کہانی نمبر ۵۲
چھوٹی فوج کی جیت
ذرا دیکھیں، تصویر میں کیا ہو رہا ہے؟ یہ سب اسرائیلی ہیں۔ کچھ آدمی گھٹنوں کے بل جھک کر پانی پی رہے ہیں۔ جو آدمی اُن کے پاس کھڑا ہے، اُس کا نام جدعون ہے۔ وہ ایک قاضی ہیں۔ جدعون دیکھ رہے ہیں کہ یہ آدمی کس طرح پانی پی رہے ہیں۔
غور سے دیکھیں۔ یہ آدمی فرقفرق طریقے سے پانی پی رہے ہیں، ہےنا؟ کچھ آدمی ندی پر پورا جھکے ہوئے ہیں اور پانی پی رہے ہیں۔ لیکن ایک آدمی پانی ہاتھ میں بھربھر کر پی رہا ہے اور دیکھ رہا ہے کہ اُس کے اِردگِرد کیا ہو رہا ہے۔ وہ چوکس ہے۔ یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا تھا کہ ”صرف اُن آدمیوں کو اپنی فوج میں رکھنا جو پانی پیتے وقت چوکس رہیں گے۔ باقی آدمیوں کو واپس بھیج دینا۔“ آئیں، دیکھتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے یہ کیوں کہا تھا۔
اسرائیلیوں پر پھر سے مصیبت آ گئی تھی کیونکہ اُنہوں نے یہوواہ خدا کا کہنا نہیں مانا تھا۔ اِس بار مِدیان کے لوگ اُن پر ظلم کر رہے تھے۔ اِس لئے اسرائیلیوں نے یہوواہ خدا سے مدد مانگی اور اُس نے اُن کی دُعا سُن لی۔
یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا کہ ”ایک فوج اِکٹھی کرو۔“ جدعون نے ۳۲ ہزار آدمیوں کو جمع کِیا۔ لیکن مِدیان کی فوج میں ایک لاکھ ۳۵ ہزار آدمی تھے۔ مگر پھر بھی یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا کہ ”تمہاری فوج میں بہت زیادہ آدمی ہیں۔“ یہوواہ خدا نے ایسا کیوں کہا؟
کیونکہ جب بنیاسرائیل جنگ جیت لیتے تو شاید وہ سوچتے کہ ”یہوواہ خدا نے تو ہماری مدد نہیں کی۔ ہم اپنی طاقت سے جیتے ہیں۔“ اِس لئے یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا کہ ”جن آدمیوں کو مِدیانیوں سے ڈر لگ رہا ہے، اُن کو گھر بھیج دو۔“ جب جدعون نے اپنے فوجیوں سے یہ بات کہی تو ۲۲ ہزار فوجی واپس چلے گئے۔ اب جدعون کے پاس ۱۰ ہزار فوجی رہ گئے تھے۔ لیکن مِدیانیوں کی فوج میں ایک لاکھ ۳۵ ہزار آدمی تھے۔ جدعون کے پاس بہت کم آدمی تھے، ہےنا؟
لیکن یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا کہ ”تمہارے پاس ابھی بھی بہت زیادہ آدمی ہیں۔ اِن کو ایک ندی کے پاس لے جاؤ اور اِن سے کہو کہ پانی پئیں۔ جو آدمی پانی پیتے وقت چوکس رہیں، اُن کو اپنی فوج میں رکھ لینا اور باقیوں کو واپس بھیج دینا۔“ جب جدعون نے ایسا کِیا تو اُن کے پاس صرف ۳۰۰ آدمی بچ گئے۔ یہوواہ خدا نے جدعون سے کہا کہ ”مَیں تُم سے وعدہ کرتا ہوں کہ تُم اِن ۳۰۰ آدمیوں کے ساتھ جنگ جیت جاؤ گے۔“
جدعون نے اِن ۳۰۰ فوجیوں کے تین گروہ بنائے۔ پھر اُنہوں نے ہر فوجی کو ایک گھڑا دیا جس میں ایک مشعل تھی اور ایک نرسنگا بھی دیا۔ آدھی رات کو جدعون کے فوجیوں نے مِدیانیوں کے خیموں کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔ پھر سب نے ایک ساتھ مل کر اپنےاپنے نرسنگے بجائے، اپنے گھڑے توڑے اور زور سے چلائے: ”یہوواہ اور جدعون کی تلوار!“ یہ سُن کر مِدیانی جاگ گئے۔ اُن کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ وہ بہت ڈر گئے اور وہاں سے بھاگنے لگے۔ اِس طرح بنیاسرائیل جنگ جیت گئے۔
قضاۃ ۶-۸ باب۔