یسعیاہ
33 تباہ کرنے والے جسے تباہ نہیں کِیا گیا!
دھوکا دینے والے جسے دھوکا نہیں دیا گیا! تجھ پر افسوس!
جب تُو تباہ کر لے گا تو تجھے تباہ کر دیا جائے گا۔
جب تُو دھوکا دے لے گا تو تجھے دھوکا دیا جائے گا۔
2 اَے یہوواہ! ہم پر مہربانی کر۔
ہم نے تجھ سے اُمید لگائی ہوئی ہے۔
ہر صبح ہمارا بازو* بن،
ہاں، پریشانی کے وقت ہماری نجات بن۔
3 تیری گرج سُن کر قومیں بھاگ جاتی ہیں۔
جب تُو اُٹھتا ہے تو قومیں تتربتر ہو جاتی ہیں۔
4 جیسے بھوکی ٹڈیاں اِکٹھی ہوتی ہیں ویسے ہی تمہارا لُوٹ کا مال اِکٹھا کِیا جائے گا؛
لوگ ٹڈیدَلوں کی طرح اُس پر ٹوٹ پڑیں گے۔
5 یہوواہ سرفراز ہوگا
کیونکہ وہ بلندیوں پر رہتا ہے۔
وہ صِیّون کو اِنصاف اور نیکی سے بھر دے گا۔
6 وہ تمہارے زمانے میں مضبوطی بخشے گا
اور بڑے پیمانے پر نجات، دانشمندی، علم اور یہوواہ کا خوف ہوگا۔
یہی اُس کا خزانہ ہے۔
7 دیکھو! اُن کے سُورما گلیوں میں چلّاتے ہیں؛
امن کے قاصد پھوٹ پھوٹ کر روتے ہیں۔
8 شاہراہیں ویران پڑی ہیں؛
راستوں پر کوئی سفر نہیں کرتا۔
اُس* نے عہد توڑ دیا ہے؛
اُس نے شہروں کو ٹھکرا دیا ہے؛
وہ فانی اِنسان کو کچھ نہیں سمجھتا۔
9 ملک ماتم کر رہا* ہے اور مُرجھا رہا ہے۔
لبنان شرمندہ ہے؛ وہ گلسڑ گیا ہے۔
شارون ریگستان بن گیا ہے
اور بسن اور کرمِل اپنے پتّے جھاڑ رہے ہیں۔
10 یہوواہ فرماتا ہے: ”اب مَیں اُٹھوں گا؛
اب مَیں خود کو سرفراز کروں گا؛
اب مَیں اپنی عظمت ظاہر کروں گا۔
11 تمہارے پیٹ میں سُوکھی گھاس کا حمل ٹھہرا اور تُم نے بھوسے کو جنم دیا۔
تمہاری اپنی سوچ* تمہیں آگ کی طرح بھسم کر دے گی۔
12 قومیں جلے ہوئے چُونے کی طرح ہو جائیں گی۔
اُنہیں کانٹےدار جھاڑیوں کی طرح کاٹ کر جلا دیا جائے گا۔
13 دُوردراز علاقوں میں رہنے والو! سنو کہ مَیں کیا کروں گا!
آسپاس کے علاقوں میں رہنے والو! میری طاقت کو تسلیم کرو!
14 صِیّون میں گُناہگار خوفزدہ ہیں؛
برگشتہ لوگوں پر کپکپی طاری ہے:
”ہم میں سے کون وہاں رہ سکتا ہے جہاں بھسم کرنے والی آگ ہے؟
ہم میں سے کون نہ بُجھنے والے شعلوں کے بیچ رہ سکتا ہے؟“
15 جو مسلسل نیکی کی راہ پر چلتا رہتا ہے؛
جو سچ بولتا ہے؛
جو بےایمانی اور بددیانتی کی کمائی کو ٹھکراتا ہے؛
جس کے ہاتھ رشوت پر جھپٹنے کی بجائے اِسے لینے سے اِنکار کر دیتے ہیں؛
جو خونخرابے کی باتوں پر اپنے کان بند کر لیتا ہے
اور جو اپنی آنکھیں بند کر لیتا ہے تاکہ بُرائی کو نہ دیکھے،
16 وہ بلندیوں پر بسے گا؛
چٹان پر بنے قلعے اُس کی محفوظ پناہگاہ* ہوں گے؛
اُسے روٹی مہیا کی جائے گی
اور اُسے کبھی پانی کی کمی نہیں ہوگی۔“
17 تمہاری آنکھیں ایک بادشاہ کو اُس کی شانوشوکت کے ساتھ دیکھیں گی؛
وہ ایک دُوردراز ملک کو دیکھیں گی۔
18 تُم اپنے دل میں اُس خوف کو یاد کر کے* کہو گے:
”مُنشی کہاں ہے؟
خراج تولنے والا کہاں ہے؟
بُرجوں کو گننے والا کہاں ہے؟“
19 تمہیں گستاخ لوگ پھر نظر نہیں آئیں گے،
ایسے لوگ جو ناقابلِسمجھ* زبان بولتے ہیں
اور جن کے ہکلانے کی وجہ سے تُم اُن کی بات نہیں سمجھ سکتے۔
20 صِیّون کو دیکھو جو ہماری عیدوں کا شہر ہے!
تمہاری آنکھیں یروشلم کو ایک پُرسکون رہائشگاہ کے طور پر دیکھیں گی،
ایک ایسے خیمے کے طور پر جسے ہٹایا نہیں جائے گا۔
اُس کی کیلوں کو کبھی اُکھاڑا نہیں جائے گا
اور اُس کی رسیوں کو کبھی توڑا نہیں جائے گا۔
21 لیکن وہاں عظیم خدا یہوواہ ہمارے لیے
دریاؤں اور بڑی بڑی نہروں والے علاقے کی طرح ہوگا
جہاں چپّوؤں والے جنگی جہاز نہیں جائیں گے
اور نہ ہی بڑے بڑے جہاز وہاں سے گزریں گے
22 کیونکہ یہوواہ ہمارا منصف ہے؛
یہوواہ ہمیں شریعت دینے والا ہے؛
یہوواہ ہمارا بادشاہ ہے؛
وہی ہمیں بچائے گا۔
23 تمہاری رسیاں ڈھیلی ہو جائیں گی؛
نہ تو مستول* کھڑا رہ پائے گا اور نہ ہی بادبان پھیلایا جا سکے گا۔
اُس وقت بڑی مقدار میں لُوٹ کا مال تقسیم کِیا جائے گا،
یہاں تک کہ لنگڑے بھی بہت سا مال لے جائیں گے۔
24 وہاں رہنے والا کوئی بھی شخص نہیں کہے گا: ”مَیں بیمار ہوں۔“
ملک میں رہنے والے لوگوں کے گُناہ معاف کیے جائیں گے۔