یسعیاہ
51 تُم جو نیکی کی جستجو میں رہتے ہو؛
تُم جو یہوواہ کی رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہو، میری سنو۔
اُس چٹان کی طرف دیکھو جس سے تمہیں کاٹا گیا تھا
اور اُس گڑھے کی طرف بھی جس سے تمہیں کھودا گیا تھا۔
2 اپنے والد اَبراہام کی طرف دیکھو
اور سارہ کی طرف بھی جس نے تمہیں جنم دیا*
کیونکہ جب مَیں نے اُسے بُلایا تو وہ اکیلا تھا؛
مَیں نے اُسے برکت دی اور اُس کی تعداد بڑھائی۔
3 یہوواہ صِیّون کو تسلی دے گا۔
وہ اُس کے تمام کھنڈروں کو دِلاسا دے گا؛
وہ اُس کے ویرانے کو عدن کی طرح بنا دے گا
اور اُس کے بنجر میدان کو یہوواہ کے باغ کی طرح۔
اُس میں خوشی اور شادمانی ہوگی
اور شکرگزاری اور سُریلے گیت بھی۔
4 اَے میرے بندو! میری طرف دھیان دو؛
اَے میری قوم! میری بات پر کان لگا
کیونکہ میری طرف سے ایک قانون جاری ہوگا
اور مَیں اپنا اِنصاف قوموں کے لیے ایک روشنی کی طرح قائم کروں گا۔
5 میری نیکی نزدیک آ رہی ہے؛
مَیں تمہیں نجات دِلانے والا ہوں؛
میرے بازو لوگوں کا اِنصاف کریں گے۔
جزیرے مجھ سے اُمید لگائیں گے
اور میری طاقت* کا اِنتظار کریں گے۔
6 اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ
اور نیچے زمین کو دیکھو
کیونکہ آسمان دُھوئیں کی طرح ٹکڑوں میں بکھر جائے گا؛
زمین ایک کپڑے کی طرح گِھس جائے گی
اور اِس پر رہنے والے مچھروں کی طرح مر جائیں گے۔
لیکن مَیں جو نجات دِلاؤں گا، وہ ہمیشہ کے لیے ہوگی
اور میری نیکی کبھی ختم* نہیں ہوگی۔
7 اَے لوگو! تُم جو میری نیکی سے واقف ہو،
ہاں، جن کے دل میں میری شریعت* بسی ہے، میری سنو۔
فانی اِنسان کے طعنوں کی وجہ سے نہ ڈرو
اور اُن کی بےعزتی بھری باتوں کی وجہ سے خوفزدہ نہ ہو
8 کیونکہ کیڑا اُنہیں کپڑے کی طرح کھا جائے گا؛
کپڑے کھانے والا کیڑا اُنہیں اُون کی طرح چٹ کر جائے گا۔
لیکن میری نیکی ہمیشہ رہے گی
اور مَیں جو نجات دِلاؤں گا، وہ نسلدرنسل رہے گی۔“
9 یہوواہ کے بازو! جاگ!
