ایوب
22 تب اِلیفز تیمانی نے کہا:
2 ”کیا اِنسان خدا کے کسی کام آ سکتا ہے؟
کیا گہری سمجھ رکھنے والا کوئی شخص اُسے فائدہ پہنچا سکتا ہے؟
3 کیا لامحدود قدرت کے مالک کو اِس بات سے کوئی فرق پڑتا ہے* کہ تُم نیک ہو؟
کیا اُسے اِس بات سے کوئی فائدہ پہنچتا ہے کہ تُم وفاداری کی راہ پر چل رہے ہو؟
4 کیا اُس نے تمہیں اِس وجہ سے سزا دی ہے اور تُم پر مُقدمہ چلایا ہے
کہ تُم اُس کا خوف رکھتے ہو؟
5 کیا اِس کی وجہ یہ نہیں کہ تمہاری بُرائی اِنتہا کو پہنچ گئی ہے
اور تمہاری غلطیوں کی کوئی حد نہیں ہے؟
6 کیونکہ تُم بِلاوجہ اپنے بھائیوں کی چیزیں گِروی رکھ لیتے ہو
اور لوگوں کے کپڑے اُتروا کر اُنہیں ننگا کر دیتے ہو۔*
7 تُم تھکے ہاروں کو پانی نہیں پلاتے
اور بھوکوں کو کھانا نہیں کھلاتے۔
8 تُم جیسے طاقتور لوگ زمینوں کے مالک بن جاتے ہیں
اور صرف عزتدار لوگ اُن پر رہتے ہیں۔
9 تُم بیواؤں کو خالی ہاتھ بھیج دیتے ہو
اور یتیموں کے بازو کچل دیتے ہو۔
10 اِسی لیے تمہاری چاروں طرف پھندے* بچھے ہیں
اور دہشت تمہیں اچانک سے خوفزدہ کر دیتی ہے؛
11 اِسی لیے تمہارے گِرد اِتنی تاریکی چھائی ہے کہ تُم کچھ دیکھ نہیں سکتے
اور سیلاب کے پانی نے تمہیں ڈبو دیا ہے۔
12 کیا خدا آسمان کی بلندیوں پر نہیں؟
اور دیکھو! تمام ستارے کتنی اُونچائی پر ہیں۔
13 لیکن تُم کہتے ہو: ”خدا کو کیا پتہ ہے؟
کیا وہ کالے بادلوں کے آر پار دیکھ کر اِنصاف کر سکتا ہے؟
14 وہ بادلوں کی اوٹ میں رہتا ہے
اِس لیے جب وہ آسمان کے گنبد* پر چلتا ہے تو ہمیں دیکھ نہیں سکتا۔“
15 کیا تُم اُسی قدیم راستے پر چلو گے
جس پر بُرے لوگ چلتے آئے ہیں،
16 وہ لوگ جن کی زندگی وقت سے پہلے چھین لی گئی*
اور جن کی بنیاد سیلاب* میں بہہ گئی؟
17 وہ سچے خدا سے کہتے تھے: ”ہمیں اکیلا چھوڑ دے!“
اور یہ بھی کہ ”لامحدود قدرت کا مالک ہمارا کیا بگاڑ سکتا ہے؟“
18 حالانکہ اُسی نے اُن کے گھروں کو اچھی چیزوں سے بھرا تھا۔
(ایسی بُری سوچ کا مجھ سے دُور دُور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔)
19 نیک لوگ اُن کی بربادی دیکھیں گے اور خوش ہوں گے
اور بےقصور لوگ اُن پر ہنسیں گے اور کہیں گے:
20 ”ہمارے مخالف تباہ ہو گئے ہیں
اور اُن کا جو کچھ بچا ہے، وہ آگ میں بھسم ہو جائے گا۔“
21 خدا کو قریب سے جانو تو تمہاری اُس سے صلح ہو جائے گی؛
پھر تمہیں برکتیں ملیں گی۔
22 اُن حکموں کو مانو جو اُس کے مُنہ سے نکلتے ہیں
اور اُس کی باتوں کو اپنے دل میں بٹھا لو۔
23 اگر تُم لامحدود قدرت کے مالک کے پاس لوٹ آؤ گے تو تُم پھر سے آباد ہو جاؤ گے۔
اگر تُم اپنے خیمے سے بُرائی دُور کر دو گے؛
24 اگر تُم اپنا سونا* مٹی میں پھینک دو گے
اور اوفیر کا سونا وادی کے پتھروں میں ڈال دو گے
25 تو لامحدود قدرت کا مالک تمہارے لیے سونے* کی طرح
اور عمدہ چاندی کی طرح بن جائے گا۔
26 تب لامحدود قدرت کا مالک تمہاری خوشی کا مرکز ہوگا
اور تُم خدا کے حضور اپنا سر* اُٹھا سکو گے۔
27 تُم اُس سے اِلتجا کرو گے اور وہ تمہاری سنے گا
اور تُم اپنی منتیں پوری کرو گے۔
28 تُم جو بھی کرنے کا اِرادہ کرو گے، اُس میں کامیاب ہو گے
اور تمہارے راستے پر روشنی چمکے گی۔
29 اگر تُم غرور میں آ کر بولو گے تو تمہیں ذِلت کا سامنا ہوگا
لیکن خدا خاکساروں کو* نجات دِلائے گا۔
30 وہ بےقصوروں کو بچائے گا
اِس لیے اگر تُم بےقصور ہو* تو تمہیں ضرور بچایا جائے گا۔“