زبور
موسیقار کے لیے۔ اِس گیت کو ”سوسن کے پھولوں“* کے مطابق گایا جائے۔ داؤد کا گیت۔
69 اَے خدا! مجھے بچا کیونکہ پانیوں کی وجہ سے میری جان خطرے میں ہے۔
2 مَیں گہری دَلدل میں دھنس گیا ہوں جہاں پاؤں رکھنے کے لیے کوئی ٹھوس جگہ نہیں ہے۔
مَیں گہرے پانیوں میں ڈوب رہا ہوں
اور تیزدھار ندی مجھے بہا لے جا رہی ہے۔
3 مَیں مدد کے لیے پکارتے پکارتے تھک گیا ہوں؛
میرا گلا بیٹھ گیا ہے۔
میری آنکھیں اپنے خدا کا اِنتظار کرتے کرتے دُھندلا گئی ہیں۔
4 جو مجھ سے بِلاوجہ نفرت کرتے ہیں،
اُن کی تعداد میرے سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہے۔
میرے دغاباز دُشمن* بےشمار ہو گئے ہیں؛
وہ مجھے مٹانا چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے مجھے وہ چیزیں لوٹانے پر مجبور کِیا جو مَیں نے نہیں چُرائی تھیں۔
5 اَے خدا! تُو میری بےوقوفی سے واقف ہے
اور میرا گُناہ تجھ سے چھپا نہیں ہے۔
6 اَے حاکمِاعلیٰ! اَے فوجوں کے خدا یہوواہ!
جو تجھ سے اُمید لگاتے ہیں، اُنہیں میری وجہ سے شرمندہ نہ ہونا پڑے۔
اَے اِسرائیل کے خدا! جو تیری رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں،
اُنہیں میری وجہ سے ذلیل نہ ہونا پڑے۔
7 مَیں تیری خاطر شرمندگی سہہ رہا ہوں؛
میرے چہرے پر ذِلت چھائی ہوئی ہے۔
8 مَیں اپنے بھائیوں کے لیے اجنبی ہو گیا ہوں؛
اپنی ماں کے بیٹوں کے لیے پردیسی ہو گیا ہوں۔
9 میرے دل میں تیرے گھر کے لیے غیرت بھڑک اُٹھی ہے؛
مجھے تیری توہین کرنے والوں کی توہینآمیز باتیں سہنی پڑ رہی ہیں۔
11 جب مَیں نے ٹاٹ اوڑھا
تو مَیں دوسروں کے لیے مذاق* بن گیا۔
12 شہر کے دروازے پر بیٹھنے والے میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں
اور شرابی مجھ پر گانے بناتے ہیں۔
13 لیکن اَے یہوواہ! اپنے وقت پر میری دُعا قبول فرما۔
اَے خدا! اپنی بےاِنتہا اٹوٹ محبت کی وجہ سے
مجھے جواب دے اور دِکھا دے کہ اصل میں تُو ہی نجاتدہندہ ہے۔
14 مجھے دَلدل سے نکال لے؛
مجھے اِس میں دھنسنے نہ دے۔
مجھ سے نفرت کرنے والوں سے مجھے چھڑا لے
اور مجھے گہرے پانیوں میں ڈوبنے سے بچا لے۔
15 مجھے تیز سیلابی ریلوں میں بہنے نہ دے؛
مجھے گہرے پانیوں میں ڈوبنے نہ دے؛
کنوئیں* کا مُنہ مجھ پر بند نہ ہونے دے۔
16 اَے یہوواہ! مجھے جواب دے کیونکہ تیری اٹوٹ محبت عظیم ہے۔
اپنے بےاِنتہا رحم کی وجہ سے مجھ پر توجہ فرما
17 اور اپنے بندے سے اپنا چہرہ نہ چھپا۔
جلدی مجھے جواب دے کیونکہ مَیں مصیبت میں ہوں۔
18 میرے* پاس آ اور مجھے بچا لے؛
مجھے میرے دُشمنوں سے چھڑا لے۔
19 تُو میری بےعزتی، ذِلت اور رُسوائی سے واقف ہے۔
تُو میرے سب دُشمنوں کو دیکھتا ہے۔
20 ذِلت سہتے سہتے میرا دل ٹوٹ گیا ہے؛
میرا زخم لاعلاج ہے۔*
مَیں نے ہمدردی کی اُمید لگائی لیکن مجھے کسی سے ہمدردی نہیں ملی؛
تسلی دینے والوں کی آس لگائی مگر کوئی تسلی دینے والا نہیں ملا۔
22 اُن کی میز اُن کے لیے جال بن جائے
اور اُن کی خوشحالی اُن کے لیے پھندا۔
23 اُن کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جائے تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں
اور اُن کی ٹانگیں* مسلسل کانپتی رہیں۔
24 اُن پر اپنا غضب نازل کر
اور اُنہیں اپنے قہر کی آگ میں بھسم کر دے۔
26 کیونکہ وہ اُن لوگوں کا پیچھا کرتے ہیں جنہیں تُو نے مارا ہے
اور اُن لوگوں کی تکلیفوں کے بارے میں باتیں کرتے رہتے ہیں جنہیں تُو نے زخمی کِیا ہے۔
27 اُن کے گُناہوں کا بوجھ اَور بڑھا
اور وہ تیری نظر میں نیک نہ سمجھے جائیں۔
28 اُن کے نام زندگی کی کتاب سے مٹا دیے جائیں
اور اُن کے نام نیک لوگوں میں نہ لکھے جائیں۔
29 مَیں تکلیف اور درد سے بےحال ہوں۔
اَے خدا! میری حفاظت کر کیونکہ تیرے پاس بچانے کی طاقت ہے۔
30 مَیں خدا کے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا
اور اُس کا شکر ادا کرتے ہوئے اُس کی تعظیم کروں گا۔
31 یہ بات یہوواہ کو بیل کی قربانی سے بھی زیادہ خوش کرے گی،
سینگوں اور کُھروں والے جوان بیل کی قربانی سے بھی زیادہ۔
32 حلیم لوگ یہ دیکھیں گے اور خوشی منائیں گے۔
تُم جو خدا کی رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہو!
تمہارے دل پھر سے مضبوط ہو جائیں
33 کیونکہ یہوواہ غریبوں کی سنتا ہے؛
وہ اپنے اُن بندوں کو حقیر نہیں سمجھے گا جو قید میں ہیں۔
34 آسمان اور زمین خدا کی بڑائی کریں؛
سمندر اور اُن میں تیرتا ہر جاندار بھی
35 کیونکہ خدا صِیّون کو بچائے گا
اور یہوداہ کے شہروں کو دوبارہ بنائے گا؛
اُس کے بندے وہاں بسیں گے اور اُس ملک کے مالک ہوں گے۔
36 اُس کے بندوں کی اولاد اُس ملک کی وارث ہوگی
اور جو اُس کے نام سے محبت کرتے ہیں، وہ وہاں بسیں گے۔