تواریخ کی دوسری کتاب
34 جب یوسیاہ بادشاہ بنے تو وہ آٹھ سال کے تھے اور اُنہوں نے 31 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ 2 یوسیاہ نے ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے۔ وہ اُن سب راہوں پر چلے جن پر اُن کے بڑے بزرگ داؤد چلے تھے اور اُن راہوں سے دائیں یا بائیں نہیں مُڑے۔
3 اپنی حکمرانی کے آٹھویں سال میں جب یوسیاہ ابھی کمعمر ہی تھے تو وہ اپنے بڑے بزرگ داؤد کے خدا کی تلاش کرنے لگے۔ وہ اپنی حکمرانی کے 12ویں سال میں یہوداہ اور یروشلم کو اُونچی جگہوں، مُقدس بَلّیوں،* تراشی ہوئی مورتوں اور دھات کے بُتوں سے پاک کرنے لگے۔ 4 اِس کے علاوہ لوگوں نے یوسیاہ کی موجودگی میں بعل دیوتاؤں کی قربانگاہوں کو ڈھا دیا اور یوسیاہ نے اُن کے اُوپر موجود بخور کی قربانگاہوں کو توڑ دیا۔ یوسیاہ نے مُقدس بَلّیوں،* تراشی ہوئی مورتوں اور دھات کے بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور اُنہیں پیس کر اُن لوگوں کی قبروں پر چھڑک دیا جو اُن کے سامنے قربانیاں پیش کرتے تھے۔ 5 اِس کے علاوہ اُنہوں نے کاہنوں کی ہڈیاں اُن کی قربانگاہوں پر جلا دیں۔ اِس طرح اُنہوں نے یہوداہ اور یروشلم کو پاک کِیا۔
6 یوسیاہ نے منسّی، اِفرائیم، شمعون اور نفتالی کے شہروں تک اور اُن کے آسپاس کے کھنڈروں میں 7 قربانگاہوں کو ڈھا دیا اور مُقدس بَلّیوں* اور تراشی ہوئی مورتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے پیس دیا۔ اُنہوں نے سارے اِسرائیل سے بخور کی سب قربانگاہوں کو بھی ڈھا دیا۔ اِس کے بعد وہ یروشلم لوٹ گئے۔
8 اپنی حکمرانی کے 18ویں سال میں جب یوسیاہ نے ملک اور ہیکل* کو پاک کر لیا تو اُنہوں نے اَصلیاہ کے بیٹے سافن، شہر کے سربراہ معسیاہ اور تاریخنویس یوآخز کے بیٹے یوآخ کو اپنے خدا یہوواہ کے گھر کی مرمت کرنے بھیجا۔ 9 وہ کاہنِاعظم خِلقیاہ کے پاس آئے اور اُنہیں وہ سارا پیسہ دیا جو خدا کے گھر میں لایا گیا تھا۔ یہ پیسہ دربانوں کے طور پر خدمت کرنے والے لاویوں نے منسّی، اِفرائیم اور باقی سارے اِسرائیل سے اور یہوداہ، بِنیامین اور یروشلم کے رہنے والوں سے اِکٹھا کِیا تھا۔ 10 پھر اُنہوں نے یہ پیسہ اُن لوگوں کو دیا جنہیں یہوواہ کے گھر میں کام کی نگرانی کرنے کے لیے مقرر کِیا گیا تھا۔ یہوواہ کے گھر میں کام کرنے والوں نے یہ پیسہ گھر کی مرمت کرنے اور اِسے ٹھیک کرنے کے لیے اِستعمال کِیا۔ 11 اُنہوں نے یہ پیسہ کاریگروں اور مستریوں کو دیا تاکہ وہ تراشے ہوئے پتھر اور ٹیکوں کے لیے لکڑی خریدیں اور شہتیروں سے وہ گھر بنائیں جنہیں یہوداہ کے بادشاہوں نے تباہ ہونے دیا تھا۔
12 اُن آدمیوں نے پوری ایمانداری سے کام کِیا۔ اُن کے کام کی نگرانی کرنے کے لیے اِن لاویوں کو مقرر کِیا گیا: مِراریوں میں سے یحت اور عبدیاہ اور قہاتیوں میں سے زکریاہ اور مِسُلّام۔ لاوی جو سب کے سب ماہر موسیقار تھے، 13 عام مزدوروں* اور ہر طرح کی خدمت انجام دینے والوں کے نگران تھے۔ کچھ لاوی مُنشی، عہدےدار اور دربان تھے۔
14 جب وہ لوگ یہوواہ کے گھر میں لایا ہوا پیسہ نکال رہے تھے تو کاہن خِلقیاہ کو یہوواہ کی شریعت کی کتاب ملی جو موسیٰ کے ذریعے* دی گئی تھی۔ 15 پھر خِلقیاہ نے مُنشی سافن سے کہا: ”مجھے یہوواہ کے گھر میں شریعت کی کتاب ملی ہے۔“ اِس کے ساتھ ہی خِلقیاہ نے سافن کو وہ کتاب دی۔ 16 اِس کے بعد سافن وہ کتاب بادشاہ کے پاس لائے اور اُس سے کہا: ”آپ کے خادم وہ سارا کام کر رہے ہیں جو اُنہیں دیا گیا ہے۔ 17 اُنہوں نے یہوواہ کے گھر سے پیسہ نکال کر نگرانوں اور کام کرنے والوں کو دے دیا ہے۔“ 18 مُنشی سافن نے بادشاہ سے یہ بھی کہا: ”کاہن خِلقیاہ نے مجھے ایک کتاب دی ہے۔“ پھر سافن بادشاہ کے سامنے اُس کتاب میں سے پڑھنے لگے۔
