سلاطین کی دوسری کتاب
10 اخیاب کے 70 بیٹے سامریہ میں تھے۔ اِس لیے یاہُو نے یزرعیل کے حاکموں، بزرگوں اور اخیاب کے بچوں کے سرپرستوں* کو خط لکھے اور سامریہ بھیجے۔ اُن خطوں میں لکھا تھا: 2 ”تمہارے مالک کے بیٹے تمہارے ساتھ ہیں اور تمہارے پاس جنگی رتھ، گھوڑے، فصیلدار شہر اور ہتھیار بھی ہیں۔ اِس لیے جب یہ خط تمہارے پاس پہنچے 3 تو اپنے مالک کے بیٹوں میں سے سب سے اچھے اور قابل* شخص کو چُنو اور اُسے اُس کے باپ کے تخت پر بٹھاؤ۔ پھر اپنے مالک کے گھرانے کی خاطر لڑو۔“
4 لیکن اُن پر خوف طاری ہو گیا اور وہ کہنے لگے: ”اگر دو بادشاہ اُس کے سامنے نہیں ٹک سکے تو ہم کیسے ٹک سکتے ہیں؟“ 5 اِس لیے محل کے نگران، شہر کے ناظم، بزرگوں اور سرپرستوں نے یاہُو کو یہ پیغام بھیجا: ”ہم آپ کے خادم ہیں اور ہم وہ سب کریں گے جو آپ ہم سے کہیں گے۔ ہم کسی کو بادشاہ نہیں بنائیں گے۔ جو آپ کو صحیح لگے، وہ کریں۔“
6 پھر یاہُو نے اُنہیں ایک اَور خط لکھا اور کہا: ”اگر تُم میرے ساتھ ہو اور میری بات ماننے کو تیار ہو تو کل اِس وقت تک اپنے مالک کے بیٹوں کے سر لے کر میرے پاس یزرعیل آؤ۔“
بادشاہ کے 70 بیٹے اُن مُعزز آدمیوں کے ساتھ تھے جو اُن کی پرورش کر رہے تھے۔ 7 جیسے ہی اُنہیں وہ خط ملا، اُنہوں نے بادشاہ کے 70 بیٹوں کو قتل کر دیا اور اُن کے سر ٹوکریوں میں ڈال کر یاہُو کے پاس یزرعیل بھجوا دیے۔ 8 قاصد نے یاہُو کے پاس آ کر اُنہیں بتایا: ”وہ لوگ بادشاہ کے بیٹوں کے سر لے کر آئے ہیں۔“ یاہُو نے کہا: ”شہر کے دروازے پر اُن کے دو ڈھیر لگا دو اور صبح تک اُنہیں وہیں رہنے دو۔“ 9 جب یاہُو صبح باہر گئے تو وہ سب لوگوں کے سامنے کھڑے ہو کر کہنے لگے: ”آپ لوگ بےقصور* ہیں۔ یہ سچ ہے کہ مَیں نے اپنے مالک کے خلاف سازش کی اور اُسے مار ڈالا لیکن اِن سب کو کس نے مارا ہے؟ 10 جان لیں کہ یہوواہ کی ہر وہ بات پوری ہوگی* جو یہوواہ نے اخیاب کے گھرانے کے خلاف کہی تھی اور یہوواہ نے وہی کِیا ہے جو اُس نے اپنے بندے ایلیاہ کے ذریعے فرمایا تھا۔“ 11 یاہُو نے یزرعیل میں اخیاب کے گھرانے کے باقی سب لوگوں، اُس کے سب مُعزز آدمیوں، اُس کے واقفکاروں اور اُس کے کاہنوں کو بھی مار ڈالا۔ اُنہوں نے ایک کو بھی زندہ نہیں چھوڑا۔
