باب نمبر 6
ہم اچھی تفریح کا اِنتخاب کیسے کر سکتے ہیں؟
”سب کچھ خدا کی بڑائی کے لیے کریں۔“—1-کُرنتھیوں 10:31۔
1، 2. ہمیں سوچ سمجھ کر تفریح کا اِنتخاب کیوں کرنا چاہیے؟
فرض کریں کہ آپ سیب کھانے والے ہیں۔ لیکن پھر آپ دیکھتے ہیں کہ اِس کا ایک حصہ خراب ہے۔ آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ خراب حصے سمیت پورا سیب کھا لیں گے؟ کیا آپ پورا سیب پھینک دیں گے؟ یا پھر کیا آپ خراب حصے کو کاٹ کر باقی سیب کھا لیں گے؟
2 ایک لحاظ سے تفریح اِس پھل کی طرح ہے۔ کچھ تفریح اچھی ہو سکتی ہے لیکن کچھ تفریح نقصاندہ ہو سکتی ہے کیونکہ اِس میں بےحیائی، تشدد یا جادوٹونا پایا جاتا ہے۔ بعض لوگ سوچتے ہیں کہ وہ جیسی چاہیں ویسی تفریح کر سکتے ہیں جبکہ بعض ہر طرح کی تفریح کو غلط سمجھتے ہیں اور اِس سے دُور رہتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ سوچ سمجھ کر تفریح کا اِنتخاب کرتے ہیں۔ وہ غلط تفریح سے کنارہ کرتے ہیں اور اچھی تفریح سے لطفاندوز ہوتے ہیں۔ آپ تفریح کا اِنتخاب کیسے کرتے ہیں؟
3. تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت ہمیں کس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے؟
3 ہم سب کو تفریح کی ضرورت ہوتی ہے اور بےشک ہم سوچ سمجھ کر تفریح کا اِنتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت ہمیں اِس بات پر غور کرنا چاہیے کہ اِس کا ہماری عبادت پر کیا اثر پڑے گا۔
”سب کچھ خدا کی بڑائی کے لیے کریں“
4. تفریح کا اِنتخاب کرنے کے سلسلے میں بائبل کا کون سا اصول ہمارے کام آ سکتا ہے؟
4 جب ہم خود کو یہوواہ کے لیے وقف کرتے ہیں تو ہم اُس سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم اپنی زندگی اُس کی خدمت میں صرف کریں گے۔ (واعظ 5:4 کو پڑھیں۔) ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ”سب کچھ خدا کی بڑائی کے لیے کریں“ گے۔ (1-کُرنتھیوں 10:31) اِس وعدے کا تعلق ہماری زندگی کے ہر پہلو سے ہوتا ہے۔ اِس میں صرف اِجلاسوں میں جانا یا مُنادی کے کام میں حصہ لینا ہی شامل نہیں ہوتا بلکہ تفریح کا اِنتخاب کرنا بھی شامل ہوتا ہے۔
5. یہوواہ کس قسم کی عبادت کو قبول کرتا ہے؟
5 ہم روزمرہ زندگی میں جو کچھ بھی کرتے ہیں، اُس کا اثر اِس بات پر پڑتا ہے کہ یہوواہ ہماری عبادت کو قبول کرے گا یا نہیں۔ پولُس رسول نے کہا: ”اپنے جسم ایک ایسی قربانی کے طور پر پیش کریں جو زندہ، پاک اور خدا کو پسندیدہ ہے۔“ (رومیوں 12:1) اور یسوع مسیح نے کہا: ”یہوواہ اپنے خدا سے اپنے سارے دل، اپنی ساری جان، اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبت رکھو۔“ (مرقس 12:30) ہم چاہتے ہیں کہ ہم یہوواہ کو جو کچھ بھی دیں، وہ بہترین سے بہترین ہو۔ قدیم زمانے میں یہوواہ بنیاِسرائیل سے یہ تقاضا کرتا تھا کہ وہ اُس کے حضور ایسے جانوروں کی قربانی چڑھائیں جن میں کوئی نقص نہ ہو۔ اگر کسی جانور میں کوئی نقص ہوتا تھا تو یہوواہ اِس قربانی کو قبول نہیں کرتا تھا۔ (احبار 22:18-20) اِسی طرح ہماری عبادت بھی یہوواہ کی نظر میں ناقابلِقبول ہو سکتی ہے۔ وہ کیسے؟
