سموئیل کی پہلی کتاب
2 پھر حنّہ نے یہ دُعا کی:
”میرا دل یہوواہ کی وجہ سے خوش ہے؛
یہوواہ نے میری طاقت بڑھائی ہے۔*
میرا مُنہ اپنے دُشمنوں کو جواب دینے کے لیے کُھلا ہے
کیونکہ مَیں تیرے نجاتبخش کاموں کی وجہ سے خوش ہوں۔
2 یہوواہ جیسا پاک کوئی نہیں،
ہاں، تیرے جیسا کوئی نہیں
اور ہمارے خدا جیسی چٹان کوئی اَور نہیں۔
3 غرور سے بولنا چھوڑ دو؛
آپ کے مُنہ سے گھمنڈ سے بھری کوئی بات نہ نکلے
کیونکہ یہوواہ خدا کو سب باتوں کا علم ہے
اور وہ ہر کام کو صحیح طرح جانچتا ہے۔
4 زورآور آدمیوں کی کمانیں چکناچُور کر دی گئی ہیں
لیکن لڑکھڑانے والوں کو طاقت دی گئی ہے۔
5 جو کبھی پیٹ بھر کر کھایا کرتے تھے، اُنہیں روٹی کے لیے مزدوری کرنی پڑتی ہے
لیکن بھوکے لوگ اب بھوکے نہیں رہے۔
بانجھ عورت نے سات بیٹوں کو جنم دیا ہے
لیکن جس کے بہت سے بیٹے تھے، وہ بانجھ ہو گئی ہے۔*
6 یہوواہ جان لے بھی سکتا ہے اور جان بچا بھی سکتا ہے؛*
وہ قبر* میں پہنچا بھی سکتا ہے اور اِس سے نکال بھی سکتا ہے۔
7 یہوواہ کنگال بھی کر سکتا ہے اور مالامال بھی کر سکتا ہے؛
وہ گِرا بھی سکتا ہے اور سرفراز بھی کر سکتا ہے۔
8 وہ ادنیٰ شخص کو خاک سے
اور غریب شخص کو راکھ* کے ڈھیر سے اُٹھاتا ہے
تاکہ اُنہیں حاکموں کے ساتھ بٹھائے
اور اُنہیں عزتدار عہدہ بخشے۔
زمین کے ستون یہوواہ کے ہیں
اور اُس نے زرخیز زمین کو اِن پر ٹکایا ہے۔
9 وہ اپنے وفادار بندوں کے قدموں کی نگہبانی کرتا ہے
لیکن بُرے لوگوں کو تاریکی میں خاموش کرا دیا جائے گا
کیونکہ اِنسان اپنی طاقت کے بل پر نہیں جیت سکتا۔
یہوواہ زمین کے کونے کونے تک عدالت کرے گا؛
وہ اپنے بادشاہ کو طاقت دے گا
11 پھر اِلقانہ رامہ میں اپنے گھر واپس چلے گئے مگر وہ لڑکا سموئیل کاہن عیلی کی نگرانی میں یہوواہ کی خدمت کرنے لگا۔
12 عیلی کے بیٹے بہت بُرے تھے۔ وہ یہوواہ کا کوئی احترام نہیں کرتے تھے۔ 13 لوگ جو قربانیاں پیش کرتے تھے، اُن کے کچھ حصے پر کاہنوں کا حق ہوتا تھا۔ لیکن ہوتا یہ تھا کہ جب کوئی شخص قربانی پیش کرتا تھا اور گوشت اُبل رہا ہوتا تھا تو کاہن کا خادم اپنے ہاتھ میں ایک بڑا سا کانٹا لے کر آتا تھا 14 اور دو کُنڈوں والے دیگچے، دیگ یا ایک کُنڈے والے دیگچے میں ڈالتا تھا۔ اور پھر اُس کانٹے میں جتنا بھی گوشت لگتا تھا، کاہن اُسے اپنے لیے رکھ لیتا تھا۔ وہ سیلا* میں آنے والے سب اِسرائیلیوں کے ساتھ ایسا ہی کرتے تھے۔ 