تواریخ کی دوسری کتاب
6 تب سلیمان نے کہا: ”یہوواہ نے کہا تھا کہ وہ گھنے بادلوں میں بسے گا۔ 2 مَیں نے تیرے لیے ایک عالیشان گھر، ہاں، ایک مستقل جگہ بنائی ہے جہاں تُو ہمیشہ بسے۔“
3 پھر بادشاہ مُڑا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو جو وہاں کھڑی تھی، دُعا دینے لگا۔ 4 اُس نے کہا: ”اِسرائیل کے خدا یہوواہ کی بڑائی ہو جس نے اپنے مُنہ سے میرے والد داؤد کے ساتھ وعدہ کِیا اور اپنے ہاتھوں سے اِسے پورا کِیا۔ اُس نے کہا تھا: 5 ”جس دن سے مَیں اپنی قوم کو مصر سے نکال کر لایا، مَیں نے اِسرائیل کے سارے قبیلوں میں کوئی ایسا شہر نہیں چُنا جہاں میرے نام کی بڑائی کے لیے گھر بنایا جائے اور نہ ہی مَیں نے اپنی قوم اِسرائیل کی پیشوائی کرنے کے لیے کسی شخص کو چُنا۔ 6 لیکن مَیں نے یروشلم کو چُنا ہے تاکہ میرا نام وہاں رہے اور مَیں نے داؤد کو اپنی قوم اِسرائیل کا بادشاہ چُنا ہے۔“ 7 میرے والد داؤد کی دلی خواہش تھی کہ وہ اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے نام کی بڑائی کے لیے ایک گھر بنائیں۔ 8 لیکن یہوواہ نے میرے والد داؤد سے کہا: ”تمہاری دلی خواہش تھی کہ تُم میرے نام کی بڑائی کے لیے ایک گھر بناؤ اور یہ اچھی بات ہے کہ تمہارے دل میں یہ خواہش تھی۔ 9 مگر تُم یہ گھر نہیں بناؤ گے بلکہ تمہارا اپنا بیٹا جو تُم سے پیدا ہونے والا ہے، میرے نام کی بڑائی کے لیے گھر بنائے گا۔“ 10 یہوواہ نے اپنا وعدہ پورا کِیا ہے کیونکہ یہوواہ کے وعدے کے مطابق مَیں اپنے والد داؤد کی جگہ بادشاہ بنا ہوں اور اِسرائیل کے تخت پر بیٹھا ہوں۔ مَیں نے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کے نام کی بڑائی کے لیے ایک گھر بھی بنایا ہے۔ 11 وہاں مَیں نے وہ صندوق رکھا ہے جس میں وہ عہد ہے جو یہوواہ نے بنیاِسرائیل کے ساتھ باندھا تھا۔“
12 اِس کے بعد سلیمان اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے یہوواہ کی قربانگاہ کے آگے کھڑے ہوئے اور اپنے ہاتھ پھیلائے۔ 13 (سلیمان نے تانبے کا ایک چبوترا بنوایا تھا اور اُسے صحن کے درمیان میں رکھا تھا۔ وہ چبوترا پانچ ہاتھ* لمبا، پانچ ہاتھ چوڑا اور تین ہاتھ اُونچا تھا اور سلیمان اُس پر کھڑے تھے۔) پھر سلیمان نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف ہاتھ پھیلائے 14 اور کہا: ”اِسرائیل کے خدا یہوواہ! آسمان میں یا زمین پر تجھ جیسا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔ تُو اپنے عہد پر قائم رہتا ہے اور اپنے اُن بندوں کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے جو پورے دل سے تیری راہوں پر چلتے ہیں۔ 15 تُو نے اپنا وہ وعدہ پورا کِیا جو تُو نے میرے والد اور اپنے بندے داؤد سے کِیا تھا۔ تُو نے اپنے مُنہ سے یہ وعدہ کِیا تھا اور آج اپنے ہاتھ سے اِسے پورا کِیا ہے۔ 16 اب اِسرائیل کے خدا یہوواہ! میرے والد اور اپنے بندے داؤد سے کِیا اپنا یہ وعدہ پورا کر: ”تمہاری نسل میں ہمیشہ کوئی ایسا شخص رہے گا جو میرے حضور اِسرائیل کے تخت پر بیٹھے گا بشرطیکہ تمہارے بیٹے اپنے چالچلن پر دھیان دیں اور میری شریعت کے مطابق چلیں جیسے تُم میری راہوں پر چلتے رہے۔“ 17 اب اِسرائیل کے خدا یہوواہ! اپنے اُس وعدے کو سچا ثابت کر جو تُو نے اپنے بندے داؤد سے کِیا تھا۔
