اَمثال
4 میرے بیٹو! اپنے باپ کی تربیت پر کان لگاؤ؛
دھیان دو تاکہ آپ کو سمجھ حاصل ہو
2 کیونکہ مَیں آپ کو اچھی ہدایتیں دوں گا؛
میری تعلیم* کو ترک نہ کرنا۔
3 مَیں اپنے باپ کا فرمانبردار بیٹا تھا
اور اپنی ماں کا لاڈلا تھا۔
4 میرے باپ نے مجھے تعلیم دی اور کہا: ”میری باتیں آپ کے دل پر چھپ جائیں؛
میرے حکموں کو مانو اور زندہ رہو۔
5 دانشمندی حاصل کرو؛ سمجھ حاصل کرو۔
میری باتوں کو بھولنا مت اور اِن سے پھر نہ جانا۔
6 دانشمندی کو ترک نہ کرنا اور یہ آپ کی حفاظت کرے گی؛
اِس سے محبت کرنا اور یہ آپ کو محفوظ رکھے گی۔
7 دانشمندی حاصل کرو کیونکہ یہ سب سے اہم ہے؛
آپ جو کچھ بھی حاصل کرو، اُس کے ساتھ سمجھ بھی حاصل کرو۔
8 دانشمندی کی گہری قدر کرو اور یہ آپ کو سرفراز کرے گی؛
اِسے گلے لگاؤ اور یہ آپ کو عزت دے گی۔
9 یہ آپ کے سر پر پھولوں کا دلکش تاج پہنائے گی؛
یہ آپ کو خوبصورتی کے تاج سے سجائے گی۔“
10 میرے بیٹے! میری باتوں کو سنو اور اِنہیں مانو۔
پھر آپ کی عمر لمبی ہوگی۔
11 مَیں آپ کو دانشمندی کی راہ کی تعلیم دوں گا؛
مَیں سیدھی راہ پر چلنے میں آپ کی رہنمائی کروں گا۔
12 جب آپ چلو گے تو آپ کے قدموں کے آگے کوئی رُکاوٹ نہیں آئے گی
اور جب آپ دوڑو گے تو آپ کو ٹھوکر نہیں لگے گی۔
13 تربیت کو تھامے رکھو؛ اِسے جانے نہ دو؛
اِس کی حفاظت کرو کیونکہ یہ آپ کی زندگی کا سوال ہے۔
14 بُرے لوگوں کی راہ پر قدم نہ رکھنا
اور اُن کے راستے پر نہ چلنا۔
15 اِس سے دُور رہنا؛ اِس پر مت چلنا؛
اِس سے مُڑ جانا اور آگے بڑھ جانا
16 کیونکہ بُرے لوگوں کو بُرائی کیے بغیر نیند نہیں آتی؛
جب تک وہ کسی کو گِرا نہ لیں، اُن کی نیند اُڑی رہتی ہے۔
17 وہ بُرائی کی روٹی کھاتے ہیں
اور ظلم کی مے پیتے ہیں۔
18 لیکن نیک لوگوں کی راہ صبح کی روشنی کی طرح ہے
جو بھری دوپہر تک بڑھتی جاتی ہے۔
19 بُرے لوگوں کی راہ تاریکی کی طرح ہے؛
وہ نہیں جانتے کہ اُنہیں کس چیز سے ٹھوکر لگتی ہے۔
20 میرے بیٹے! میری باتوں پر دھیان دو؛
اِنہیں پوری توجہ سے سنو۔
21 اِنہیں اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دو؛
اِنہیں اپنے دل کی گہرائیوں میں بسائے رکھو۔
22 جو اِنہیں ڈھونڈتے ہیں، اُنہیں زندگی ملتی ہے
اور اُن کا پورا جسم تندرست رہتا ہے۔
23 سب چیزوں سے بڑھ کر اپنے دل کی حفاظت کرو
کیونکہ زندگی کے چشمے اِسی سے نکلتے ہیں۔
24 اپنے مُنہ سے غلطبیانی نہ کرو
اور اپنی زبان پر دھوکادہی کی باتیں نہ آنے دو۔
25 اپنی آنکھیں سامنے کی طرف لگائے رکھو،
ہاں، اپنی نظریں سامنے کی طرف ٹکائے رکھو۔
26 اپنے راستے کو ہموار کرو۔*
پھر آپ کی سب راہیں قائم رہیں گی۔
27 نہ دائیں مُڑو نہ بائیں۔
اپنے قدموں کو بُرائی سے دُور رکھو۔