کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
چھپکلی کے چپکنے والے پاؤں
◼ سائنسدان اِس بات پر حیران ہیں کہ چھپکلی کتنی آسانی سے دیواروں پر پھر سکتی ہے، یہاں تک کہ چھت پر اُلٹا لٹکے ہوئے دوڑ سکتی ہے۔ چھپکلی یہ کارنامہ کیسے انجام دیتی ہے؟
خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ ’چھپکلی اپنے ہاتھوں سے پکڑتی ہے۔‘ (امثال ۳۰:۲۸) اور واقعی، چھپکلی کے پاؤں، ہاتھوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اُن کی اُنگلیوں پر ہزاروں ننھے بال ہوتے ہیں اور ہر بال پر سینکڑوں چھوٹے ریشے ہوتے ہیں۔ اُن ریشوں کے ذرّوں میں ایک ایسا زور ہوتا ہے جسے وان ڈر والز قوت کہا جاتا ہے۔ ہر ذرّے میں پائے جانے والا زور بذاتخود تو بہت ہی کمزور ہوتا ہے لیکن کروڑوں ریشوں کا مجموعی زور اتنا زیادہ ہے کہ وہ چھپکلی کے وزن کو سنبھال سکتا ہے، چاہے یہ شیشے کی سطح پر اُلٹی کیوں نہ دوڑ رہی ہو۔
سائنسدان ایسی پٹیاں تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو چھپکلی کے پاؤں کی طرح سطحوں سے چپک سکتی ہیں۔a اگر ایسی پٹیاں تیار کرنے کا ایک طریقہ دریافت کِیا جائے تو یہ طرح طرح کی چیزوں میں استعمال ہو سکتی ہیں۔ رسالے سائنس نیوز کے مطابق ”ایسی پٹیاں زخموں کی مرہم پٹی کرنے کے لئے استعمال ہو سکتی ہیں کیونکہ یہ گیلے ہونے پر بھی چپکتی رہتی ہیں۔“
اِس معلومات پر غور کرنے سے آپ کونسے نتیجے پر پہنچتے ہیں؟ کیا چھپکلی کے چپکنے والے پاؤں محض قدرتی عمل کے ذریعے سے وجود میں آئے؟ یا کیا یہ ایک ذہین خالق کی کاریگری ہے؟
[فٹنوٹ]
a سائنسدان اِس گوند پر بھی تحقیق کر رہے ہیں جو سیپیاں بناتی ہیں اور جس کی مدد سے وہ گیلی سطحوں پر بھی چپکتی ہیں۔
[صفحہ ۱۵ پر تصویر]
نیچے سے دکھائی جانے والی چھپکلی
[صفحہ ۱۵ پر تصویر]
چھپکلی کے پاؤں پر پائے جانے والے ننھے بال
[صفحہ ۱۵ پر تصویر کا حوالہ]
:Gecko: Breck P. Kent; close-up
Susumu Nishinaga/Photo ©
.Researchers, Inc