15 اِس کے علاوہ اِس سے پہلے کہ قربانی کے جانور کی چربی جلائی جاتی تاکہ اِس کا دُھواں اُٹھے، کاہن کا خادم قربانی پیش کرنے والے شخص کے پاس آ کر کہتا: ”کاہن کے لیے گوشت دو تاکہ وہ اِسے بھون سکیں۔ اُنہیں اُبلا ہوا گوشت نہیں، کچا گوشت چاہیے۔“ 16 جب وہ شخص کہتا: ”پہلے چربی جلنے دیں تاکہ اِس کا دُھواں اُٹھے پھر جو آپ کا جی* چاہے، لے لینا“ تو کاہن کا خادم اُس سے کہتا: ”نہیں مجھے ابھی دو ورنہ مَیں زبردستی لے لوں گا۔“ 17 اِس طرح کاہنوں کے خادم یہوواہ کی نظر میں سنگین گُناہ کر رہے تھے کیونکہ وہ آدمی* یہوواہ کے حضور پیش کی جانے والی قربانیوں کی بےحُرمتی کرتے تھے۔
18 حالانکہ سموئیل ابھی چھوٹے ہی تھے لیکن وہ لینن کا افود پہن کر* یہوواہ کی* خدمت کرتے تھے۔ 19 اِس کے علاوہ اُن کی ماں اُن کے لیے بغیر بازوؤں والا ایک چھوٹا سا چوغہ بھی بناتی تھی اور جب وہ ہر سال اپنے شوہر کے ساتھ سالانہ قربانی پیش کرنے آتی تھی تو وہ سموئیل کے لیے یہ چوغہ لاتی تھی۔ 20 عیلی نے اِلقانہ اور اُن کی بیوی کو دُعا دی اور کہا: ”یہوواہ آپ کو اُس بچے کی جگہ جو آپ نے یہوواہ کو دیا ہے،* اِس بیوی سے ایک اَور اولاد دے۔“ اِس کے بعد وہ گھر لوٹ گئے۔ 21 یہوواہ نے حنّہ پر توجہ فرمائی تاکہ اُن کی اَور اولاد ہو سکے۔ اُن کے تین اَور بیٹے اور دو بیٹیاں ہوئیں۔ اِس دوران وہ لڑکا سموئیل یہوواہ کے حضور بڑھتا گیا۔
22 عیلی بہت بوڑھے ہو چُکے تھے اور اُنہوں نے وہ سب کچھ سنا تھا جو اُن کے بیٹے اِسرائیلیوں کے ساتھ کر رہے تھے۔ اُنہوں نے یہ بھی سنا تھا کہ اُن کے بیٹے خیمۂاِجتماع کے داخلی دروازے پر خدمت کرنے والی عورتوں کے ساتھ ہمبستر ہوتے ہیں۔ 23 وہ اپنے بیٹوں سے کہا کرتے تھے: ”آپ اِس طرح کے کام کیوں کرتے ہو؟ مَیں سب لوگوں سے آپ کے بارے میں بُری بُری باتیں سُن رہا ہوں۔ 24 میرے بیٹو! ایسا مت کرو۔ یہوواہ کی قوم میں آپ کے بارے میں جو باتیں پھیلی ہیں، وہ اچھی نہیں ہیں۔ 25 اگر ایک اِنسان دوسرے اِنسان کے خلاف گُناہ کرے تو کوئی اُس کی خاطر یہوواہ سے درخواست کر سکتا ہے۔* لیکن اگر کوئی اِنسان یہوواہ کے خلاف گُناہ کرے تو اُس کے لیے کون دُعا کر سکتا ہے؟“ مگر وہ اپنے والد کی بات نہیں مانتے تھے کیونکہ یہوواہ اُنہیں ہلاک کرنے کا اِرادہ کر چُکا تھا۔ 26 اِس دوران وہ لڑکا سموئیل قد کاٹھ میں بڑھتا گیا اور اُسے یہوواہ اور لوگوں کی پسندیدگی حاصل ہوتی گئی۔
