باب نمبر ۲۷
آپ کس کی عبادت کرتے ہیں؟
ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ ”مَیں کس کی عبادت کرتا ہوں؟“ آپ کے خیال میں اِس کے بارے میں سوچنا کیوں اہم ہے؟ ...... اصل میں لوگ بہت سی چیزوں اور شخصوں کو اپنا خدا بناتے ہیں اور اِن کی عبادت کرتے ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۸:۵) ایک دن پولس رسول اور اُن کے ساتھی برنباس نے ایک معذور آدمی کو دیکھا جو چل نہیں سکتا تھا۔ پولس رسول نے یہوواہ خدا کی مدد سے اِس آدمی کو ٹھیک کر دیا۔ یہ دیکھ کر لوگوں نے سوچا کہ پولس رسول اور برنباس دونوں دیوتا یعنی خدا ہیں۔ لوگ آپس میں کہنے لگے: ”دیوتا، آدمیوں کی صورت میں اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔“ اُنہوں نے پولس رسول کو ہرمیس اور برنباس کو زیوس کا نام دیا جو اِن لوگوں کے دو دیوتاؤں کے نام تھے۔ پھر اُنہوں نے اِن دونوں کو سجدہ کرنے کی کوشش کی۔
لیکن پولس رسول اور برنباس نے اُن لوگوں کو ایسا کرنے سے منع کِیا۔ اُنہوں نے کہا: ”لوگو! اِن فضول کاموں کو چھوڑو اور زندہ خدا کی طرف پھرو جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور جو کچھ اُن میں ہے، پیدا کِیا۔“ (اعمال ۱۴:۸-۱۵) کیا آپ کو پتہ ہے کہ ”زندہ خدا“ کون ہے؟ ...... یہ یہوواہ خدا ہے۔ اُسی نے سب چیزیں بنائی ہیں۔ یہوواہ خدا ”تمام زمین پر بلندوبالا ہے“ یعنی وہ سب سے بڑا ہے۔ یسوع مسیح نے کہا کہ یہوواہ ”خدایِواحد“ ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ صرف وہ ہی سچا خدا ہے۔ تو پھر ہمیں صرف کس کی عبادت کرنی چاہئے؟ ...... ہمیں صرف اور صرف یہوواہ خدا کی عبادت کرنی چاہئے۔—زبور ۸۳:۱۸؛ یوحنا ۱۷:۳؛ مکاشفہ ۴:۱۱۔
زیادہتر لوگ سچے خدا کی عبادت نہیں کرتے۔ وہ اکثر ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ہیں جو پتھر، لکڑی یا دھات کی بنی ہیں۔ (خروج ۳۲:۳-۷؛ احبار ۲۶:۱؛ یسعیاہ ۴۴:۱۴-۱۷) بہت سے لوگ کھلاڑیوں، اداکاروں، گلوکاروں وغیرہ کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ یہ بھی پرستش کرنے کے برابر ہوتا ہے۔ آپ کے خیال میں کیا ہمیں انسانوں کی پرستش کرنی چاہئے؟ ......
پولس رسول نے لکھا: ”اِس جہان کے خدا نے بےایمان لوگوں کی عقلوں کو اندھا کر دیا ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۴:۴) آپ کے خیال میں اِس جہان کا خدا کون ہے؟ ...... شیطان اِس جہان یعنی اِس دُنیا کا خدا ہے۔ وہ لوگوں کو دوسرے انسانوں اور چیزوں کی عبادت کرنے پر اُکساتا ہے۔
ایک بار شیطان نے یسوع مسیح سے کہا کہ ”مجھے سجدہ کرو۔“ کیا آپ کو پتہ ہے کہ یسوع مسیح نے شیطان کو کیا جواب دیا؟ ...... یسوع مسیح نے کہا: ”ہمیں یہوواہ خدا کو سجدہ کرنا چاہئے اور صرف اُسی کی عبادت کرنی چاہئے۔“ (متی ۴:۱۰) اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں یہوواہ خدا کے سوا کسی اَور کی عبادت نہیں کرنی چاہئے۔ آئیں، مَیں آپ کو ایسے تین جوانوں کی کہانی سناؤں جنہوں نے صرف یہوواہ خدا کی عبادت کی۔ اُن کے نام سدرک، میسک اور عبدنجو تھے۔
یہ جوان خدا کی قوم اسرائیل سے تھے۔ بابل کے بادشاہ نبوکدنضر اُن کو قید کرکے اپنے شہر بابل لے آئے تھے۔ ایک دن بادشاہ نے سونے کی ایک بڑی مورت بنوائی۔ بادشاہ نے حکم دیا کہ جب موسیقی کی آواز سنائی دے تو سب لوگ مورت کو سجدہ کریں۔ بادشاہ نے لوگوں کو دھمکی دی کہ ”جو کوئی گِر کر مورت کو سجدہ نہیں کرے گا اُسے اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹی میں ڈالا جائے گا۔“ اگر آپ وہاں ہوتے تو آپ کیا کرتے؟ ......
