پاک کلام سے سنہری باتیں
نحمیاہ خدمت کروانا نہیں بلکہ کرنا چاہتے تھے
نحمیاہ نے اپنے اِختیار کو اپنے فائدے کے لیے اِستعمال نہیں کِیا۔ (نحم 5:14، 15، 17، 18؛ م02 1/11 ص. 27 پ. 3)
نحمیاہ نے صرف کام کی نگرانی ہی نہیں کی بلکہ اُنہوں نے خود بھی کام کِیا۔ (نحم 5:16؛ م16.09 ص. 6 پ. 16)
نحمیاہ نے یہوواہ سے درخواست کی کہ وہ اُن کی بےلوث محبت کو یاد رکھے۔ (نحم 5:19؛ م00 1/2 ص. 32)
نحمیاہ ایک حاکم تھے مگر اُنہوں نے یہ توقع نہیں کی کہ اُن سے خاص طرح کا برتاؤ کِیا جائے۔ اُنہوں نے اُن مسیحیوں کے لیے بہت اچھی مثال قائم کی جن کے پاس کلیسیا میں اعزاز اور ذمےداریاں ہیں۔
خود سے پوچھیں: ”مَیں کس بارے میں زیادہ سوچتا ہوں، اِس بارے میں کہ دوسرے میرے لیے کیا کر سکتے ہیں یا پھر اِس بارے میں کہ مَیں دوسروں کے لیے کیا کر سکتا ہوں؟“