27 پھر خدا کا ایک بندہ عیلی کے پاس آیا اور اُن سے کہنے لگا: ”یہوواہ نے یوں فرمایا ہے: ”جب تمہارے باپ کا گھرانہ مصر میں فِرعون کے گھرانے کی غلامی کر رہا تھا تو کیا مَیں نے خود کو اُس پر صاف صاف ظاہر نہیں کِیا تھا؟ 28 مَیں نے اِسرائیل کے سب قبیلوں میں سے تمہارے باپ کے گھرانے کو چُنا تاکہ وہ میرا کاہن ہو اور جا کر میری قربانگاہ پر قربانیاں پیش کرے اور بخور جلائے* اور افود پہن کر میری خدمت کرے۔ مَیں نے تمہارے باپدادا کے گھرانے کو بنیاِسرائیل کی اُن سب قربانیوں کا حصہ دیا جو وہ آگ پر جلاتے ہیں۔ 29 تُم لوگ اُن قربانیوں اور نذرانوں کی بےحُرمتی کیوں کرتے ہو* جنہیں مَیں نے اپنی رہائشگاہ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے؟ تُم میری قوم اِسرائیل کی ہر قربانی کا بہترین حصہ کھا کھا کر موٹے ہوتے جا رہے ہو۔ تُم اپنے بیٹوں کو مجھ سے زیادہ عزت کیوں دے رہے ہو؟
30 اِس لیے اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے یہ فرمایا ہے: ”بےشک مَیں نے کہا تھا کہ تمہارا گھرانہ اور تمہارے باپدادا کا گھرانہ ہمیشہ میرے حضور خدمت کرے گا۔“ لیکن اب یہوواہ فرماتا ہے: ”اب مَیں ایسا ہرگز نہیں ہونے دوں گا کیونکہ جو مجھے عزت دیتے ہیں، مَیں اُنہیں عزت دوں گا۔ لیکن جو میری حقارت کرتے ہیں، اُن سے حقارت بھرا سلوک کِیا جائے گا۔“ 31 دیکھو! وہ دن دُور نہیں جب مَیں تمہاری اور تمہارے باپ کے گھرانے کی طاقت کو ختم کر دوں گا* تاکہ تمہارے گھرانے کا کوئی بھی آدمی بڑھاپے تک نہ جی سکے۔ 32 چاہے مَیں اِسرائیل کے ساتھ جتنی بھی اچھائی کروں، تمہیں میری رہائشگاہ میں ایک مخالف نظر آئے گا اور تمہارے گھرانے میں پھر کبھی کوئی آدمی بڑھاپے تک نہیں پہنچے گا۔ 33 مَیں تمہارے گھرانے کے جس آدمی کو اپنی قربانگاہ پر خدمت کرنے سے نہیں ہٹاؤں گا، وہ تمہیں غم دے گا* اور اُس کی وجہ سے تمہاری نظر چلی جائے گی۔ لیکن تمہارے گھرانے کے زیادہتر لوگ تلوار سے مارے جائیں گے۔ 34 اور جو تمہارے دونوں بیٹوں حُفنی اور فینحاس کے ساتھ ہوگا، وہ تمہارے لیے نشانی ہوگی: وہ دونوں ایک ہی دن مر جائیں گے۔ 35 پھر مَیں اپنے لیے ایک وفادار کاہن مقرر کروں گا۔ وہ وہی کرے گا جو میرے دل کی خواہش ہوگی* اور مَیں اُس کے گھرانے کو ہمیشہ تک قائم رکھوں گا۔ وہ میرے مسحشُدہ بندے کے لیے ہمیشہ کاہن کے طور پر خدمت کرے گا۔ 36 تمہارے گھرانے سے جو شخص بچ جائے گا، وہ اُس کے حضور آئے گا۔ وہ مزدوری اور روٹی کے ایک ٹکڑے کے لیے اُس کے سامنے جھکے گا اور کہے گا: ”مہربانی سے مجھے کاہن کے طور پر کوئی کام دے دیں تاکہ مَیں روٹی کا ایک ٹکڑا کھانے کے قابل ہو جاؤں۔“““