6، 7. ہم جس تفریح کا اِنتخاب کرتے ہیں، اُس کا ہماری عبادت پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟
6 یہوواہ خدا نے ہم سے کہا ہے کہ ”پاک ہو کیونکہ مَیں بھی پاک ہوں۔“ (1-پطرس 1:14-16؛ 2-پطرس 3:11) یہوواہ ہماری عبادت کو تبھی قبول کرے گا اگر یہ پاک ہوگی۔ (اِستثنا 15:21) یہوواہ کو بےحیائی، تشدد، جادوٹونے اور ایسے کاموں سے سخت نفرت ہے جن کا تعلق بُرے فرشتوں سے ہے۔ اگر ہم اِن میں سے کوئی کام کرتے ہیں تو ہماری عبادت پاک نہیں رہے گی۔ (رومیوں 6:12-14؛ 8:13) محض تفریح کے لیے ایسے کام دیکھنے سے بھی یہوواہ ہم سے ناخوش ہو سکتا ہے۔ اِس سے بھی ہماری عبادت ناپاک ہو جائے گی، یہوواہ اِسے قبول نہیں کرے گا اور اُس کے ساتھ ہماری دوستی میں بہت بڑی دراڑ آ جائے گی۔
7 تو پھر ہم سوچ سمجھ کر تفریح کا اِنتخاب کیسے کر سکتے ہیں؟ بائبل کے کون سے اصول یہ جاننے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں کہ کون سی تفریح ہمارے لیے مناسب ہے اور کون سی نہیں؟
بُرائی سے نفرت کریں
8، 9. ہم کیسی تفریح سے کنارہ کرتے ہیں اور کیوں؟
8 آجکل دُنیا میں تفریح کے طور پر بہت سی چیزیں دستیاب ہیں۔ اِن میں سے بعض مسیحیوں کے لیے مناسب ہیں لیکن زیادہتر نقصاندہ ہیں۔ آئیں، اِس بات پر غور کریں کہ ہمیں کیسی تفریح سے کنارہ کرنا چاہیے۔
9 بہت سی فلموں، ٹیوی پروگراموں، گانوں، ویبسائٹس اور ویڈیو گیمز میں بےحیائی، تشدد اور جادوٹونا پایا جاتا ہے۔ اِس طرح کے بُرے کاموں کو اکثر اِس انداز میں پیش کِیا جاتا ہے کہ اِن میں کوئی بُرائی نظر نہیں آتی، یہاں تک کہ یہ مزاحیہ لگتے ہیں۔ لیکن مسیحیوں کے طور پر ہم ایسی تفریح سے گریز کرتے ہیں جو یہوواہ کے پاک معیاروں کے مطابق نہیں ہوتی۔ (اعمال 15:28، 29؛ 1-کُرنتھیوں 6:9، 10) یوں ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہم بدی سے نفرت کرتے ہیں اور یہوواہ کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔—زبور 34:14؛ رومیوں 12:9۔
10. اگر ہم غلط تفریح کا اِنتخاب کریں گے تو اِس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟
10 بعض لوگوں کو لگتا ہے کہ ایسی فلمیں یا ڈرامے وغیرہ دیکھنے میں کوئی حرج نہیں جن میں تشدد، بےحیائی اور جادوٹونا دِکھایا جاتا ہے۔ وہ سوچتے ہیں: ”اِن کا مجھ پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ مَیں خود تو کبھی ایسے کام نہیں کروں گا۔“ اگر ہم بھی ایسا سوچیں گے تو ہم خود کو دھوکا دے رہے ہوں گے۔ بائبل میں بتایا گیا ہے: ”دل سب چیزوں سے زیادہ حیلہباز اور لاعلاج ہے۔“ (یرمیاہ 17:9) اگر ہم تفریح کے طور پر ایسی چیزیں دیکھیں گے جنہیں یہوواہ پسند نہیں کرتا تو کیا ہم واقعی یہ کہہ سکیں گے کہ ہم بدی سے نفرت کرتے ہیں؟ ہم جتنا زیادہ ایسی چیزوں کو دیکھیں گے، ہمیں اِن میں اُتنی ہی کم بُرائی نظر آئے گی۔ یوں ہمارا ضمیر آہستہ آہستہ سُن ہو جائے گا اور اُس وقت ہمیں خبردار نہیں کرے گا جب ہم غلط تفریح کا اِنتخاب کرنے والے ہوں گے۔—1-تیمُتھیُس 4:1، 2۔
