یسعیاہ
57 نیک شخص مٹ گیا ہے
لیکن کسی کو پروا نہیں ہے۔
وفادار لوگ لے لیے گئے ہیں*
لیکن کوئی یہ نہیں سمجھ رہا
کہ نیک شخص کو مصیبت کی وجہ سے* لے لیا گیا ہے۔
2 اُسے سکون مل گیا ہے۔
وہ سب جو سیدھی راہ پر چلتے ہیں، اپنے بستروں پر* آرام کر رہے ہیں۔
3 ”لیکن اَے عاملہ کے بیٹو!
زِناکار عورت اور فاحشہ کے بچو!
قریب آؤ۔
4 تُم کس کا مذاق اُڑا رہے ہو؟
تُم کس کے خلاف مُنہ پھاڑ رہے ہو اور زبان باہر نکال رہے ہو؟
کیا تُم گُناہ کی اولاد اور فریب کے بچے نہیں ہو
5 جو بڑے بڑے درختوں کے بیچ،
ہاں، ہر گھنے درخت کے نیچے ہوس کی آگ میں بھڑکتے ہو؛
جو وادیوں میں اور چٹانوں کے شگافوں میں
بچوں کو ذبح کرتے ہو؟
6 تیرا* حصہ وادی کے چکنے پتھروں کے ساتھ ہے،
ہاں، وہی تیرا حصہ ہیں۔
اُنہی کے آگے تُو نے مے کے نذرانے اُنڈیلے اور تحفے پیش کیے۔
کیا مجھے اِس سب سے خوش ہونا چاہیے؟*
7 تُو نے ایک اُونچے اور بلند پہاڑ پر اپنا بستر تیار کِیا
اور وہاں قربانی پیش کرنے کے لیے گئی۔
8 تُو نے دروازے اور چوکھٹ کے پیچھے اپنے لیے یادگار بنائی۔
تُو نے مجھے چھوڑ دیا اور اپنے کپڑے اُتار دیے؛
تُو نے اُوپر جا کر اپنا بستر بڑا کِیا
اور تُو نے اُن کے ساتھ ایک عہد باندھا۔
تجھے اُن کے ساتھ ہمبستر ہونا پسند تھا
اور تُو عضوِتناسل کو گھورتی رہی۔*
9 تُو تیل اور ڈھیر سارا عطر لے کر مَلِک* کے پاس گئی
تُو نے اپنے قاصدوں کو دُور دُور بھیجا۔
اِس طرح تُو نیچے قبر* میں اُتر گئی۔
10 تُو اپنی بہت سی راہوں پر چلتے چلتے تھک گئی ہے
لیکن تُو نے یہ نہیں کہا کہ ”ایسا کرنا فضول ہے۔“
تجھے نئی طاقت مل گئی ہے
اِس لیے تُو ہار نہیں مان رہی۔*
11 تُو کس سے ڈرنے اور دہشت کھانے لگی
جو تُو نے جھوٹ بولنا شروع کر دیا؟
تُو نے مجھے یاد نہیں رکھا۔
تُو نے کسی بات پر دھیان نہیں دیا۔
مَیں خاموش رہا اور پیچھے ہٹ گیا*
اِس لیے تُو نے میرا کوئی خوف نہیں رکھا۔
12 مَیں تیری جھوٹی نیکی اور تیرے کاموں کا پردہ فاش کروں گا؛
تجھے اِن سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
13 جب تُو مدد کے لیے پکارے گی
تو تیرے جمع کیے ہوئے بُت تجھے نہیں بچائیں گے۔
ہوا اُن سب کو اُڑا لے جائے گی؛
وہ ایک پھونک سے اُڑ جائیں گے۔
لیکن جو شخص میرے پاس پناہ لیتا ہے، وہ ملک کا وارث ہوگا
اور میرا مُقدس پہاڑ اُس کی ملکیت بنے گا۔
14 یہ کہا جائے گا: ”تعمیر کرو، ہاں، ایک سڑک تعمیر کرو! راہ تیار کرو!
میرے بندوں کے راستے سے ہر رُکاوٹ دُور کر دو۔““
15 وہ جو بلند اور عظیم ہے،
جو ہمیشہ تک رہتا ہے اور جس کا نام پاک ہے، فرماتا ہے:
”مَیں اُونچی اور مُقدس جگہ میں بستا ہوں
لیکن مَیں اُن لوگوں کے ساتھ بھی رہتا ہوں جو کچلے ہوئے ہیں اور دل سے خاکسار* ہیں
تاکہ ادنیٰ لوگوں میں نئی جان* ڈال دوں
اور کچلے ہوئے لوگوں کے دلوں میں نیا جوش بھر دوں
16 کیونکہ مَیں ہمیشہ تک اُن کی مخالفت نہیں کروں گا
اور نہ ہمیشہ غصے میں رہوں گا
کیونکہ میری وجہ سے اِنسان* کمزور پڑ جائیں گے،
ہاں، سانس لینے والے وہ سب جاندار جنہیں مَیں نے بنایا ہے۔
17 مَیں اُسے* گُناہ کرتے دیکھ کر، ہاں، بےایمانی کی کمائی کے پیچھے بھاگتے دیکھ کر بھڑک اُٹھا
اِس لیے مَیں نے اُسے مارا، اپنا چہرہ چھپا لیا اور طیش میں آ گیا۔
لیکن وہ باغی بن کر اپنے دل کی بتائی راہ پر چلتا رہا۔
18 مَیں نے اُس کی روِش دیکھی ہے
لیکن مَیں اُسے شفا دوں گا اور اُس کی رہنمائی کروں گا؛
مَیں اُسے اور اُس کے ساتھ ماتم کرنے والوں کو تسلی بخشوں گا۔“*
19 یہوواہ فرماتا ہے: ”مَیں ہونٹوں کا پھل پیدا کر رہا ہوں۔
مَیں اُسے مسلسل سکون بخشوں گا جو دُور ہے اور اُسے بھی جو نزدیک ہے
اور مَیں اُسے شفا دوں گا۔“
20 ”لیکن بُرے لوگ بپھرے ہوئے سمندر کی طرح ہیں جو پُرسکون نہیں ہو سکتا
اور جس کا پانی کائی اور کیچڑ اُچھالتا رہتا ہے۔
21 بُرے لوگوں کے لیے کوئی سکون نہیں ہے۔“
یہ بات میرے خدا نے فرمائی ہے۔