”آپ نے یہوواہ کے گواہوں کی بابت میرا نقطۂنظر بدل دیا ہے“
پولینڈ کے قیدخانہ کے ایک اہلکار نے اکتوبر ۱۵، ۱۹۹۸ کے ہمارے انگریزی کے شمارے میں بیانکردہ یہوواہ کے گواہوں کے کام سے متعلق ایک مضمون سے متاثر ہو کر یہ کہا تھا۔ مضمون ”جب پتھر دل موم ہو جاتے ہیں،“ اس کامیابی کو بیان کرتا ہے جو یہوواہ کے گواہوں کو وواف، پولینڈ میں قیدیوں کیساتھ کام کرنے میں حاصل ہوئی تھی۔
عوام کے سامنے متذکرہ واچٹاور کے رسالے کی اشاعت کرنے سے پہلے، ستمبر ۱۳، ۱۹۹۸ کو قیدیوں کو اس کی کاپی فراہم کرنے کیلئے وواف کے اصلاحی قیدخانہ میں ایک خاص اجلاس منعقد کِیا گیا تھا۔ جنہیں حاضر ہونے کی دعوت دی گئی تھی ان میں مقامی گواہ، بپتسمہیافتہ اور دیگر دلچسپی رکھنے والے قیدی اور قیدخانہ کے متعدد اہلکار شامل تھے۔ حاضرین کے چند تبصرہجات درجذیل ہیں۔
پانچ سال قبل قیدخانہ میں بپتسمہ پانے والے یہوواہ کے ایک گواہ، یرزی نے کہا: ”مَیں بہت خوش ہوں کیونکہ آج مَیں یہ پڑھ سکتا ہوں کہ قریبی کلیسیا سے بھائیوں نے ہماری مدد کیلئے کس قدر کوشش کی ہے۔“ اس نے مزید کہا: ”مَیں اپنے اندر بہتری لانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہوں اور مَیں یہ دیکھ سکتا ہوں کہ کس طرح یہوواہ مجھے ڈھالتا رہا ہے۔“
زڈجییشواف، نامی ایک اَور قیدی نے قیدخانہ میں گواہی دینے کے کام سے متعلق کہا: ”اس وقت، چار سزایافتہ مجرم بپتسمہ کیلئے تیاری کر رہے ہیں اور نئے دلچسپی لینے والے اشخاص ہمارے ہال میں اجلاسوں پر باقاعدہ حاضر ہوتے ہیں۔ اس میدان میں کارگزاری کو بڑھانے کیلئے یہ مضمون ایک طاقتور تحریک ہے۔“ اس بات پر غور کرتے ہوئے، یہ کیا ہی مثبت رُجحان ہے کہ زڈجییشواف کو ابھی ۱۹ سال قیدخانہ میں کاٹنے ہیں!
وواف کے اصلاحی قیدخانہ پر مضمون پڑھنے کے بعد قیدخانہ کے ایک اہلکار نے کہا: ”ہمیں بالخصوص اعزاز بخشا گیا ہے۔ مَیں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ اصلاحی قیدخانہ دنیا میں ۱۳۰ زبانوں میں ایسی مثبت شہرت حاصل کرے گا۔ مَیں آپ لوگوں کو پسند کرتا ہوں اور مَیں سزایافتہ مجرموں کے حق میں آپ لوگوں کی کوششوں کی قدر کرتا ہوں۔“ ایک اَور اہلکار نے اضافہ کِیا: ”آپ نے یہوواہ کے گواہوں کی بابت میرا نقطۂنظر بدل دیا ہے۔ اس سے پہلے مَیں آپ لوگوں کو مذہبی جنونی خیال کرتا تھا۔ لیکن اب مَیں سمجھتا ہوں کہ آپ بااصول لوگ ہیں۔“
وواف کے قیدخانہ کا ڈائریکٹر مارک گایوس مسکرایا اور کہنے لگا: ”شروع شروع میں تو ہم نے سوچا کہ آپ کو کوئی خاص کامیابی نہیں ہوگی۔ ہم نے خیال کِیا کہ آپ سزایافتہ مجرموں کی بائبل سے اصلاح کرنے کی شدید خواہش رکھنے والا ایک اَور مذہب ہیں۔ تاہم، آپ کی ابتدائی کارگزاری دیکھتے ہوئے ہم نے تعاون کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آپ کو مستقلمزاجی کے ساتھ آتے ہوئے نو سال ہو گئے ہیں اور آپ نے اب تک جو کچھ کِیا ہے مَیں اس کی بہت قدر کرتا ہوں۔“
تاہم، وواف میں قیدخانہ کے عام لوگوں نے اس مضمون کو کیسا پایا؟ قیدیوں میں دلچسپی اس قدر زیادہ تھی کہ قیدخانہ کیلئے گواہوں کی رسد ختم ہو گئی۔ قیدخانہ کے اہلکاروں نے بھی اپنے لئے مزید ۴۰ کاپیوں کی درخواست کرنے سے دلچسپی ظاہر کی۔ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے، مقامی کلیسیاؤں نے مدد کی اور قیدخانہ میں بھائیوں کی مدد کیلئے ۱۰۰ اضافی کاپیاں فراہم کیں۔ تاہم قیدخانہ میں اجلاس کی حاضری بڑھ گئی۔
یہوواہ کے گواہوں کیساتھ تعاون کرنے والے قیدخانہ کے ایک اہلکار پائیوٹ ہوڈون نے کہا: ”ہم نے فیصلہ کِیا ہے کہ اس مضمون کی ہمارے اصلاحی قیدخانہ کے تمام شوکیسوں میں نمائش ہو۔ اُمید کرتے ہیں کہ تمام قیدی جو ابھی تک آپ کے ساتھ بائبل مطالعہ نہیں کر رہے وہ اس رسالے کو پڑھیں گے۔“
گواہوں کا عمدہ نمونہ اور منادی کرنے کی انکی پُرعزم کوششیں اچھے نتائج سامنے لا رہی ہیں۔ بپتسمہ تک ترقی کرنے والے ۱۵ قیدیوں کے علاوہ قیدخانہ کے ۲ اہلکاروں نے بھی یہوواہ کیلئے اپنی زندگیاں مخصوص کی ہیں اور قیدخانہ کے ایک اَور اہلکار نے بائبل مطالعہ کیلئے درخواست کی ہے۔ بِلاشُبہ، وواف کے قیدخانہ میں منادی کرنے والے بھائی اپنی کامیابی کیلئے تمام عزتوجلال یہوواہ خدا کو دیتے ہیں۔—مقابلہ کریں ۱-کرنتھیوں ۳:۶، ۷۔
[صفحہ 28 پر تصویر]
قیدخانہ کے لیکچرہال میں تین گواہ اور قیدی رسالے کی پیشکش کے وقت