یسعیاہ
66 یہوواہ یہ فرماتا ہے:
”آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی ہے۔
تو پھر تُم میرے لیے کہاں گھر بناؤ گے
اور میری آرامگاہ کہاں ہوگی؟“
2 یہوواہ فرماتا ہے: ”میرے اپنے ہاتھ نے یہ سب چیزیں بنائی ہیں
اور اِس طرح یہ سب چیزیں وجود میں آئی ہیں۔
مَیں اُس شخص پر دھیان دوں گا
جو خاکسار ہے اور دُکھ سے چُور ہے* اور میرے کلام پر کانپتا ہے۔*
3 بیل کو ذبح کرنے والا شخص اُس کی طرح ہے جو کسی آدمی کو مار ڈالتا ہے۔
بھیڑ قربان کرنے والا شخص اُس کی طرح ہے جو کُتے کی گردن توڑ دیتا ہے۔
نذرانہ پیش کرنے والا شخص اُس کی طرح ہے جو سؤر کا خون پیش کرتا ہے!
لوبان کو یادگار کے طور پر پیش کرنے والا شخص اُس کی طرح ہے جو منتر پڑھ کر دُعا دیتا ہے۔*
اُنہوں نے اپنے راستے چُن لیے ہیں
اور وہ* گھناؤنی باتوں سے خوش ہوتے ہیں۔
4 اِس لیے مَیں اُنہیں سزا دینے کے طریقے چُنوں گا
اور جن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں، مَیں وہی اُن پر لاؤں گا
کیونکہ جب مَیں نے پکارا تو کسی نے جواب نہیں دیا؛
جب مَیں بولا تو کسی نے نہیں سنا۔
وہ ایسے کام کرتے رہے جو میری نظر میں بُرے تھے
اور اُنہوں نے وہ کام کرنے کا فیصلہ کِیا جو مجھے ناپسند تھے۔“
5 تُم جو یہوواہ کے کلام پر کانپتے ہو،* اُس کی یہ بات سنو:
”تمہارے بھائیوں نے جو تُم سے نفرت کرتے ہیں اور جنہوں نے میرے نام کی وجہ سے تُم سے تعلق توڑ دیا ہے،کہا: ”یہوواہ کی بڑائی ہو!“
لیکن خدا ظاہر ہوگا اور تمہیں خوشی بخشے گا
مگر اُنہیں شرمندہ کِیا جائے گا۔“
6 شہر سے شورشرابہ سنائی دے رہا ہے، ہاں، ہیکل سے ایک آواز آ رہی ہے
کیونکہ یہوواہ اپنے دُشمنوں کو اُن کے کیے کا بدلہ دے رہا ہے۔
7 اِس سے پہلے کہ اُسے بچے کی پیدائش کی دردیں شروع ہوتیں، اُس نے بچے کو جنم دے دیا۔
اِس سے پہلے کہ اُسے بچے کی پیدائش کی دردیں لگتیں، اُس نے ایک لڑکا پیدا کِیا۔
8 کیا کسی نے کبھی ایسی بات سنی ہے؟
کیا کسی نے کبھی ایسی بات دیکھی ہے؟
کیا ایک دن میں ایک ملک پیدا ہو سکتا ہے؟
کیا ایک دم سے ایک قوم جنم لے سکتی ہے؟
لیکن جیسے ہی صِیّون کو دردیں لگیں، اُس نے اپنے بیٹوں کو جنم دیا۔
9 یہوواہ کہتا ہے: ”کیا مَیں بچے کو پیدائش کے وقت تک لا کر اُسے پیدا نہیں ہونے دوں گا؟“
تمہارا خدا فرماتا ہے: ”کیا مَیں بچے کی پیدائش کے وقت کوکھ بند کر دوں گا؟“
10 تُم سب جو یروشلم سے محبت کرتے ہو، اُس کے ساتھ خوشی مناؤ اور باغ باغ ہو۔
تُم سب جو اُس پر ماتم کر رہے ہو، اُس کے ساتھ جشن مناؤ
11 اِس لیے کہ تُم اُس کی تسلیبخش چھاتی سے دودھ پیو گے اور سیر ہو گے؛
تُم جی بھر کر پیو گے اور اُس کی بےاِنتہا شان کی وجہ سے خوشی پاؤ گے
