تواریخ کی پہلی کتاب
20 سال کے شروع میں* جب بادشاہ جنگوں کے لیے جاتے ہیں، یوآب فوج کو ساتھ لے کر گئے اور عمونیوں کے ملک کو تباہ کر دیا۔ اُنہوں نے جا کر رَبّہ کو گھیر لیا لیکن داؤد یروشلم میں رہے۔ یوآب نے رَبّہ پر حملہ کِیا اور اُسے ڈھا دیا۔ 2 پھر داؤد نے مَلکام کے سر سے اُس کا تاج اُتار لیا۔ اُنہوں نے دیکھا کہ وہ تاج ایک قِنطار* سونے سے بنا تھا اور اُس پر قیمتی پتھر جڑے ہوئے تھے اور اِسے داؤد کے سر پر پہنایا گیا۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے شہر سے لُوٹ کا بہت سارا مال بھی لے لیا۔ 3 اُنہوں نے شہر کے لوگوں کو قیدی بنا لیا اور اُنہیں پتھر کاٹنے اور لوہے کے تیزدھار اوزاروں اور کلہاڑوں سے کام کرنے پر لگا دیا۔ داؤد نے عمونیوں کے سب شہروں کے ساتھ ایسا ہی کِیا۔ آخرکار داؤد اور سارے فوجی دستے یروشلم لوٹ آئے۔
4 اِس کے بعد جِزر میں فِلسطینیوں سے جنگ چھڑ گئی۔ اُس وقت سِبکی حُوساتی نے سِفّی کو مار ڈالا جو رِفائیمی تھا اور فِلسطینیوں کو شکست ہوئی۔
5 ایک بار پھر سے فِلسطینیوں کے ساتھ جنگ چھڑی اور یائیر کے بیٹے اِلحنان نے جولیت جاتی کے بھائی لحمی کو مار ڈالا جس کے نیزے کا دستہ جُلاہے کی کھڈی کے شہتیر کی طرح تھا۔
6 ایک بار پھر جات میں جنگ چھڑ گئی۔ وہاں ایک آدمی تھا جو بہت لمبا تڑنگا تھا۔ اُس کے ہاتھوں اور پاؤں کی چھ چھ اُنگلیاں تھیں یعنی کُل 24 اُنگلیاں تھیں۔ وہ بھی ایک رِفائیمی تھا۔ 7 وہ اِسرائیلیوں کو للکارتا رہتا تھا اِس لیے داؤد کے بھائی سِمعا کے بیٹے یونتن نے اُسے مار گِرایا۔
8 یہ جات کے رِفائیمی تھے جو داؤد اور اُن کے خادموں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