زبور
مصیبت کے مارے شخص کی دُعا جو مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے* اور یہوواہ کو اپنی پریشانیاں بتا رہا ہے۔
102 اَے یہوواہ! میری دُعا سُن؛
مدد کے لیے میری فریاد تجھ تک پہنچے۔
2 مصیبت کی گھڑی میں مجھ سے چہرہ نہ چھپا۔
میری اِلتجا پر توجہ فرما؛*
جب مَیں تجھے پکاروں تو جلدی مجھے جواب دے
3 کیونکہ میری زندگی کے دن دُھوئیں کی طرح غائب ہوتے جا رہے ہیں
اور میری ہڈیاں انگیٹھی کی طرح جل رہی ہیں۔
4 میرا دل اُس گھاس جیسا ہو گیا ہے
جو دھوپ کی شدت سے سُوکھ جاتی ہے؛
مَیں کھانا تک کھانا بھول جاتا ہوں۔
5 مَیں اُونچی اُونچی کراہتا رہتا ہوں
اِس لیے مَیں ہڈیوں کا ڈھانچا بن گیا ہوں۔
6 مَیں ویرانے کے حواصل* جیسا دِکھ رہا ہوں؛
مَیں کھنڈروں میں رہنے والے چھوٹے اُلّو جیسا بن گیا ہوں۔
8 میرے دُشمن دن بھر مجھے طعنے مارتے ہیں۔
میرا مذاق اُڑانے والے* میرا نام لے کر لعنت کرتے ہیں۔
9 راکھ میری روٹی بن گئی ہے
اور میرے پانی میں آنسو ملے ہوئے ہیں
10 کیونکہ مجھ پر تیرا غصہ اور تیرا غضب بھڑکا ہے
اور تُو نے مجھے اُٹھا کر پھینک دیا ہے۔
11 میری زندگی کے دن ڈھلتے* سائے کی طرح ہیں
اور مَیں گھاس کی طرح سُوکھتا جا رہا ہوں۔
13 تُو ضرور اُٹھے گا اور صِیّون پر رحم کرے گا
کیونکہ اُس پر مہربانی کرنے کا وقت آ گیا ہے،
ہاں، مقررہ وقت آ گیا ہے۔
14 تیرے بندوں کو اُس کے کھنڈر عزیز ہیں
اور وہ اُس کی مٹی سے بھی پیار کرتے ہیں۔
15 قومیں یہوواہ کے نام کا خوف رکھیں گی
اور زمین کے سب بادشاہ تیری عظمت کا
16 کیونکہ یہوواہ صِیّون کو دوبارہ بنائے گا؛
وہ ظاہر کرے گا کہ وہ کتنا عظیم ہے۔
17 وہ کنگال لوگوں کی دُعاؤں پر توجہ فرمائے گا؛
وہ اُن کی دُعاؤں کو حقیر نہیں سمجھے گا۔
18 یہ باتیں آنے والی پُشت کے لیے لکھی گئی ہیں
تاکہ جو لوگ ابھی پیدا نہیں ہوئے، وہ مستقبل میں یاہ کی بڑائی کریں۔
19 وہ اپنے اُونچے مُقدس مقام سے نیچے دیکھتا ہے؛
یہوواہ آسمان سے زمین پر نظر کرتا ہے
20 تاکہ قیدیوں کی آہیں سنے
اور اُن لوگوں کو چھڑائے جنہیں سزائےموت سنائی گئی ہے۔
21 یوں صِیّون میں یہوواہ کے نام کا اِعلان کِیا جائے گا
اور یروشلم میں اُس کی بڑائی کی جائے گی
22 اُس وقت جب قومیں اور بادشاہتیں یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے جمع ہوں گی۔
23 اُس نے وقت سے پہلے ہی میری طاقت چھین لی؛
اُس نے میری زندگی کے دن گھٹا دیے۔
24 مَیں نے کہا: ”اَے میرے خدا!
تُو جس کا وجود نسلدرنسل قائم رہتا ہے،
مجھے آدھی عمر میں ہی نہ مٹا دے۔
25 تُو نے مُدتوں پہلے زمین کی بنیاد رکھی
اور آسمان تیرے ہاتھوں کی کاریگری ہے۔
26 یہ فنا ہو جائیں گے لیکن تُو ہمیشہ رہے گا؛
یہ سب ایک کپڑے کی طرح گِھس جائیں گے۔
تُو اِنہیں کپڑوں کی طرح بدل دے گا اور یہ مٹ جائیں گے۔
27 لیکن تُو کبھی نہیں بدلتا اور تیرا وجود کبھی ختم نہیں ہوگا۔
28 تیرے بندوں کی اولاد سلامتی سے بسے گی
اور اُن کی نسل تیرے حضور قائم رہے گی۔“