12 کیونکہ یہوواہ فرماتا ہے: ”مَیں اُسے ایسا امن بخش رہا ہوں جو دریا کی طرح ہوگا
اور قوموں کی شان بھی جو ٹھاٹھیں مارتے پانی کی طرح ہوگی۔
تُم دودھ پیو گے اور تمہیں گود میں اُٹھایا جائے
اور تمہیں گُھٹنوں پر اُچھالا جائے گا۔
13 جیسے ایک ماں اپنے بیٹے کو تسلی دیتی ہے
ویسے ہی مَیں تمہیں تسلی دیتا رہوں گا
اور تُم یروشلم کی وجہ سے تسلی پاؤ گے۔
14 تُم یہ دیکھو گے اور تمہارا دل خوش ہوگا؛
تمہاری ہڈیاں نئی گھاس کی طرح بڑھیں گی۔
یہوواہ کا ہاتھ* اُس کے بندوں پر ظاہر ہوگا
لیکن وہ اپنے دُشمنوں پر بھڑکے گا۔“
15 ”یہوواہ آگ کی طرح آئے گا
اور اُس کے رتھ تیز آندھی کی طرح ہوں گے
تاکہ وہ شدید غصے میں اُن سے بدلہ لے
اور آگ کے شعلوں کے ساتھ اُنہیں ڈانٹے
16 کیونکہ یہوواہ آگ سے، ہاں، اپنی تلوار سے
سب اِنسانوں کو سزا دے گا؛
یہوواہ بہت سے لوگوں کو مار ڈالے گا۔
17 یہوواہ فرماتا ہے: ”جو باغوں میں* داخل ہونے کے لیے خود کو پاک صاف کر رہے ہیں اور اُس کے پیچھے چل رہے ہیں جو بیچ میں ہے؛ جو سؤروں، گھناؤنی چیزوں اور چوہوں کا گوشت کھا رہے ہیں، وہ سب اِکٹھے ختم ہو جائیں گے۔ 18 مَیں اُن کے کاموں اور اُن کے خیالوں کو جانتا ہوں۔ اِس لیے مَیں سب قوموں اور زبانوں کے لوگوں کو جمع کرنے آ رہا ہوں۔ وہ آئیں گے اور میری شان دیکھیں گے۔“
19 ”مَیں اُن کے درمیان ایک نشانی مقرر کروں گا اور بچ جانے والے کچھ لوگوں کو اُن قوموں کے پاس بھیجوں گا جنہوں نے میرے بارے میں نہیں سنا اور میری شان نہیں دیکھی، ہاں، مَیں اُنہیں ترسیس، پُول اور لُود میں بھیجوں گا جو تیرانداز ہیں اور تُوبل، یاوان اور دُوردراز کے جزیروں میں بھی۔ وہ قوموں میں میری شان کا اِعلان کریں گے۔ 20 وہ ساری قوموں میں سے تمہارے سب بھائیوں کو گھوڑوں پر، رتھوں میں، بگھیوں میں، خچروں پر اور تیزرفتار اُونٹوں پر میرے مُقدس پہاڑ یعنی یروشلم تک یہوواہ کے لیے نذرانے کے طور پر لائیں گے، بالکل ویسے ہی جیسے اِسرائیل کے لوگ پاک برتن میں یہوواہ کے گھر میں نذرانہ لاتے ہیں۔“ یہ بات یہوواہ نے فرمائی ہے۔
21 یہوواہ فرماتا ہے: ”مَیں اُن میں سے کچھ کو کاہنوں کے طور پر اور لاویوں کے طور پر لے لوں گا۔“
22 یہوواہ فرماتا ہے: ”جس طرح نیا آسمان اور نئی زمین جنہیں مَیں بنا رہا ہوں، میرے حضور قائم رہیں گے اُسی طرح تمہاری نسل* اور تمہارا نام قائم رہے گا۔“
23 یہوواہ فرماتا ہے: ”نئے چاند سے نئے چاند تک اور سبت سے سبت تک
سب اِنسان آ کر میرے سامنے* جھکیں گے۔“
24 وہ باہر جائیں گے اور اُن آدمیوں کی لاشیں دیکھیں گے جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی
کیونکہ اُن میں پڑے کیڑے مریں گے نہیں
اور نہ ہی اُنہیں جلانے والی آگ بُجھے گی
اور سب لوگ اُن سے گِھن کھائیں گے۔“