ہماری زمین کا مستقبل کیا ہے؟
”ریکارڈ کے مطابق کوئی صدی بھی بہیمانہ معاشرتی تشدد، سر اُٹھانے والے فسادات، پناہگزینوں کے ہجوم، جنگ میں مارے جانے والے لاکھوں لوگوں اور ’دفاع‘ کیلئے وسیع اخراجات کے حوالے سے ۲۰ویں صدی کی ہمپلہ نہیں ہے،“ ورلڈ ملٹری اینڈ سوشل ایکسپینڈیچرز ۱۹۹۶ بیان کرتا ہے۔ کیا اس صورتحال میں کبھی تبدیلی پیدا ہو گی؟
پطرس رسول نے مسیحیوں کو وہ وعدہ یاد دلایا جو خدا نے صدیوں پہلے کِیا تھا: ”اُس کے وعدہ کے موافق ہم نئے آسمان اور نئی زمین کا انتظار کرتے ہیں جن میں راستبازی بسی رہیگی۔“ (۲-پطرس ۳:۱۳) یہ الفاظ درحقیقت یسعیاہ کی پیشینگوئی کا حصہ تھے۔ (یسعیاہ ۶۵:۱۷؛ ۶۶:۲۲) قدیم اسرائیل نے اُس وقت اسکی پہلی تکمیل کا تجربہ کِیا جب بابل میں ۷۰ سالہ اسیری کے بعد قوم کو اُسکے موعودہ مُلک میں بحال کِیا گیا تھا۔ ”نئے آسمان اور نئی زمین“ کے وعدے کو دُہرانے سے پطرس نے ظاہر کِیا کہ اس پیشینگوئی کا وسیع پیمانے—عالمگیر پیمانے پر تکمیل پانا ابھی باقی ہے!
تمام زمین پر راست حالتوں کا قیام خدا کی مرضی ہے اور یہ اُسکی آسمانی بادشاہت کے ذریعے پوری ہو گی جس کا بادشاہ مسیح ہوگا۔ ”قوم قوم پر تلوار نہ چلائیگی اور وہ پھر کبھی جنگ کرنا نہ سیکھینگے۔“ (یسعیاہ ۲:۴) زمین پر ایسے مکمل اَمن اور سلامتی کیلئے یسوع نے اَے ہمارے باپ یا خداوند کی دُعا میں، اپنے پیروکاروں کو یہ کہتے ہوئے اُمید رکھنا اور دُعا کرنا سکھایا: ”تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔“—متی ۶:۹، ۱۰۔
کیا آپ آسمان کی مانند راست دُنیا میں رہنے سے لطفاندوز ہونگے؟ بائبل اُن سب کیلئے جو پورے دل سے خدا کو جاننے اور اُسکے راست معیاروں کے مطابق زندگی بسر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہی اُمید پیش کرتی ہے۔