سوالات از قار,ئین
کیا مرؔیم جو یسوؔع کی ماں بنی پہلے ہی سے حاملہ تھی جب وہ اپنی رشتےدار الیشؔبع سے ملنے کے لئے گئی؟
جیہاں، بظاہر وہ حاملہ تھی۔
لوقا ۱ باب میں، ہم پہلے زکرؔیاہ کاہن کی بیوی الیشبعؔ کے حمل کی بابت پڑھتے ہیں، جس نے یوؔحنا (اصطباغی) کو جنم دیا۔ جب الیشبعؔ ”[اپنے] چھٹے مہینے میں“ تھی تو ”جبرائیلؔ فرشتہ“ مریمؔ کے پاس اُسے یہ بتانے کیلئے گیا کہ وہ حاملہ ہوگی اور ”خدا تعالےٰ کے بیٹے“ کو جنم دیگی۔ (لوقا ۱:۲۶، ۳۰-۳۳) لیکن مریمؔ کب حاملہ ہوئی؟
لوؔقا کی سرگزشت بیان کو جاری رکھتی ہے کہ اِسکے بعد مریمؔ اپنی حاملہ رشتےدار الیشبعؔ سے ملنے کیلئے یہوؔداہ گئی۔ جب دونوں خواتین ملیں تو الیشبعؔ کے رحم میں بچہ (یوؔحنا) خوشی سے اچھل پڑا۔ الیشبعؔ نے ’مریمؔ کے رحم کے پھل‘ کا ذکر کیا اور مریمؔ کو ”میرے خداوند کی ماں“ کہا۔ (لوقا ۱:۳۹-۴۴) پس منطقی حاصل کلام یہ ہے کہ مریمؔ کا پہلے ہی سے حمل ٹھہر چکا تھا، یعنی جب وہ الیشبعؔ سے ملنے گئی تو وہ حاملہ تھی۔
لوقا ۱:۵۶ بیان کرتی ہے: ”اور مریمؔ تین مہینے کے قریب اُسکے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لوٹ گئی۔“ یہ آیت تقویمی دِن کا بالکل صحیح اندازہ نہیں دیتی۔ یہ کہتی ہے ”تین مہینے کے قریب،“ جو الیشبعؔ کو اُسکے حمل کے نویں مہینے تک لے آئیگا۔
اُسکے حمل کے آخری دنوں کے دوران الیشبعؔ کیلئے مددگار ثابت ہونے کے بعد، مریمؔ ناؔصرۃ میں اپنے گھر کیلئے روانہ ہوئی۔ ممکنہ طور پر مریمؔ نے فوراً محسوس کِیا کہ جونہی الیشبعؔ نے (یوؔحنا کو) جنم دیا تو بہت سے ملاقاتی آ سکتے ہیں، اُن میں سے بعض رشتےدار بھی ہو سکتے ہیں۔ جو ایک غیرشادیشُدہ جوان عورت کیلئے جو کہ خود بھی حاملہ تھی ”تکلیفدہ“ اور ”پریشانکُن“ ہو سکتا تھا۔ جب وہ ناؔصرۃ کیلئے روانہ ہوئی تو مریمؔ کا حمل کتنے دِنوں کا تھا؟ چونکہ وہ الیشبعؔ کیساتھ ”تین مہینے کے قریب“ رہی تھی، اسلئے جب وہ ناؔصرۃ واپس گئی تو مریمؔ غالباً اپنے حمل کے تیسرے مہینے کے آخر یا چوتھے مہینے کے شروع میں ہوگی۔ (۳۱ ۷/۱۵ w۹۵)