عبرانیوں
2 اِس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اُن باتوں پر اَور بھی زیادہ توجہ دیں جو ہم نے سنی ہیں تاکہ ہم کبھی ایمان سے دُور نہ ہوں۔ 2 بےشک وہ کلام اٹل تھا جو فرشتوں کے ذریعے پہنچایا گیا تھا اور جو شخص اِس کی خلافورزی اور نافرمانی کرتا تھا، اُس کو اِنصاف کے تقاضوں کے مطابق سزا ملتی تھی۔ 3 لہٰذا اگر ہم اپنی شاندار نجات کو نظر انداز کریں گے تو ہم سزا سے کیسے بچیں گے؟ کیونکہ اِس نجات کا ذکر سب سے پہلے ہمارے مالک نے کِیا اور جن لوگوں نے اُن کی بات سنی، اُنہوں نے ہماری خاطر اِس کی تصدیق کی۔ 4 اور خدا نے بھی نشانیوں، معجزوں اور حیرتانگیز کاموں کے ذریعے اور اپنی مرضی کے مطابق پاک روح تقسیم کرنے سے اِس بات کی تصدیق کی۔
5 کیونکہ خدا نے اُس آنے والی دُنیا کو فرشتوں کے تابع نہیں کِیا جس کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں 6 بلکہ ایک گواہ نے لکھا: ”اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے اور اِنسان کا بیٹا کیا ہے کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟ 7 تُو نے اُسے فرشتوں سے تھوڑا کمتر کر دیا۔ تُو نے اُسے شان اور عظمت کا تاج پہنایا اور اُسے اپنی ساری دستکاریوں پر مقرر کِیا۔ 8 تُو نے ساری چیزیں اُس کے پاؤں تلے کر دیں۔“ جب خدا نے ساری چیزیں اُس کے تابع کر دیں تو کوئی ایسی چیز نہیں رہی جو اُس کے تابع نہ ہو۔ مگر ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ابھی ساری چیزیں اُس کے تابع نہیں ہوئی ہیں۔ 9 لیکن ہم جانتے ہیں کہ یسوع کو شان اور عظمت کا تاج پہنایا گیا ہے کیونکہ اُنہوں نے موت سہی۔ اُن کو فرشتوں سے تھوڑا کمتر کر دیا گیا تاکہ وہ خدا کی عظیم رحمت کے ذریعے سب لوگوں کے لیے موت کا مزہ چکھیں۔
10 کیونکہ خدا جس کی خاطر اور جس کے ذریعے ساری چیزیں بنی ہیں، بہت سے بیٹوں کو شاندار رُتبہ عطا کرنا چاہتا تھا۔ اِس لیے مناسب تھا کہ وہ اُن کی نجات کے عظیم پیشوا کو کامل بنانے کے لیے اُسے تکلیف اُٹھانے دے۔ 11 کیونکہ جو پاک* کر رہا ہے اور جو پاک* کیے جا رہے ہیں، وہ سب ایک ہی باپ سے ہیں۔ اِسی وجہ سے پاک کرنے والا اُنہیں بھائی کہنے میں شرمندگی محسوس نہیں کرتا 12 کیونکہ اُس نے کہا: ”مَیں اپنے بھائیوں کے سامنے تیرے نام کا اِقرار کروں گا۔ مَیں جماعت* میں تیری حمد کے گیت گاؤں گا۔“ 13 اور یہ بھی کہ ”مَیں اُس پر بھروسا کروں گا“ اور یہ بھی کہ ”دیکھو! مَیں اور وہ چھوٹے بچے جو یہوواہ* نے مجھے دیے۔“
14 اب جبکہ ”چھوٹے بچے“ گوشت پوست کے ہیں تو وہ بھی گوشت پوست کا اِنسان بنا تاکہ وہ اپنی موت کی بِنا پر اِبلیس کو ختم کر سکے جو موت لا سکتا ہے 15 اور اُن سب کو آزاد کرا سکے جنہوں نے موت کے ڈر سے ساری زندگی غلامی میں گزاری ہے۔ 16 کیونکہ اصل میں وہ فرشتوں کی نہیں بلکہ ابراہام کی نسل کی مدد کر رہا ہے۔ 17 لہٰذا اُسے ہر لحاظ سے اپنے ”بھائیوں“ کی طرح بننا پڑا تاکہ وہ خدا کی خدمت کے سلسلے میں ایک رحیم اور وفادار کاہنِاعظم بن سکے اور لوگوں کے گُناہوں کے لیے کفارے کی قربانی پیش کر سکے۔ 18 اُس نے آزمائش سے گزرتے وقت تکلیف اُٹھائی اِس لیے وہ اُن کی مدد کو آ سکتا ہے جو آزمائش سے گزر رہے ہیں۔