تواریخ کی دوسری کتاب
33 جب منسّی بادشاہ بنا تو وہ 12 سال کا تھا اور اُس نے 55 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔
2 منسّی نے ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے اور اُن قوموں کی گھناؤنی رسمیں اپنا لیں جنہیں یہوواہ نے اِسرائیل کے لوگوں کے سامنے سے نکال دیا تھا۔ 3 اُس نے اُونچی جگہیں دوبارہ بنوائیں جو اُس کے والد حِزقیاہ نے ڈھا دی تھیں۔ اُس نے بعل دیوتاؤں کے لیے قربانگاہیں اور مُقدس بَلّیاں* بھی بنوائیں۔ وہ آسمان کی ساری چیزوں* کے سامنے جھکا اور اُن کی پرستش کی۔ 4 اُس نے یہوواہ کے گھر میں بھی قربانگاہیں بنوائیں جس کے بارے میں یہوواہ نے کہا تھا: ”میرا نام ہمیشہ یروشلم میں رہے گا۔“ 5 اُس نے یہوواہ کے گھر کے دونوں صحنوں میں آسمان کی ساری چیزوں* کے لیے قربانگاہیں بنوائیں۔ 6 اُس نے اپنے بیٹوں کو ہِنّوم کے بیٹے کی وادی میں آگ میں قربان کِیا،* جادوٹونا کِیا، غیبدانی کی اور مُردوں سے رابطہ کرنے کا دعویٰ کرنے والوں اور مستقبل کا حال بتانے والوں کو مقرر کِیا۔ اُس نے بڑے پیمانے پر ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے اور یوں اُسے غصہ دِلایا۔
7 اُس نے اُس تراشی ہوئی مورت کو جو اُس نے بنوائی تھی، سچے خدا کے گھر میں رکھا جس کے بارے میں خدا نے داؤد اور اُن کے بیٹے سلیمان سے کہا تھا: ”اِس گھر میں اور یروشلم میں جسے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبیلوں کے شہروں میں سے چُنا ہے، میرا نام ہمیشہ رہے گا۔ 8 مَیں پھر کبھی اِسرائیل کو اُس ملک سے نہیں نکالوں گا جو مَیں نے اُن کے باپدادا کو دیا تھا بشرطیکہ وہ میرے سب حکموں پر پوری طرح عمل کریں یعنی اُس پوری شریعت، معیاروں اور فیصلوں پر جو موسیٰ کے ذریعے دیے گئے تھے۔“ 9 منسّی یہوداہ کے لوگوں اور یروشلم میں رہنے والوں کو گمراہ کرتا رہا اور اُن سے اُن قوموں سے بھی زیادہ بُرے کام کرائے جنہیں یہوواہ نے اُن کے سامنے سے مٹا دیا تھا۔
10 یہوواہ منسّی اور اُس کی قوم سے کلام کرتا رہا لیکن اُنہوں نے اُس کی بات پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ 11 اِس لیے یہوواہ نے اسور کے بادشاہ کی فوج کے سربراہوں کو اُن کے خلاف بھیجا۔ اُنہوں نے منسّی کو کُنڈے ڈال کر* پکڑ لیا اور اُسے تانبے کی دو بیڑیوں سے باندھ کر بابل لے گئے۔ 12 اُس مشکل میں اُس نے اپنے خدا یہوواہ سے رحم کی بھیک مانگی اور خود کو اپنے باپدادا کے خدا کے حضور بےحد خاکسار بنانے لگا۔ 13 وہ خدا سے دُعا کرتا رہا۔ اُس کی اِلتجاؤں کی وجہ سے خدا کو اُس پر ترس آیا اور اُس نے اُس کی رحم کی درخواست سنی اور یروشلم میں اُس کی بادشاہت کو بحال کِیا۔ اِس طرح منسّی جان گیا کہ یہوواہ ہی سچا خدا ہے۔
14 اِس کے بعد اُس نے داؤد کے شہر کے لیے جیحون کے مغرب کی طرف وادی میں اور مچھلی دروازے تک باہر والی دیوار بنائی۔ اُس نے عوفلِ تک اِس دیوار کو بنایا۔ یہ دیوار شہر کو گھیرے ہوئے تھی اور بہت اُونچی تھی۔ اِس کے علاوہ اُس نے یہوداہ کے سب فصیلدار شہروں میں فوج کے سربراہ مقرر کیے۔ 15 پھر اُس نے دوسرے خداؤں کے بُتوں اور مورت کو یہوواہ کے گھر سے نکال دیا۔ اُس نے اُن سب قربانگاہوں کو بھی ہٹا دیا جو اُس نے یہوواہ کے گھر کے پہاڑ پر اور یروشلم میں بنوائی تھیں اور اُنہیں شہر سے باہر پھنکوا دیا۔ 16 اُس نے یہوواہ کی قربانگاہ بھی تیار کی اور اُس پر صلح* والی قربانیاں اور شکرگزاری کی قربانیاں پیش کرنے لگا اور یہوداہ سے کہا کہ وہ اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی عبادت کرے۔ 17 لوگ اب بھی اُونچی جگہوں پر قربانیاں پیش کر رہے تھے لیکن صرف اپنے خدا یہوواہ کے لیے۔
18 منسّی کی باقی کہانی، اپنے خدا سے اُس کی دُعا اور رُویات دیکھنے والوں کی وہ باتیں جو اُنہوں نے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے نام سے اُسے بتائیں، اِسرائیل کے بادشاہوں کی تاریخ میں لکھی ہیں۔ 19 اِس بارے میں تفصیل کہ اُس نے کیا دُعا کی، اُس کی اِلتجا کا جواب کیسے ملا، اُس نے کون کون سے گُناہ کیے اور خدا سے بےوفائی کیسے کی، اُن تحریروں میں درج ہے جو اُس کے لیے رُویات دیکھنے والوں نے لکھیں۔ اُن تحریروں میں یہ بھی لکھا ہے کہ اُس نے خود کو خاکسار بنانے سے پہلے کہاں کہاں اُونچی جگہیں بنائیں، مُقدس بَلّیاں* کھڑی کیں اور تراشی ہوئی مورتیں بنائیں۔ 20 پھر منسّی اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گیا* اور اُسے اُس کے گھر میں دفنایا گیا اور اُس کا بیٹا امون اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔
21 جب امون بادشاہ بنا تو وہ 22 سال کا تھا اور اُس نے دو سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ 22 وہ اپنے باپ منسّی کی طرح ایسے کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ امون اُن سب تراشی ہوئی مورتوں کے سامنے قربانیاں پیش کرتا رہا جو اُس کے باپ منسّی نے بنوائی تھیں اور اُن کی پرستش کرتا رہا۔ 23 لیکن اُس نے خود کو یہوواہ کے حضور خاکسار نہیں بنایا جیسے اُس کے باپ منسّی نے خود کو خاکسار بنایا تھا بلکہ اُس نے اَور بھی زیادہ گُناہ کیے۔ 24 بعد میں امون کے خادموں نے اُس کے خلاف سازش کی اور اُسے اُسی کے گھر میں موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ 25 لیکن ملک کے لوگوں نے اُن سب لوگوں کو مار ڈالا جنہوں نے بادشاہ امون کے خلاف سازش گھڑی تھی اور اُس کے بیٹے یوسیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنا دیا۔