جاگ اور خود کو طاقت کا لباس پہنا۔
اُس طرح جاگ جس طرح تُو قدیم زمانے میں، ہاں، پُرانی پُشتوں کے زمانے میں جاگتا تھا۔
کیا تُو نے ہی رہب* کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کِیا تھا
اور بڑے سمندری جاندار کو نہیں چھیدا تھا؟
10 کیا تُو نے ہی سمندر کو، ہاں، گہرے پانیوں کو نہیں سُکھایا تھا؟
کیا تُو نے ہی سمندر کی گہرائیوں میں اُن لوگوں کے پار گزرنے کے لیے راستہ نہیں بنایا تھا جنہیں چھڑایا* گیا تھا؟
11 جن لوگوں کو یہوواہ چھڑائے گا، وہ لوٹیں گے۔
وہ خوشی سے للکارتے ہوئے صِیّون آئیں گے؛
کبھی نہ ختم ہونے والی خوشی اُن کے سر کا تاج ہوگی۔
اُنہیں خوشی اور شادمانی ملے گی
اور غم اور آہیں بھاگ جائیں گے۔
12 ”مَیں ہی تمہیں تسلی دیتا ہوں۔
تُو* فانی اِنسان سے کیوں ڈرتی ہے جو مر جائے گا،
ہاں، اِنسان کے بیٹے سے جو ہری گھاس کی طرح مُرجھا جائے گا؟
13 تُو اپنے خالق یہوواہ کو کیوں بھول جاتی ہے،
ہاں، اُسے جس نے آسمان کو پھیلایا اور زمین کی بنیاد رکھی؟
تُو سارا سارا دن ظالم کے قہر سے خوفزدہ رہتی تھی
جیسے وہ تجھے تباہ کرنے کے لیے تیار کھڑا ہو۔
اب اُس ظالم کا غصہ کہاں ہے؟
14 زنجیروں سے جھکے ہوئے شخص کو جلد ہی آزاد کِیا جائے گا؛
وہ نہ تو مرے گا، نہ گڑھے میں جائے گا
اور نہ ہی اُسے روٹی کی کمی ہوگی۔
15 لیکن مَیں تیرا خدا یہوواہ ہوں
جو سمندر میں ہلچل مچاتا ہوں اور اُس کی لہروں کو اُچھالتا ہوں۔
میرا نام فوجوں کا خدا یہوواہ ہے۔
16 مَیں اپنی باتیں تیرے مُنہ میں ڈالوں گا
اور اپنے ہاتھ کے سایے سے تجھے ڈھک لوں گا
تاکہ آسمان کو قائم کروں اور زمین کی بنیاد ڈالوں
اور صِیّون سے کہوں: ”تُو میری قوم ہے۔“
17 اَے یروشلم! جاگ! جاگ اور اُٹھ!
ہاں، تُو جس نے یہوواہ کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پیالہ پی لیا ہے۔
تُو نے جام پی لیا ہے؛
تُو نے اُس پیالے کا آخری قطرہ تک پی لیا ہے جو ڈگمگانے کا باعث بنتا ہے۔
18 اُس نے جتنے بھی بیٹوں کو پیدا کِیا، اُن میں سے کوئی بھی اُس کی رہنمائی کرنے والا نہیں ہے؛
اُس نے جتنے بھی بیٹوں کی پرورش کی، اُن میں سے کسی نے بھی اُس کا ہاتھ نہیں تھاما۔
19 تجھ پر یہ دو مصیبتیں آئیں گی:
تباہی اور بربادی؛ بھوک اور تلوار!
کون تجھ سے ہمدردی کرے گا؟
کون تجھے تسلی دے گا؟
20 تیرے بیٹے بےہوش پڑے ہیں۔
وہ ہر گلی کے سِرے پر ایسے پڑے ہیں
جیسے جال میں جنگلی بھیڑ ہو۔
اُن پر یہوواہ کا غضب پوری طرح نازل ہوا ہے، ہاں، اُنہیں تیرے خدا کی طرف سے سزا ملی ہے۔“
21 اِس لیے اَے مصیبت کی ماری عورت! مہربانی سے یہ بات سُن،
ہاں، تُو جو نشے میں دُھت ہے لیکن مے کے نشے میں نہیں۔
22 تیرا مالک یہوواہ، ہاں، تیرا خدا جو اپنے بندوں کا دِفاع کرتا ہے، یہ فرماتا ہے:
”دیکھ! مَیں تیرے ہاتھ سے وہ پیالہ لے لوں گا جو ڈگمگانے کا باعث بنتا ہے،
ہاں، وہ جام یعنی میرے غضب کا پیالہ؛
تُو اُسے پھر کبھی نہیں پیے گی۔
23 مَیں اُسے تجھے اذیت پہنچانے والوں کے ہاتھ میں دوں گا،
ہاں، اُن کے ہاتھ میں جنہوں نے تجھ* سے کہا: ”جھک جا تاکہ ہم تجھ پر پیر رکھ کر گزر سکیں۔“
اِس طرح تُو نے اپنی کمر زمین کی طرح بنا دی،
ہاں، ایک گلی کی طرح جس سے وہ گزر سکیں۔“