11. گلتیوں 6:7 میں درج اصول تفریح کا اِنتخاب کرنے کے سلسلے میں ہمارے کام کیسے آ سکتا ہے؟
11 خدا کے کلام میں لکھا ہے: ”اِنسان جو کچھ بوتا ہے، وہی کاٹتا ہے۔“ (گلتیوں 6:7) اگر ہم تفریح کے لیے ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جن میں غلط کام دِکھائے جاتے ہیں تو کسی کمزور گھڑی میں ہم خود بھی ایسے کام کر بیٹھیں گے۔ مثال کے طور پر بعض مسیحی گندی فلمیں یا پروگرام دیکھنے کی وجہ سے حرامکاری کر بیٹھے۔ لیکن ہم یہوواہ کے شکرگزار ہیں کہ وہ سوچ سمجھ کر تفریح کا اِنتخاب کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
بائبل کے اصولوں کے مطابق فیصلے کریں
12. ہم تفریح کے سلسلے میں اچھے فیصلے کرنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟
12 کچھ تفریح ایسی ہوتی ہے جس کے بارے میں ہمیں پکا پتہ ہوتا ہے کہ یہوواہ اِسے پسند نہیں کرتا اور ہمیں اِس سے کنارہ کرنا چاہیے۔ لیکن کبھی کبھار ہمیں یہ شک ہوتا ہے کہ پتہ نہیں فلاں تفریح صحیح ہے یا غلط۔ یہوواہ نے ہمیں اِس حوالے سے قانون نہیں دیے کہ ہمیں کیسے پروگرام دیکھنے چاہئیں، کیسی موسیقی سننی چاہیے اور کیسا مواد پڑھنا چاہیے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنے ضمیر کو اِستعمال کریں۔ (گلتیوں 6:5 کو پڑھیں۔) یہوواہ نے ہمیں بائبل میں ایسے اصول یعنی بنیادی سچائیاں دی ہیں جن سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ وہ مختلف معاملوں کے بارے میں کیسا نظریہ رکھتا ہے۔ اِن کی مدد سے ہم اپنے ضمیر کی تربیت کر سکتے ہیں۔ یہ اصول ہمیں ”یہوواہ کی مرضی کو سمجھنے“ کے قابل بناتے ہیں تاکہ ہم ایسے فیصلے کر سکیں جن سے یہوواہ خوش ہو۔—اِفسیوں 5:17۔
13. (الف) مسیحی، تفریح کے حوالے سے فرق فرق فیصلے کیوں کرتے ہیں؟ (ب) تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت مسیحیوں کی نظر میں کون سی بات اہم ہونی چاہیے؟
13 اکثر مسیحی، تفریح کے حوالے سے فرق فرق فیصلے کرتے ہیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ ہر شخص کی پسند ناپسند ایک دوسرے سے فرق ہوتی ہے۔ اِس کے علاوہ جو چیز ایک شخص کو صحیح لگتی ہے، شاید وہ دوسرے شخص کو صحیح نہ لگے۔ لیکن تمام مسیحیوں کی نظر میں سب سے اہم بات یہ ہونی چاہیے کہ وہ بائبل کے اصولوں کے مطابق تفریح کا اِنتخاب کریں۔ (فِلپّیوں 1:9) اِس طرح ہم ایسی تفریح کا اِنتخاب کر پائیں گے جو یہوواہ کی نظر میں مناسب ہو۔—زبور 119:11؛ 1-پطرس 2:16۔
14. (الف) تفریح کے حوالے سے ہمیں اَور کس بات پر غور کرنا چاہیے؟ (ب) پولُس رسول نے مسیحیوں کو کیا نصیحت کی؟
