تواریخ کی پہلی کتاب
17 جیسے ہی بادشاہ داؤد اپنے محل میں رہنے لگے، اُنہوں نے ناتن نبی سے کہا: ”دیکھیں مَیں تو دیودار سے بنے گھر میں رہ رہا ہوں جبکہ یہوواہ کے عہد کا صندوق کپڑے سے بنے خیمے میں پڑا ہے۔“ 2 ناتن نے داؤد سے کہا: ”جو آپ کے دل میں ہے، وہ کریں کیونکہ سچا خدا آپ کے ساتھ ہے۔“
3 اُسی رات ناتن پر خدا کا یہ کلام نازل ہوا: 4 ”جاؤ اور میرے بندے داؤد سے کہو: ”یہوواہ یہ فرماتا ہے: ”تُم میرے رہنے کے لیے گھر نہیں بناؤ گے۔ 5 جب سے مَیں اِسرائیل کو مصر سے نکال کر لایا ہوں تب سے آج تک مَیں کسی گھر میں نہیں رہا بلکہ ایک خیمے سے دوسرے خیمے میں اور ایک مُقدس خیمے سے دوسرے مُقدس خیمے* میں جاتا رہا ہوں۔ 6 مَیں سب اِسرائیلیوں کے ساتھ چلتا رہا اور مَیں نے اِسرائیل پر قاضی مقرر کیے تاکہ وہ میری قوم کی گلّہبانی کریں۔ لیکن کیا اُس سارے عرصے کے دوران مَیں نے اُن میں سے کسی سے کہا کہ ”تُم نے میرے لیے دیودار کا گھر کیوں نہیں بنایا؟“““
7 اب میرے بندے داؤد سے یہ کہو: ”فوجوں کا خدا یہوواہ یوں فرماتا ہے: ”مَیں تمہیں چراگاہوں سے لے کر آیا جہاں تُم گلّوں کی دیکھبھال کرتے تھے تاکہ تُم میری قوم اِسرائیل کے رہنما بنو۔ 8 تُم جہاں بھی جاؤ گے، مَیں تمہارے ساتھ رہوں گا اور تمہارے سب دُشمنوں کو تمہارے سامنے سے مٹا دوں گا۔* مَیں تمہارا نام زمین کے مشہور آدمیوں کی طرح اُونچا کروں گا۔ 9 مَیں اپنی قوم اِسرائیل کے لیے ایک جگہ چُنوں گا اور اُسے وہاں بساؤں گا۔ وہ لوگ وہاں رہیں گے اور کوئی اُنہیں پھر سے تنگ نہیں کرے گا اور بُرے لوگ پہلے کی طرح اُن پر ظلم نہیں ڈھائیں گے جیسے وہ ماضی سے ڈھاتے آ رہے ہیں، 10 ہاں، تب سے جب سے مَیں نے اُن پر قاضی مقرر کیے تھے۔ اور مَیں تمہارے سب دُشمنوں پر غالب آؤں گا۔ مَیں تمہیں یہ بھی بتاتا ہوں کہ ”یہوواہ تمہارے لیے ایک گھر* بنائے گا۔“
11 جب تمہاری زندگی ختم ہو جائے گی اور تُم فوت ہو جاؤ گے* تو مَیں تمہارے بعد تمہاری نسل* کو، ہاں، تمہارے بیٹوں میں سے ایک کو کھڑا کروں گا اور مَیں اُس کی بادشاہت کو مضبوطی سے قائم کروں گا۔ 12 وہ میرے لیے ایک گھر بنائے گا اور مَیں اُس کا تخت ہمیشہ کے لیے مضبوطی سے قائم کروں گا۔ 13 مَیں اُس کا باپ بنوں گا اور وہ میرا بیٹا بنے گا۔ مَیں اُس سے اٹوٹ محبت کرنا نہیں چھوڑوں گا جیسے مَیں نے اُس سے کرنی چھوڑ دی تھی جو تُم سے پہلے تھا۔ 14 مَیں اُسے ہمیشہ کے لیے اپنے گھر میں کھڑا کروں گا اور بادشاہ مقرر کروں گا اور اُس کا تخت ہمیشہ قائم رہے گا۔“““
