے لیے فوج اِکٹھی کر رہا ہے۔
5 وہ دُوردراز ملک سے،
ہاں، آسمان کے سِرے سے آ رہے ہیں؛
یہوواہ اور اُس کے قہر کے ہتھیار
ساری زمین پر تباہی لانے آ رہے ہیں۔
6 ماتم کرو کیونکہ یہوواہ کا دن قریب ہے!
وہ دن لامحدود قدرت کے مالک کی طرف سے تباہی لائے گا۔
7 اِس لیے سارے ہاتھ کمزور پڑ جائیں گے
اور ہر شخص کا دل خوف سے پگھل جائے گا۔
8 لوگ گھبراہٹ کا شکار ہیں۔
وہ تکلیف اور درد سے تڑپ رہے ہیں
جیسے ایک عورت بچے کی پیدائش کی دردوں سے تڑپتی ہے۔
وہ خوف کے مارے ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہیں
اور تکلیف کے مارے اُن کے چہرے دہک رہے ہیں۔
9 دیکھو! یہوواہ کا دن آ رہا ہے،
ہاں، قہر اور بھڑکتے ہوئے غصے سے بھرا بےرحم دن
جو ملک کو دہشت کی علامت بنا دے گا
اور ملک کے گُناہگاروں کو اُس میں سے مٹا دے گا۔
10 آسمان کے ستارے اور اُن کے جُھرمٹ*
اپنی روشنی نہیں دیں گے؛
جب سورج نکلے گا تو وہ تاریک ہوگا
اور چاند اپنی روشنی نہیں چمکائے گا۔
11 مَیں دُنیا کو اُس کی بُرائی کا
اور بُرے لوگوں کو اُن کے گُناہوں کا حساب دینے کے لیے بُلاؤں گا۔
مَیں مغروروں* کا غرور توڑ دوں گا
اور ظالموں کا گھمنڈ خاک میں ملا دوں گا۔
12 مَیں فانی اِنسان کو خالص سونے سے،
ہاں، اِنسانوں کو اوفیر کے سونے سے زیادہ نایاب بنا دوں گا۔
13 اِس لیے مَیں آسمان کو لرزا دوں گا
اور فوجوں کے خدا یہوواہ کے بھڑکتے ہوئے غصے کے دن
اُس کے قہر سے زمین اپنی جگہ سے ہلا دی جائے گی۔
14 اُس غزال* کی طرح جو شکاری سے بھاگتا ہے
اور اُس گلّے کی طرح جسے جمع کرنے والا کوئی نہیں ہوتا،
ہر شخص اپنی قوم کے پاس لوٹ جائے گا
اور ہر شخص اپنے ملک بھاگ جائے گا۔
15 جو کوئی بھی ملے گا، اُسے چھلنی کر دیا جائے گا
اور جو کوئی بھی پکڑا جائے گا، وہ تلوار کا نشانہ بنے گا۔
16 اُن کی آنکھوں کے سامنے اُن کے بچوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا؛
اُن کے گھر لُوٹ لیے جائیں گے
اور اُن کی بیویوں کی عزت لُوٹی جائے گی۔
17 مَیں اُن کے خلاف مادیوں کو کھڑا کر رہا ہوں
جو چاندی کو کچھ نہیں سمجھتے
اور سونے سے خوش نہیں ہوتے۔
18 اُن کے تیر جوان آدمیوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے؛
وہ پیٹ کے پھل پر کوئی ترس نہیں کھائیں گے
اور نہ بچوں پر رحم کریں گے۔
19 بابل جو بادشاہتوں میں سب سے عالیشان* ہے،
جو کسدیوں کا حسن اور غرور ہے،
سدوم اور عمورہ کی طرح ہو جائے گا جنہیں خدا نے تہسنہس کر دیا۔
20 وہ کبھی آباد نہیں ہوگا
اور نہ اُس میں نسلدرنسل کوئی بسے گا۔
نہ عربی وہاں اپنے خیمے لگائیں گے
اور نہ چرواہے وہاں اپنے گلّوں کو بٹھائیں گے۔
21 ریگستان کے جانور وہاں لیٹیں گے؛
اُن کے گھر عقابی اُلّوؤں سے بھر جائیں گے؛
شُترمُرغ وہاں بسیں گے
اور جنگلی بکرے* وہاں اُچھل کُود کریں گے۔
22 اُس کے بُرجوں میں جانور روئیں گے
اور اُس کے عالیشان محلوں میں گیدڑ۔
اُس کا وقت نزدیک ہے اور اُسے اَور مہلت نہیں دی جائے گی۔