14 تفریح کے حوالے سے ہمیں اِس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ ہم اِس میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔ اِس سے ظاہر ہوگا کہ یہ ہمارے لیے کتنی اہم ہے۔ بےشک مسیحیوں کے طور پر یہوواہ کی خدمت ہماری زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ (متی 6:33 کو پڑھیں۔) لیکن ہمیں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ ہم بڑی آسانی سے تفریح میں بہت زیادہ وقت صرف کرنے لگ سکتے ہیں اور شاید ہمیں اِس کا احساس بھی نہ ہو۔ پولُس رسول نے مسیحیوں کو نصیحت کی: ”اپنے چالچلن پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آپ بےوقوفوں کی طرح نہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح زندگی گزاریں اور اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کریں۔“ (اِفسیوں 5:15، 16) لہٰذا ہمیں پہلے سے یہ طے کرنا چاہیے کہ ہم تفریح میں کتنا وقت گزاریں گے۔ ہمیں ہمیشہ اِس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہماری زندگی میں یہوواہ کی خدمت پہلے درجے پر ہو۔—فِلپّیوں 1:10۔
15. اگر ہمیں ٹھیک طرح سے معلوم نہیں ہے کہ فلاں قسم کی تفریح صحیح ہے یا غلط تو ہم کیا کریں گے؟
15 یقیناً ہم ایسی تفریح سے کنارہ کریں گے جس کے بارے میں ہمیں معلوم ہے کہ یہوواہ اِسے پسند نہیں کرتا۔ لیکن اگر ہمیں ٹھیک طرح سے معلوم نہ ہو کہ فلاں تفریح صحیح ہے یا غلط تو ہم کیا کریں گے؟ ہمیں ایسی صورت میں محتاط رہنا چاہیے۔ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔ فرض کریں کہ آپ ایک پہاڑی راستے سے گزر رہے ہیں جس کے ایک طرف گہری کھائی ہے۔ کیا آپ کنارے کے بہت ہی قریب سے ہو کر گزریں گے؟ بالکل نہیں۔ اگر آپ کو اپنی جان پیاری ہے تو آپ کنارے سے کافی فاصلہ رکھ کر چلیں گے۔ تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت بھی ہمیں ایسا ہی کرنا چاہیے۔ خدا کے کلام میں بتایا گیا ہے: ”اپنے . . . پاؤں کو بدی سے ہٹا لے۔“ (امثال 4:25-27) لہٰذا ہم نہ صرف ایسی تفریح سے کنارہ کریں گے جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ یہ غلط ہے بلکہ ایسی تفریح سے بھی جس کے بارے میں محض ہمیں لگتا ہے کہ یہ ہمارے لیے نقصاندہ ہو سکتی ہے اور یہوواہ کے ساتھ ہماری دوستی میں دراڑ ڈال سکتی ہے۔
یہوواہ کی سوچ اپنائیں
16. (الف) یہوواہ کو کن چیزوں سے نفرت ہے؟ (ب) ہم یہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم اُن چیزوں سے نفرت کرتے ہیں جن سے یہوواہ کو نفرت ہے؟
16 زبورنویس نے لکھا: ”اَے [یہوواہ] سے محبت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو۔“ (زبور 97:10) بائبل سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ مختلف معاملوں کے بارے میں کیسی سوچ اور احساسات رکھتا ہے۔ بائبل کی مدد سے ہم اپنی سوچ کو یہوواہ کی سوچ کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اِس میں بتایا گیا ہے کہ یہوواہ کو اِن چیزوں سے نفرت ہے: ”جھوٹی زبان۔ بےگُناہ کا خون بہانے والے ہاتھ۔ بُرے منصوبے باندھنے والا دل۔ شرارت کے لئے تیز رو پاؤں۔“ (امثال 6:16-19) اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہمیں ’حرامکاری، بُتپرستی، جادوٹونے، رنجش، غصے کے دوروں، حسد، نشہبازی، غیرمہذب دعوتوں اور اِن جیسے اَور کاموں‘ سے کنارہ کرنا چاہیے۔ (گل 5:19-21) ذرا سوچیں کہ تفریح کے اِنتخاب کے حوالے سے بائبل کے یہ اصول آپ کے کام کیسے آ سکتے ہیں۔ ہم زندگی کے ہر معاملے میں یہوواہ کے معیاروں پر عمل کرنا چاہتے ہیں پھر چاہے ہم دوسروں کے ساتھ ہوں یا اکیلے۔ (2-کُرنتھیوں 3:18) دراصل ہم اکیلے میں جو کام کرتے ہیں، اُن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل میں ہمارے دل میں کیا ہے۔—زبور 11:4؛ 16:8۔
17. تفریح کا اِنتخاب کرنے سے پہلے ہمیں خود سے کون سے سوال پوچھنے چاہئیں؟
17 لہٰذا تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت خود سے پوچھیں: ”اِس سے یہوواہ کے ساتھ میری دوستی پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا میرا ضمیر مجھے ملامت کرے گا؟“ آئیں، بائبل کے کچھ اَور اصولوں پر غور کریں جو تفریح کا اِنتخاب کرنے کے سلسلے میں ہماری رہنمائی کر سکتے ہیں۔
18، 19. (الف) پولُس رسول نے مسیحیوں کو کیا نصیحت کی؟ (ب) تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت بائبل کے کون سے اصول ہمارے کام آئیں گے؟
18 یاد رکھیں کہ ہم تفریح کے طور پر جن چیزوں کو دیکھتے ہیں، ہمارا ذہن اُنہی چیزوں سے بھرتا جاتا ہے۔ پولُس رسول نے لکھا: ”اُن باتوں پر دھیان دیتے رہیں جو سچی ہیں، جن پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، جو نیک ہیں، جو پاک ہیں، جو محبت کی ترغیب دیتی ہیں، جن کو عمدہ خیال کِیا جاتا ہے، جو اچھی ہیں اور جو قابلِتعریف ہیں۔“ (فِلپّیوں 4:8) اگر ہمارا ذہن اچھی چیزوں سے بھرا ہوگا تو ہم زبورنویس کی طرح یہ کہہ سکیں گے: ”میرے مُنہ کا کلام اور میرے دل کا خیال تیرے حضور مقبول ٹھہرے۔“—زبور 19:14۔
19 خود سے پوچھیں: ”مَیں اپنے ذہن کو کن چیزوں سے بھرتا ہوں؟ کیا کوئی فلم یا پروگرام دیکھنے کے بعد میرے ذہن میں خوشگوار خیالات آتے ہیں؟ کیا میرا ضمیر صاف رہتا ہے؟ (اِفسیوں 5:5؛ 1-تیمُتھیُس 1:5، 19) کیا مَیں بِلاجھجک یہوواہ سے دُعا کر سکتا ہوں یا پھر مجھے شرمندگی محسوس ہوتی ہے؟ کیا کوئی فلم یا پروگرام دیکھنے کے بعد مَیں مار دھاڑ یا گندے کاموں کے بارے میں سوچتا ہوں؟ (متی 12:33؛ مرقس 7:20-23) مَیں جس تفریح کا اِنتخاب کرتا ہوں، اُس کی وجہ سے کیا مَیں ”اِس زمانے کے طورطریقوں کی نقل“ کرنے لگا ہوں؟“ (رومیوں 12:2) ایمانداری سے اِن سوالوں کے جواب دینے سے ہم دیکھ پائیں گے کہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی مضبوط رکھنے کے لیے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ زبورنویس کی طرح ہمیں بھی یہوواہ سے یہ دُعا کرنی چاہیے: ”میری آنکھوں کو بےکار چیزوں کی طرف سے پھیر دے۔“a—زبور 119:37، نیو اُردو بائبل ورشن۔