18 لیکن کیا خدا واقعی اِنسانوں کے ساتھ زمین پر بسے گا؟ دیکھ، تُو آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی نہیں سما سکتا! تو پھر یہ گھر تو کچھ بھی نہیں جو مَیں نے بنایا ہے! 19 اَے میرے خدا یہوواہ! اپنے بندے کی دُعا پر توجہ فرما اور اُس کی رحم کی اِلتجا سُن۔ مدد کے لیے اُس کی پکار سُن اور اپنے بندے کی وہ دُعا سُن جو وہ تیرے حضور کر رہا ہے۔ 20 تیری نظریں دن رات اِس گھر، ہاں، اِس جگہ کی طرف لگی رہیں جس کے بارے میں تُو نے کہا تھا کہ تیرا نام یہاں رہے گا تاکہ جب تیرا بندہ اِس کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے تو تُو اُس کی دُعا سنے۔ 21 اپنے بندے کی مدد کی اِلتجائیں سننا اور اپنی قوم اِسرائیل کی وہ اِلتجائیں بھی جو وہ اِس جگہ کا رُخ کر کے کرے۔ تُو آسمان سے، ہاں، اپنی رہائشگاہ سے سُن لینا، ہاں، تُو سُن لینا اور معاف کر دینا!
22 اگر کوئی شخص کسی کے خلاف گُناہ کرے اور اُسے قسم دِلائی جائے* اور وہ اِس قسم* کے تحت جوابدہ ہو اور اِس قسم* کے تحت ہوتے ہوئے اِس گھر میں تیری قربانگاہ کے سامنے آئے 23 تو تُو آسمان سے سُن لینا اور کارروائی کرنا۔ تُو اپنے بندوں کا اِنصاف کرتے ہوئے بُرے شخص کو بدلہ دینا اور اُس کا کِیا اُسی کے سر ڈالنا اور نیک شخص کو بےقصور* قرار دینا اور اُسے اُس کی نیکی کا اجر دینا۔
24 اور اگر تیری قوم اِسرائیل کو تیرے خلاف گُناہ کرتے رہنے کی وجہ سے دُشمن کے ہاتھوں شکست ہو اور وہ لوٹ آئے اور تیرے نام کی بڑائی کرے اور اِس گھر میں تیرے حضور دُعا کرے اور رحم کی اِلتجا کرے 25 تو تُو آسمان سے سُن لینا اور اپنی قوم اِسرائیل کا گُناہ معاف کر دینا اور اُنہیں اُس ملک میں واپس لانا جو تُو نے اُنہیں اور اُن کے باپدادا کو دیا تھا۔
26 اگر وہ تیرے خلاف گُناہ کرتے رہیں اور اِس وجہ سے آسمان بند ہو جائے اور بارش نہ ہو اور تُو اُنہیں پست کرے* اور وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کی بڑائی کریں اور گُناہ کرنے سے باز آ جائیں 27 تو تُو آسمان سے اُن کی سُن لینا اور اپنے بندوں یعنی اپنی قوم اِسرائیل کا گُناہ معاف کر دینا کیونکہ تُو اُنہیں اُس اچھی راہ کے بارے میں سکھائے گا جس پر اُنہیں چلنا چاہیے اور تُو اپنے اُس ملک پر بارش برسانا جو تُو نے اپنی قوم کو وراثت کے طور پر دیا تھا۔