15 ناتن نے یہ ساری باتیں داؤد کو بتائیں جو اُنہیں رُویا میں بتائی گئی تھیں۔
16 تب بادشاہ داؤد اندر آئے اور یہوواہ کے سامنے بیٹھ کر کہنے لگے: ”اَے یہوواہ خدا! میری کیا حیثیت ہے اور میرے گھرانے کا کیا مقام ہے جو تُو مجھے یہاں تک لایا ہے؟ 17 اَے خدا! صرف اِتنا ہی نہیں بلکہ تُو نے یہ بھی کہا ہے کہ تیرے بندے کا گھرانہ مُدتوں تک قائم رہے گا۔ اور اَے یہوواہ خدا! تُو نے مجھے ایک ایسا آدمی سمجھا جسے اَور اُونچا رُتبہ دیا جانا چاہیے۔* 18 تُو نے مجھے جو عزت بخشی ہے، اُس کے بارے میں تیرا بندہ داؤد تجھ سے اَور کیا کہہ سکتا ہے کیونکہ تُو اپنے بندے کو اِتنی اچھی طرح جانتا ہے؟ 19 اَے یہوواہ! تُو نے اپنی عظمت ظاہر کر کے یہ سب عظیم کام اپنے بندے کی خاطر کیے اور اِس لیے بھی کہ یہ تیری دلی خواہش* تھی۔ 20 اَے یہوواہ! تجھ جیسا کوئی نہیں اور تیرے سوا کوئی خدا نہیں۔ اِس سب کی تصدیق اُن باتوں سے ہوتی ہے جو ہم نے اپنے کانوں سے سنی ہیں۔ 21 زمین پر تیری قوم اِسرائیل جیسی کوئی اَور قوم نہیں ہے۔ سچے خدا! تُو نے جا کر اُن لوگوں کو چھڑایا تاکہ وہ تیری قوم بنیں۔ تُو نے عظیم اور حیرتانگیز کام کر کے اپنا نام مشہور کِیا اور اپنی قوم کے سامنے سے جسے تُو مصر سے چھڑا کر لایا تھا، دوسری قوموں کو بھگا دیا۔ 22 اَے یہوواہ! تُو نے اِسرائیل کو ہمیشہ کے لیے اپنی قوم بنایا اور تُو اُن کا خدا بنا۔ 23 اب اَے یہوواہ! تیرا وہ وعدہ ہمیشہ سچا ثابت ہو جو تُو نے اپنے بندے اور اُس کے گھرانے کے حوالے سے کِیا ہے۔ تُو ویسا ہی کرنا جیسا تُو نے وعدہ کِیا ہے۔ 24 تیرا نام ہمیشہ قائم رہے* اور اِس کی تعظیم ہمیشہ ہو تاکہ لوگ کہیں کہ ”فوجوں کا خدا یہوواہ، ہاں، اِسرائیل کا خدا واقعی اِسرائیل کا خدا ہے۔“ اور تیرے بندے داؤد کا گھرانہ تیرے سامنے مضبوطی سے قائم رہے۔ 25 میرے خدا! تُو نے اپنے بندے پر اپنا یہ مقصد ظاہر کِیا ہے کہ تُو اُس کے لیے ایک گھر* بنائے گا۔ اِسی لیے تیرا یہ بندہ اِعتماد سے تجھ سے یہ دُعا کر پایا ہے۔ 26 اَے یہوواہ! تُو سچا خدا ہے اور تُو نے اپنے بندے کے حوالے سے اِن اچھی چیزوں کا وعدہ کِیا ہے۔ 27 اِس لیے اپنے بندے کے گھرانے کو خوشی سے برکت دے اور یہ گھرانہ ہمیشہ تیرے حضور قائم رہے کیونکہ اَے یہوواہ! تُو نے اِسے برکت دی ہے اور یہ برکت ہمیشہ رہے گی۔“