پیدائش
39 اِسماعیلی یوسف کو مصر لے گئے۔ وہاں ایک مصری آدمی نے اُنہیں خرید لیا جس کا نام فوطیفار تھا اور جو فِرعون کا ایک درباری اور شاہی محافظوں کا سربراہ تھا۔ 2 لیکن یہوواہ یوسف کے ساتھ تھا۔ اِس لیے وہ کامیاب ہوتے گئے اور اُنہیں اُن کے مصری مالک کے گھر میں کچھ ذمےداریاں دی گئیں۔ 3 اُن کے مالک نے دیکھا کہ یہوواہ اُن کے ساتھ ہے اور وہ جو بھی کام کرتے ہیں، یہوواہ اُنہیں کامیاب کرتا ہے۔
4 یوسف کو اپنے مالک کی پسندیدگی حاصل ہوتی گئی اور وہ اُس کے خاص خادم بن گئے۔ اِس لیے فوطیفار نے اُنہیں اپنے گھر کا مختار بنا دیا اور اپنا سب کچھ اُن کے ہاتھ میں سونپ دیا۔ 5 جب یوسف کے مصری مالک نے اُنہیں اپنے گھر کا مختار بنایا اور اپنا سب کچھ اُن کے ہاتھ میں سونپا تو تب سے یہوواہ اُن کی وجہ سے اُن کے مالک کے گھرانے کو برکت دیتا گیا۔ فوطیفار کے گھر کی ساری چیزوں اور کھیت کی پیداوار پر یہوواہ کی برکت تھی۔ 6 آخرکار اُس نے یوسف کو اپنی ساری چیزوں کا نگران بنا دیا۔ اُسے کسی چیز کی فکر نہیں تھی سوائے اِس کے کہ اُسے کیا کھانا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یوسف خوششکل اور خوبصورت جسامت کے مالک بن گئے۔
7 بعد میں ایسا ہوا کہ یوسف کے مالک کی بیوی کی نظریں یوسف پر رہنے لگیں اور وہ اُن سے کہنے لگی: ”میرے ساتھ ہمبستر ہو۔“ 8 لیکن یوسف نے اُسے اِنکار کر دیا اور کہا: ”دیکھیں، میرے مالک نے اپنا سب کچھ مجھے سونپا ہوا ہے اور میرے ہوتے ہوئے اُنہیں کسی چیز کی فکر نہیں۔ 9 اِس گھر میں کوئی بھی ایسا نہیں جس کے پاس مجھ سے زیادہ اِختیار ہو۔ میرے مالک نے ہر چیز میرے اِختیار میں دے رکھی ہے سوائے آپ کے کیونکہ آپ اُن کی بیوی ہیں۔ تو پھر مَیں اِتنا بُرا کام کر کے خدا کے خلاف گُناہ کیوں کروں؟“
10 فوطیفار کی بیوی آئے دن یوسف کے پیچھے پڑی رہتی لیکن یوسف نہ تو اُس کی بات مان کر اُس کے ساتھ ہمبستر ہوئے اور نہ ہی اُس کے ساتھ وقت گزارا۔ 11 پھر ایک دن یوسف کسی کام کے سلسلے میں گھر کے اندر گئے۔ اُس وقت گھر میں کوئی نوکر نہیں تھا۔ 12 فوطیفار کی بیوی نے جھٹ سے یوسف کے کپڑے پکڑ لیے اور اُن سے کہا: ”میرے ساتھ ہمبستر ہو!“ لیکن وہ اپنے کپڑے اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر باہر بھاگ گئے۔ 13 جیسے ہی اُس عورت نے دیکھا کہ یوسف اپنے کپڑے اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر باہر بھاگ گئے ہیں، 14 وہ چلّا چلّا کر گھر کے آدمیوں کو بُلانے لگی اور اُن سے کہنے لگی: ”دیکھو! یہ عبرانی آدمی جسے میرے شوہر لائے تھے، ہمارا مذاق بنانے آیا تھا۔ وہ میرے ساتھ ہمبستر ہونے آیا تھا لیکن مَیں اُونچی اُونچی چلّانے لگی۔ 15 جیسے ہی اُس نے دیکھا کہ مَیں شور مچا رہی ہوں اور چلّا رہی ہوں تو وہ اپنے کپڑے میرے پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔“ 16 اُس عورت نے تب تک یہ کپڑے اپنے پاس رکھے جب تک یوسف کا مالک فوطیفار گھر نہیں لوٹا۔
17 تب اُس نے فوطیفار کو بھی وہی باتیں بتائیں اور کہا: ”وہ عبرانی آدمی جسے آپ لائے تھے، میرا مذاق بنانے آیا تھا۔ 18 لیکن جب مَیں شور مچانے اور اُونچی اُونچی چلّانے لگی تو وہ اپنے کپڑے میرے پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔“ 19 جیسے ہی یوسف کے مالک نے اپنی بیوی کی یہ بات سنی کہ ”آپ کے نوکر نے میرے ساتھ ایسا ایسا کِیا،“ وہ غصے سے بھڑک اُٹھا۔ 20 پھر اُس نے یوسف کو پکڑ کر اُس قیدخانے میں ڈلوا دیا جہاں بادشاہ کے قیدیوں کو حراست میں رکھا جاتا تھا۔ یوسف اُس قیدخانے میں ہی رہے۔
21 مگر یہوواہ یوسف کے ساتھ رہا اور اُن کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا رہا۔ اُس کی مہربانی سے اُنہیں قیدخانے کے اعلیٰ افسر کی پسندیدگی حاصل ہوئی۔ 22 اِس لیے قیدخانے کے اعلیٰ افسر نے یوسف کو سارے قیدیوں کا نگران بنا دیا۔ قیدی ہر کام یوسف کے حکم سے کرتے تھے۔ 23 قیدخانے کا اعلیٰ افسر اُن سارے معاملات کے حوالے سے بالکل بےفکر تھا جو یوسف کے ہاتھ میں تھے کیونکہ یہوواہ اُن کے ساتھ تھا اور جو کچھ بھی وہ کرتے تھے، اُس میں اُنہیں یہوواہ کی طرف سے کامیابی ملتی تھی۔