ہمارے فیصلوں کا دوسروں پر اثر
20، 21. تفریح کا اِنتخاب کرتے وقت ہمیں دوسروں کے احساسات کا لحاظ کیوں رکھنا چاہیے؟
20 تفریح کے اِنتخاب کے حوالے سے ہمیں بائبل کے اِس اہم اصول کو بھی ذہن میں رکھنا چاہیے: ”سب چیزیں جائز ہیں لیکن سب چیزیں حوصلہافزائی کا باعث نہیں ہیں۔ ہر شخص اپنے فائدے کا نہیں بلکہ دوسروں کے فائدے کا سوچے۔“ (1-کُرنتھیوں 10:23، 24) ضروری نہیں کہ ہم ہر وہ کام کریں جو ہماری نظر میں جائز ہو۔ ہمیں اِس بارے میں سوچ بچار کرنی چاہیے کہ ہمارے فیصلوں کا ہمارے بہن بھائیوں پر کیا اثر ہو سکتا ہے۔
21 لوگ اپنے ضمیر کے مطابق ایک دوسرے سے فرق فیصلے کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہو سکتا ہے کہ آپ کا ضمیر آپ کو کوئی ٹیوی پروگرام دیکھنے کی اِجازت دے۔ لیکن پھر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ کسی دوسرے مسیحی کا ضمیر اُسے یہ پروگرام دیکھنے کی اِجازت نہیں دیتا۔ ایسی صورت میں آپ کیا کریں گے؟ حالانکہ آپ کی نظر میں یہ پروگرام دیکھنے میں کوئی خرابی نہیں ہے لیکن شاید آپ اِسے نہ دیکھنے کا فیصلہ کریں پھر چاہے یہ اُس مسیحی کی موجودگی میں ہو یا غیرموجودگی میں۔ ایسا کیوں ہے؟ کیونکہ آپ ”اپنے بھائیوں کے خلاف“ اور اِس سے بھی بڑھ کر ”مسیح کے خلاف گُناہ“ نہیں کرنا چاہتے۔ (1-کُرنتھیوں 8:12) ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جس سے ہمارے کسی ہمایمان کے ضمیر کو ٹھیس پہنچے۔—رومیوں 14:1؛ 15:1؛ 1-کُرنتھیوں 10:32۔
22. جب تفریح کے معاملے میں دوسرے مسیحی ہم سے فرق فیصلہ کرتے ہیں تو ہمیں کیا نہیں کرنا چاہیے اور کیوں؟
22 لیکن اگر آپ کا ضمیر آپ کو کوئی ایسا پروگرام دیکھنے، کوئی ایسا مواد پڑھنے یا کوئی ایسا کام کرنے کی اِجازت نہیں دیتا جو کسی دوسرے کی نظر میں جائز ہو تو آپ کیا کریں گے؟ چونکہ آپ اپنے بھائی سے محبت کرتے ہیں اور اُس کا احترام کرتے ہیں اِس لیے آپ اُسے مجبور نہیں کریں گے کہ وہ تفریح کے معاملے میں آپ جیسا فیصلہ کرے۔ ذرا دو ڈرائیوروں کی مثال پر غور کریں۔ شاید وہ ایک دوسرے سے فرق رفتار سے گاڑی چلائیں لیکن پھر بھی وہ دونوں اچھے ڈرائیور ہو سکتے ہیں۔ اِسی طرح شاید دو بھائی تفریح کے سلسلے میں ایک دوسرے سے فرق اِنتخاب کریں لیکن وہ دونوں ہی بائبل کے اصولوں کی رہنمائی میں فیصلہ کرتے ہیں۔—واعظ 7:16؛ فِلپّیوں 4:5۔
23. ہم اچھی تفریح کا اِنتخاب کرنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟
23 ہم نے سیکھ لیا ہے کہ ہم اچھی تفریح کا اِنتخاب کرنے کے قابل تبھی ہوتے ہیں جب ہم بائبل کے اصولوں سے تربیتیافتہ ضمیر کے مطابق فیصلے کرتے ہیں اور دل سے اپنے بہن بھائیوں کے احساسات کا لحاظ رکھتے ہیں۔ یوں ہمیں اِس بات سے خوشی ملتی ہے کہ ہم ”سب کچھ خدا کی بڑائی کے لیے“ کر رہے ہیں۔
a تفریح کا اِنتخاب کرنے کے سلسلے میں بائبل کے کچھ اَور اصول زبور 11:5؛ امثال 13:20؛ اِفسیوں 5:3، 4 اور کُلسّیوں 3:5، 8، 20 میں پائے جاتے ہیں۔