19 جیسے ہی بادشاہ نے شریعت میں لکھی باتیں سنیں، اُس نے اپنے کپڑے پھاڑ دیے۔ 20 پھر اُس نے خِلقیاہ، سافن کے بیٹے اخیقام، میکاہ کے بیٹے عبدون، مُنشی سافن اور اپنے خادم عسایاہ کو یہ حکم دیا: 21 ”جاؤ اور میری خاطر اور اِسرائیل اور یہوداہ میں بچے ہوئے لوگوں کی خاطر یہوواہ سے اُس کتاب میں لکھی باتوں کے بارے میں پوچھو جو ہمیں ملی ہے۔ ہم پر یہوواہ کا جو قہر نازل ہوگا، وہ بہت شدید ہوگا کیونکہ ہمارے باپدادا نے اُن سب باتوں پر عمل نہیں کِیا جو اِس کتاب میں لکھی ہیں اور اِس طرح یہوواہ کا حکم نہیں مانا۔“
22 اِس پر خِلقیاہ اُن سب لوگوں کے ساتھ جنہیں بادشاہ نے بھیجا تھا، خُلدہ نبِیّہ کے پاس گئے۔ خُلدہ سلّوم کی بیوی تھیں جو کپڑوں کی دیکھبھال کرتے تھے۔ سلّوم تِقوہ کے بیٹے تھے جو خرخس کے بیٹے تھے۔ خُلدہ یروشلم کے نئے حصے میں رہتی تھیں اور اُن سب نے وہاں جا کر اُن سے بات کی۔ 23 خُلدہ نے اُن سے کہا: ”اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے فرمایا ہے: ”جس آدمی نے تمہیں میرے پاس بھیجا ہے، اُس سے کہو: 24 ”یہوواہ نے یہ فرمایا ہے: ”مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے رہنے والوں پر تباہی نازل کروں گا، ہاں، وہ سب لعنتیں جو اُس کتاب میں لکھی ہیں جو یہوداہ کے بادشاہ کے سامنے پڑھی گئی ہے۔ 25 اُن لوگوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے اور وہ دوسرے خداؤں کے سامنے قربانیاں پیش کر رہے ہیں تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے اور اِس طرح اپنے ہاتھوں کے کاموں سے مجھے غصہ دِلا رہے ہیں۔ میرا قہر اِس جگہ پر نازل ہوگا اور میرے قہر کی آگ نہیں بجھے گی۔““ 26 لیکن تُم یہوداہ کے بادشاہ سے جس نے تمہیں یہوواہ سے رہنمائی مانگنے کے لیے بھیجا ہے، یہ کہنا: ”جہاں تک اُن باتوں کا تعلق ہے جو تُم نے سنی ہیں، اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے فرمایا ہے: 27 ”جب تُم نے سنا کہ مَیں نے اِس جگہ اور اِس کے رہنے والوں کے بارے میں کیا کہا ہے تو تُم نے اپنے دل کو نرم کِیا اور خدا کے حضور خاکسار بنے اور تُم نے اپنے کپڑے پھاڑے اور میرے سامنے روئے۔ لہٰذا یہوواہ فرماتا ہے کہ مَیں نے بھی تمہاری دُعا سُن لی ہے۔ 28 اِس لیے مَیں تمہیں تمہارے باپدادا سے ملا دوں گا* اور تُم سکون سے قبر میں لیٹ جاؤ گے اور تُم وہ ساری تباہی نہیں دیکھو گے جو مَیں اِس جگہ اور اِس میں رہنے والوں پر نازل کروں گا۔““““
اِس کے بعد وہ لوگ یہ پیغام لے کر بادشاہ کے پاس گئے۔ 29 تب بادشاہ یوسیاہ نے پیغام بھیجا اور یہوداہ اور یروشلم کے سب بزرگوں کو بُلایا۔ 30 اِس کے بعد یوسیاہ یہوداہ کے سب آدمیوں، یروشلم کے سب رہنے والوں اور کاہنوں اور لاویوں یعنی چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب لوگوں کو لے کر یہوواہ کے گھر گئے۔ بادشاہ نے اُنہیں عہد کی وہ پوری کتاب پڑھ کر سنائی جو یہوواہ کے گھر میں ملی تھی۔ 31 بادشاہ اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور یہوواہ کے حضور یہ عہد کِیا* کہ وہ عہد کی کتاب میں لکھی باتوں پر عمل کرے گا اور پورے دل اور پوری جان* سے یہوواہ کی راہوں پر چلے گا اور اُس کے حکموں، اُس کی یاددہانیوں اور اُس کے معیاروں کو مانے گا۔ 32 اُس نے یروشلم اور بِنیامین کے سب لوگوں کو بھی اِس عہد میں شریک کِیا۔ یروشلم میں رہنے والوں نے خدا، ہاں، اپنے باپدادا کے خدا کے عہد پر عمل کِیا۔ 33 پھر یوسیاہ نے اِسرائیلیوں کے سب علاقوں سے ساری گھناؤنی چیزیں* نکال دیں اور سب اِسرائیلیوں سے اُن کے خدا یہوواہ کی خدمت کرائی۔ یوسیاہ کے جیتے جی وہ اپنے باپدادا کے خدا یہوواہ کی راہ سے نہیں ہٹے۔