12 پھر یاہُو اُٹھے اور سامریہ کے لیے روانہ ہوئے۔ راستے میں ایک جگہ تھی جہاں چرواہے بھیڑوں کی اُون کُترتے تھے۔ 13 وہاں یاہُو کا آمنا سامنا یہوداہ کے بادشاہ اخزیاہ کے بھائیوں سے ہوا۔ یاہُو نے اُن سے پوچھا: ”آپ لوگ کون ہیں؟“ اُنہوں نے کہا: ”ہم اخزیاہ کے بھائی ہیں۔ ہم بادشاہ کے بیٹوں اور ملکہ کے بیٹوں کی خیریت پوچھنے جا رہے ہیں۔“ 14 یاہُو نے فوراً کہا: ”اِنہیں پکڑ لو!“ اِس پر یاہُو کے آدمیوں نے اُن 42 آدمیوں کو پکڑ لیا اور اُنہیں اُس حوض میں قتل کر دیا جو بھیڑوں کے اُون کُترنے والی جگہ پر تھا۔ یاہُو نے اُن میں سے ایک کو بھی زندہ نہیں چھوڑا۔
15 جب یاہُو وہاں سے جا رہے تھے تو اُن کا آمنا سامنا ریکاب کے بیٹے یہوناداب سے ہوا جو اُن سے ملنے آ رہے تھے۔ جب یہوناداب نے اُن سے سلام دُعا کی* تو یاہُو نے اُن سے کہا: ”کیا آپ کا دل میرا وفادار* ہے جیسے میرا دل آپ کا وفادار ہے؟“
یہوناداب نے کہا: ”جی۔“
یاہُو نے کہا: ”تو پھر اپنا ہاتھ دو۔“
تب یہوناداب نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور یاہُو نے اُنہیں کھینچ کر اپنے رتھ میں بٹھا لیا۔
16 پھر یاہُو نے کہا: ”میرے ساتھ آؤ اور دیکھو کہ مَیں یہوواہ سے کسی قسم کی بےوفائی برداشت نہیں کرتا۔“* اِس طرح یاہُو یہوناداب کو اپنے جنگی رتھ میں لے گئے۔ 17 پھر وہ سامریہ گئے اور اخیاب کے گھرانے کے اُن سب لوگوں کو مار ڈالا جو سامریہ میں باقی بچ گئے تھے۔ اُنہوں نے اُن کا نامونشان مٹا دیا۔ اِس طرح یہوواہ کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے ایلیاہ کے ذریعے فرمائی تھی۔
18 اِس کے بعد یاہُو نے سب لوگوں کو اِکٹھا کِیا اور اُن سے کہا: ”اخیاب نے بعل کی تھوڑی بہت پرستش کی تھی لیکن یاہُو بڑھ چڑھ کر اُس کی پرستش کرے گا۔ 19 اِس لیے بعل کے سب نبیوں، سب پجاریوں اور اُس کی پرستش کرنے والے باقی سب لوگوں کو میرے پاس بُلاؤ۔ ایک بھی غیرحاضر نہ رہے کیونکہ مَیں بعل کے لیے ایک بہت بڑی قربانی پیش کروں گا۔ جو بھی غیرحاضر ہوا، اُسے مار ڈالا جائے گا۔“ لیکن اصل میں یہ یاہُو کی ایک چال تھی تاکہ وہ بعل کی پرستش کرنے والوں کو ختم کر سکیں۔
20 یاہُو نے یہ بھی کہا: ”بعل کے لیے خاص اِجتماع کا اِعلان کرو۔“ اِس لیے اِس کا اِعلان کِیا گیا۔ 21 اِس کے بعد یاہُو نے پورے اِسرائیل میں پیغام بھجوایا اور بعل کی پرستش کرنے والے سب لوگ آئے۔ کوئی بھی ایسا نہیں تھا جو نہ آیا ہو۔ وہ بعل کے مندر* میں داخل ہوئے اور بعل کا مندر کھچاکھچ بھر گیا۔ 22 یاہُو نے کپڑے رکھنے کی جگہ کے نگران سے کہا: ”بعل کی پرستش کرنے والے سب لوگوں کے لیے کپڑے لاؤ۔“ تب وہ اُن کے لیے کپڑے لایا۔ 23 پھر یاہُو اور ریکاب کے بیٹے یہوناداب بعل کے مندر کے اندر گئے۔ یاہُو نے بعل کی پرستش کرنے والوں سے کہا: ”اچھی طرح دیکھو کہ یہاں یہوواہ کی عبادت کرنے والا کوئی نہ ہو، صرف بعل کی پرستش کرنے والے ہوں۔