عام طور پر سدرک، میسک اور عبدنجو بادشاہ کا ہر حکم مانتے تھے۔ لیکن اُنہوں نے مورت کو سجدہ کرنے سے انکار کِیا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اُنہوں نے کیوں انکار کِیا؟ ...... یہوواہ خدا نے بنیاسرائیل کو حکم دیا تھا کہ ”میرے سوا کسی اَور خدا کی عبادت نہ کرنا۔ اپنے لئے کوئی مورت نہ بنانا اور اُس کے سامنے سجدہ نہ کرنا۔“ (خروج ۲۰:۳-۵) سدرک، میسک اور عبدنجو نے بادشاہ کا حکم ماننے کی بجائے یہوواہ خدا کا حکم مانا۔
بادشاہ بہت ناراض ہوئے۔ اُنہوں نے حکم دیا کہ اِن تینوں کو حاضر کِیا جائے۔ جب وہ تینوں بادشاہ کے پاس آئے تو بادشاہ نے اُن سے کہا: ”کیا یہ سچ ہے کہ تُم نے اُس سونے کی مورت کو سجدہ نہیں کِیا جسے مَیں نے بنوایا تھا؟ مَیں تُم کو ایک اَور موقع دیتا ہوں۔ جب تُم موسیقی کی آواز سنو تو اُس مورت کے سامنے گِر کر سجدہ کرو۔ اگر تُم ایسا نہیں کرو گے تو تمہیں آگ کی جلتی بھٹی میں ڈالا جائے گا۔ اور وہ کون سا خدا ہے جو تُم کو میرے ہاتھ سے چھڑا سکے گا؟“
سدرک، میسک اور عبدنجو نے کیا کِیا؟ اگر آپ اُن کی جگہ ہوتے تو آپ کیا کرتے؟ ...... اُن تینوں نے بادشاہ سے کہا: ”بادشاہ سلامت، ہمارا خدا جس کی ہم عبادت کرتے ہیں، ہم کو بچا سکتا ہے۔ اور اگر وہ ہمیں نہ بھی بچائے تو بھی ہم آپ کے خدا کی عبادت نہیں کریں گے۔ ہم سونے کی مورت کو سجدہ نہیں کریں گے۔“
بادشاہ غصے سے لالپیلے ہو گئے۔ اُنہوں نے یہ حکم دیا: ”بھٹی کو سات گُنا زیادہ گرم کرو۔“ پھر اُنہوں نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا کہ وہ سدرک، میسک اور عبدنجو کو رسیوں سے باندھیں اور اُن کو دہکتی بھٹی میں پھینک دیں۔ بھٹی اِس قدر گرم تھی کہ جب سپاہیوں نے اُن تینوں کو بھٹی میں پھینکا تو وہ خود مر گئے۔ لیکن سدرک، میسک اور عبدنجو کا کیا بنا؟
وہ آگ کی بھٹی میں جا پڑے۔ لیکن پھر وہ اُٹھ گئے۔ اُن کو کچھ نہیں ہوا تھا اور اُن کی رسیاں کُھل گئی تھیں۔ یہ کیسے ہو سکتا تھا؟ کیا آپ کو پتہ ہے؟ ...... جب بادشاہ نے بھٹی میں جھانک کر دیکھا تو وہ ڈر گئے۔ اُنہوں نے پوچھا: ”کیا ہم نے تین آدمیوں کو آگ میں نہیں ڈلوایا؟“ خادموں نے جواب دیا کہ ”بادشاہ سلامت، آپ سچ کہہ رہے ہیں۔“