28 اگر ملک میں قحط، وبا، جھلسا دینے والی لُو، پھپھوندی، ٹڈیدَل یا بھوکی ٹڈیاں* ہوں یا اگر تیرے بندوں کے دُشمن اُنہیں ملک کے کسی شہر میں* گھیر لیں یا اگر کسی اَور طرح کی وبا یا بیماری آ جائے 29 تو جو بھی شخص یا تیری ساری قوم اِسرائیل اِس گھر کی طرف ہاتھ اُٹھا کر تجھ سے جو بھی دُعا کرے یا رحم کی اِلتجا کرے (کیونکہ ہر کوئی اپنی تکلیف اور اپنا درد جانتا ہے) 30 تو تُو آسمان سے جو تیری رہائشگاہ ہے، سُن لینا اور معاف کر دینا اور ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مطابق بدلہ دینا کیونکہ تُو اُس کے دل کا حال جانتا ہے (صرف تُو ہی صحیح معنوں میں اِنسان کے دل کا حال جانتا ہے) 31 تاکہ وہ جب تک اُس ملک میں رہیں جو تُو نے ہمارے باپدادا کو دیا تھا، تیری راہوں پر چلیں اور تیرا خوف رکھیں۔
32 اور اگر کوئی پردیسی جو تیری قوم اِسرائیل سے نہ ہو اور جو تیرے عظیم نام،* تیرے زورآور ہاتھ اور تیرے طاقتور بازو* کی وجہ سے کسی دُوردراز ملک سے آئے اور اِس گھر کا رُخ کر کے دُعا کرے 33 تو تُو آسمان سے جو تیری رہائشگاہ ہے، سُن لینا اور وہ سب کرنا جس کی وہ پردیسی تجھ سے درخواست کرے تاکہ زمین کی سب قومیں تیرا نام جان لیں اور تیرا خوف رکھیں جیسے تیری قوم اِسرائیل رکھتی ہے اور وہ یہ بھی جان لیں کہ یہ گھر جو مَیں نے بنایا ہے، تیرے نام سے کہلاتا ہے۔
34 اگر تیرے بندے اپنے دُشمنوں کے خلاف وہاں جنگ لڑنے جائیں جہاں تُو اُنہیں بھیجے اور تیرے چُنے ہوئے اِس شہر اور اِس گھر کا رُخ کر کے تجھ سے دُعا کریں جسے مَیں نے تیرے نام کی بڑائی کے لیے بنایا ہے 35 تو تُو آسمان سے اُن کی دُعا اور رحم کی اِلتجا سُن لینا اور اُن کی خاطر کارروائی کرنا۔
36 اگر وہ تیرے خلاف گُناہ کریں (کیونکہ کوئی ایسا اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرے) اور تُو اُن پر بھڑک اُٹھے اور اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے حوالے کر دے اور وہ اُنہیں قیدی بنا کر دُور یا نزدیک کسی ملک میں لے جائیں 37 اور جس ملک میں اُنہیں قیدی بنا کر لے جایا جائے، وہاں جا کر اُنہیں اپنی غلطی کا احساس ہو اور وہ تیری طرف لوٹ آئیں اور اُس ملک میں تجھ سے رحم کی اِلتجا کریں جہاں وہ قیدی ہوں اور کہیں: ”ہم نے گُناہ کِیا ہے؛ ہم سے غلطی ہوئی ہے؛ ہم نے بُرائی کی ہے“ 38 اور وہ اُس ملک میں جہاں اُنہیں قیدی بنا کر لے جایا گیا تھا، پورے دل اور پوری جان* سے تیرے پاس لوٹ آئیں اور اُس ملک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپدادا کو دیا تھا اور اُس شہر کی طرف جو تُو نے چُنا ہے اور اُس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کی بڑائی کے لیے بنایا ہے، رُخ کر کے دُعا کریں 39 تو تُو آسمان سے جو تیری رہائشگاہ ہے، اُن کی دُعا اور رحم کی اِلتجا سُن لینا اور اُن کی خاطر کارروائی کرنا اور تُو اپنے بندوں کو معاف کر دینا جنہوں نے تیرے خلاف گُناہ کِیا۔
40 اب اَے میرے خدا! مہربانی سے اپنی نظریں اور اپنے کان اُس دُعا پر لگائے رکھ جو اِس جگہ پر* کی جاتی ہے۔ 41 اَے یہوواہ خدا! اب اُٹھ اور اپنی آرامگاہ میں آ، تُو بھی اور تیرا صندوق بھی جو تیری طاقت کی نشانی ہے۔ اَے یہوواہ خدا! تیرے کاہن نجات کا لباس پہنیں اور تیرے وفادار بندے تیری اچھائی سے خوش ہوں۔ 42 اَے یہوواہ خدا! اپنے مسحشُدہ* بندے کو رد نہ کر۔* اپنے بندے داؤد کے لیے اپنی اٹوٹ محبت کو یاد رکھ۔“