“ 24 اِس کے بعد وہ لوگ بھسم ہونے والی قربانیاں اور دوسری قربانیاں پیش کرنے کے لیے اندر گئے۔ یاہُو نے اپنے 80 آدمیوں کو باہر کھڑا کِیا ہوا تھا اور اُن سے کہا ہوا تھا: ”اِن آدمیوں میں سے جنہیں مَیں تمہارے حوالے کر رہا ہوں، اگر کوئی بھی بھاگ گیا تو اُس کی جان کے بدلے تمہاری جان لی جائے گی۔“
25 بھسم ہونے والی قربانی پیش کرتے ہی یاہُو نے محافظوں* اور فوجی افسروں سے کہا: ”اندر آ جاؤ اور اِنہیں مار ڈالو! ایک بھی زندہ نہ بچنے پائے!“ اِس پر محافظوں اور فوجی افسروں نے اُنہیں تلوار سے مار ڈالا اور اُنہیں باہر پھینک دیا۔ اور وہ اُنہیں مارتے مارتے بعل کے مندر کے اندر والے حصے* تک چلے گئے۔ 26 پھر وہ بعل کے مندر سے سب مُقدس ستونوں کو باہر لائے اور اُنہیں جلا دیا۔ 27 اُنہوں نے بعل کے مُقدس ستون کو گِرا دیا اور بعل کے مندر کو ڈھا کر اِسے بیتالخلا بنا دیا اور یہ آج تک ایسا ہی ہے۔
28 اِس طرح یاہُو نے اِسرائیل سے بعل کا نامونشان مٹا دیا۔ 29 لیکن یاہُو اُن گُناہوں سے باز نہیں آئے جو نِباط کے بیٹے یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔ اُنہوں نے سونے کے اُن بچھڑوں کو نہیں ہٹایا جو بیتایل اور دان میں تھے۔ 30 اِس لیے یہوواہ نے یاہُو سے کہا: ”تُم نے اچھے کام کیے ہیں اور اخیاب کے گھرانے کا وہ حال کِیا ہے جو مَیں چاہتا تھا اور اِس طرح میری نظر میں صحیح کام کِیا ہے۔ اِس وجہ سے تمہارے بیٹے چار پُشتوں تک اِسرائیل کے تخت پر بیٹھیں گے۔“ 31 لیکن یاہُو نے پورے دل سے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی شریعت پر عمل کرنے پر دھیان نہیں دیا۔ وہ اُن گُناہوں سے باز نہیں آئے جو یرُبعام نے اِسرائیل سے کرائے تھے۔
32 اُس زمانے میں یہوواہ اِسرائیل کا علاقہ گھٹانے لگا۔ حزائیل اِسرائیل کے پورے علاقے پر حملے کرتا رہا۔ 33 اُس نے اُردن* کے مشرق میں جِلعاد کے پورے علاقے سے حملہ شروع کِیا جہاں جد، رُوبِن اور منسّی کے قبیلے رہتے تھے۔ اِس میں عروعیر سے لے کر جو وادیِارنون کے قریب ہے، جِلعاد اور بسن تک کا علاقہ شامل تھا۔
34 یاہُو کی باقی کہانی اور اُن کے سارے کاموں اور سارے کارناموں* کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 35 پھر یاہُو اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گئے* اور اُنہیں سامریہ میں دفنایا گیا اور اُن کا بیٹا یہوآخز اُن کی جگہ بادشاہ بنا۔ 36 یاہُو نے سامریہ میں 28 سال اِسرائیل پر حکمرانی کی۔