بادشاہ نے کہا: ”دیکھو، مَیں چار آدمیوں کو بھٹی میں دیکھ رہا ہوں جو چلپھر رہے ہیں۔ اُن کو آگ سے کچھ نہیں ہو رہا ہے۔“ کیا آپ جانتے ہیں کہ بھٹی میں چوتھا آدمی کون تھا؟ ...... یہ ایک فرشتہ تھا جسے یہوواہ خدا نے بھیجا تھا۔ فرشتے نے اُن تین جوانوں کی حفاظت کی اِس لئے اُنہیں آگ سے کچھ نہیں ہوا۔
بادشاہ بھٹی کے دروازے کے پاس آکر پکارنے لگے: ”اَے سدرک، میسک اور عبدنجو، خدا تعالیٰ کے بندو! باہر نکلو اور اِدھر آؤ۔“ جب وہ بھٹی سے باہر نکلے تو سب لوگوں نے دیکھا کہ اُن کا ایک بال بھی نہیں جلا تھا۔ اُن کے کپڑوں سے جلنے کی بُو تک نہیں آ رہی تھی۔ یہ دیکھ کر بادشاہ نے کہا: ”سدرک، میسک اور عبدنجو کا خدا مبارک ہو جس نے اپنے فرشتے کو بھیج کر اپنے بندوں کو بچا لیا۔“—دانیایل ۳ باب۔
ہم سدرک، میسک اور عبدنجو کی مثال سے ایک اہم بات سیکھ سکتے ہیں۔ آجکل بھی لوگ مورتیں، بُت، مجسّمے اور تصویریں بنا کر اُن کی عبادت کرتے ہیں۔ وہ اِن چیزوں کو لکڑی، پتھر، دھات یا کپڑے سے بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک کتاب میں لکھا ہے کہ ”صلیب کی طرح قومی پرچم بھی مُقدس ہے۔“ (دی انسائیکلوپیڈیا امریکانا) جس طرح کچھ لوگ صلیب کی پرستش کرتے ہیں اِسی طرح کچھ لوگ قومی پرچم یعنی اپنے ملک کے جھنڈے کی بھی پرستش کرتے ہیں۔ لیکن سچے مسیحی ایسا نہیں کرتے ہیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ یسوع مسیح کے زمانے میں اُن کے شاگردوں نے روم کے شہنشاہ کی پرستش کرنے سے انکار کِیا تھا۔ آجکل لوگ شہنشاہ کی پرستش تو نہیں کرتے ہیں۔ لیکن ایک تاریخدان نے کہا کہ جب لوگ قومی پرچم کو سلامی دیتے ہیں اور ملک کا وفادار رہنے کا حلف اُٹھاتے ہیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے یسوع مسیح کے زمانے میں لوگ شہنشاہ کی پرستش کرتے تھے۔ اِس سے ہم سیکھتے ہیں کہ ہمیں قومی پرچم کو سلامی نہیں دینی چاہئے۔
کیا خدا چاہتا ہے کہ ہم کپڑے، لکڑی، پتھر یا دھات سے بنی ہوئی چیزوں کی عبادت کریں؟ ...... آپ کے خیال میں کیا یسوع مسیح کے شاگردوں کو یہوواہ خدا کے علاوہ کسی اَور کی عبادت کرنی چاہئے؟ ...... سدرک، میسک اور عبدنجو نے ایسا نہیں کِیا تھا اور یہوواہ خدا اُن سے بہت خوش تھا۔ آپ اُن کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟ ......
ہمیں صرف یہوواہ خدا کی عبادت کرنی چاہئے۔ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں: یشوع ۲۴:۱۴، ۱۵، ۱۹-۲۲؛ یسعیاہ ۴۲:۸؛ ۱-یوحنا ۵:۲۱؛ اور مکاشفہ ۱۹:۱۰۔