اَمثال
30 یاقہ کے بیٹے اَجور کی ضروری باتیں جو اُنہوں نے اِتیایل اور اُکال سے کہیں۔
2 مَیں سب سے بڑا جاہل ہوں
اور مجھ میں وہ سمجھ نہیں جو ایک اِنسان میں ہونی چاہیے۔
3 مَیں نے دانشمندی حاصل نہیں کی
اور میرے پاس مُقدسترین خدا کا علم نہیں ہے۔
4 کون آسمان پر گیا ہے اور پھر نیچے آیا ہے؟
کس نے ہوا کو اپنے ہاتھوں میں جمع کِیا ہے؟
کس نے پانی کو اپنے کپڑوں میں لپیٹا ہے؟
کس نے زمین کی سب حدیں قائم کی* ہیں؟
اُس کا اور اُس کے بیٹے کا نام کیا ہے؟ اگر آپ کو پتہ ہے تو بتاؤ۔
5 خدا کی ہر بات پاک ہے۔
وہ اُن کی ڈھال ہے جو اُس کے پاس پناہ لیتے ہیں۔
6 اُس کی باتوں میں کسی بات کا اِضافہ نہ کرو
ورنہ وہ آپ کی اِصلاح کرے گا
اور آپ جھوٹے ثابت ہو گے۔
7 اَے خدا! مَیں تجھ سے دو باتوں کی درخواست کرتا ہوں۔
میرے مرنے سے پہلے میری یہ درخواستیں پوری کر دے۔
8 غلطبیانی اور جھوٹ کو مجھ سے دُور کر دے۔
مجھے نہ تو امیر بنا اور نہ غریب۔
مجھے بس میرے حصے کا کھانا دے
9 تاکہ مَیں سیر ہو کر تیرا اِنکار نہ کروں اور یہ نہ کہوں کہ ”یہوواہ کون ہے؟“
یا مَیں غریب ہو کر چوری نہ کروں اور اپنے خدا کے نام کی بدنامی* نہ کروں۔
10 مالک کے سامنے اُس کے نوکر کے بارے میں جھوٹی باتیں نہ کرو
کہیں ایسا نہ ہو کہ نوکر آپ کو بددُعا دے اور آپ قصوروار ثابت ہو۔
11 ایک ایسی پُشت ہے جو اپنے باپ کو بددُعا دیتی ہے
اور اپنی ماں کو دُعا نہیں دیتی۔
12 ایک ایسی پُشت ہے جو اپنی نظر میں پاک ہے
لیکن اُس کی گندگی* صاف نہیں کی گئی۔
13 ایک ایسی پُشت ہے جس کی آنکھیں گھمنڈ سے بھری ہیں
اور جس کی آنکھوں میں غرور سمایا ہے۔
14 ایک ایسی پُشت ہے جس کے دانت تلوار کی طرح ہیں
اور جس کے جبڑے ذبح کرنے والی چُھریوں کی طرح۔
وہ زمین کے ادنیٰ لوگوں کو
اور اِنسانوں میں سے غریب لوگوں کو پھاڑ کھاتی ہے۔
15 جونکوں کی دو بیٹیاں ہیں جو چلّاتی رہتی ہیں: ”اَور دو! اَور دو!“
تین چیزیں ہیں جو سیر نہیں ہوتیں
بلکہ چار ہیں جو کبھی ”بس“ نہیں کہتیں۔
16 قبر،* بانجھ کوکھ، پیاسی زمین
اور آگ جو کبھی ”بس“ نہیں کہتی۔
17 جو آنکھ اپنے باپ کا مذاق اُڑاتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کرنے کو حقیر سمجھتی ہے،
اُسے وادی کے کوّے نوچ لیں گے
اور عقاب کے بچے کھا لیں گے۔
18 تین چیزیں ہیں جو میری سمجھ سے باہر ہیں*
بلکہ چار ہیں جو مجھے سمجھ نہیں آتیں:
19 آسمان میں اُڑتے عقاب کی راہ؛
چٹان پر رینگتے سانپ کی راہ؛
کُھلے سمندر میں چلتے جہاز کی راہ
اور جوان عورت کے ساتھ آدمی کی راہ۔
20 زِناکار عورت یہ کرتی ہے:
وہ کھاتی ہے، اپنا مُنہ پونچھتی ہے
اور پھر کہتی ہے: ”مَیں نے کچھ غلط نہیں کِیا۔“
21 تین چیزیں ہیں جن سے زمین کانپ اُٹھتی ہے
بلکہ چار ہیں جنہیں یہ برداشت نہیں کر سکتی:
22 جب غلام بادشاہ بن جاتا ہے؛
جب بےوقوف شخص کے پاس کھانے کی بھرمار ہوتی ہے؛
23 جب اُس عورت کی شادی ہوتی ہے جس سے نفرت کی جاتی ہے*
اور جب خادمہ اپنی مالکن کی جگہ لے لیتی ہے۔*
24 زمین پر چار چیزیں ہیں جو سب سے چھوٹی چیزوں میں شامل ہیں
لیکن وہ بےحد دانشمند* ہوتی ہیں:
28 چھپکلی اپنے پاؤں کے سہارے چیزوں سے چپکتی ہے
اور یہ بادشاہ کے محل میں جاتی ہے۔
29 تین چیزیں ہیں جو بڑی ٹھاٹھ سے چلتی ہیں
بلکہ چار ہیں جن کی چال بڑی پُروقار ہے:
30 شیر جو سب جانوروں سے طاقتور ہے
اور کسی سے ڈر کر پیچھے نہیں ہٹتا؛
31 شکاری کُتا؛ بکرا
اور وہ بادشاہ جس کی فوج اُس کے ساتھ ہو۔
32 اگر آپ نے بےوقوفی سے کام لیتے ہوئے خود کو سرفراز کِیا ہے
یا ایسا کرنے کی سازش کی ہے
تو اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھ لو
33 کیونکہ جیسے دودھ بِلونے سے مکھن نکلتا ہے
اور ناک مروڑنے سے خون
ویسے ہی غصہ بھڑکانے سے جھگڑے ہوتے ہیں۔