اپنے عظیم خالق کیساتھ گلہبانی کرنا
”خداوند میرا چوپان ہے۔ مجھے کمی نہ ہوگی۔ وہ میری جان کو بحال کرتا ہے۔ وہ مجھے اپنے نام کی خاطر صداقت کی راہوں میں لے چلتا ہے۔“—زبور ۲۳:۱، ۳۔
۱. یہوواہ کیا پرمحبت تازگی فراہم کرتا ہے؟
۲۳ واں زبور ”داؤد کا مزمور“ بہتیری ماندہ جانوں کیلئے تازگی لایا ہے۔ اس نے انہیں ۶ آیت میں ظاہرکردہ اعتماد رکھنے کی حوصلہافزائی دی ہے: ”یقیناً بھلائی اور رحمت عمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہینگی اور میں ہمیشہ خداوند کے گھر میں سکونت کرونگا۔“ کیا آپ کی یہی خواہش ہے کہ ہمیشہ یہوواہ کی پرستش کے گھر میں سکونت کریں، اسکے ان لوگوں کے ساتھ متحد رہیں جو اب زمین کی سب قوموں میں سے جمع کئے جا رہے ہیں؟ ”روحوں کا گلہبان اور نگہبان،“ ہمارا عظیم خالق، یہوواہ خدا، اس نصبالعین کو حاصل کرنے میں آپکی مدد کریگا۔—۱-پطرس ۲:۲۵۔
۲، ۳. (ا)یہوواہ کیسے پرمحبت طریقے سے اپنے لوگوں کی گلہبانی کرتا ہے؟ (ب) یہوواہ کے ”گلے“ میں ڈرامائی طور پر کیسے اضافہ ہوا ہے؟
۲ ”نئے آسمان اور نئی زمین“ کا خالق ”خدا کے گھر،“ مسیحی کلیسیا، کو منظم کرنے والا اور اعلی نگہبان بھی ہے۔ (۲-پطرس ۳:۱۳، ۱-تیمتھیس ۳:۱۵) وہ اپنے لوگوں کی گلہبانی کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، جیسے یسعیاہ ۴۰:۱۰، ۱۱ واضح طور پر بیان کرتا ہے: ”دیکھو خداوند خدا بڑی قدرت کے ساتھ آئیگا اور اسکا بازو اسکے لئے سلطنت کریگا۔ دیکھو اسکا صلہ اسکے ساتھ ہے اور اسکا اجر اسکے سامنے! وہ چوپان کی مانند اپنا گلہ چرائیگا۔ وہ بروں کو اپنے بازوؤں میں جمع کریگا اور اپنی بغل میں لیکر چلیگا اور انکو جو دودھ پلاتی ہیں آہستہ آہستہ لے جائیگا۔“
۳ وسیع مفہوم میں، اس ”گلے“ میں وہ شامل ہیں جو طویل عرصہ تک مسیحی سچائی میں چلتے رہے ہیں اور وہ ”برے“، جنہیں ابھی حالیہ وقتوں ہی میں جمع کیا گیا ہے—جیسے کہ مشرقی یورپ اور افریقہ میں اب بپتسمہ پانے والوں کی بڑی تعداد۔ یہوواہ کا زورآور، محافظ بازو انہیں اپنی بغل میں جمع کرتا ہے۔ اگرچہ وہ بھٹکی ہوئی بھیڑوں کی مانند رہ چکے تھے، لیکن اب وہ اپنے پیارے خدا اور گلہبان کے ساتھ ایک قریبی رشتے میں آ گئے ہیں۔
یہوواہ کا ساتھی چرواہا
۴، ۵. (ا)”اچھا چرواہا“ کون ہے، اور پیشینگوئی اسکی طرف کیسے اشارہ کرتی ہے؟ (ب) یسوع جدا کرنے والے کس کام کی نگرانی کر رہا ہے، کس نمایاں نتیجے کیساتھ؟
۴ آسمان میں اپنے باپ کے دہنے ہاتھ پر خدمت کرنے والا، ”اچھا چرواہا،“ یسوع مسیح، بھی ”بھیڑوں“ پر ہمدردانہ توجہ دیتا ہے۔ اس نے پہلے ممسوح لوگوں کے ”چھوٹے گلے“ کو اور بعد میں، آجکل کی ”دوسری بھیڑوں“ کی بڑی بھیڑ کو فائدہ پہنچانے کی خاطر اپنی زندگی دے دی۔ (لوقا ۱۲:۳۲، یوحنا ۱۰:۱۴، ۱۶) عظیم چرواہا، یہوواہ خدا، یہ کہتے ہوئے ان تمام بھیڑوں سے خطاب کرتا ہے: ”دیکھو میں ہاں میں... بھیڑ [بھیڑ، NW] کے درمیان انصاف کرونگا۔ اور میں انکے لئے ایک چوپان مقرر کرونگا اور وہ انکو چرائیگا یعنی میرا بندہ داؤد۔ وہ انکو چرائیگا اور وہی انکا چوپان ہوگا۔ اور میں خداوند انکا خدا ہونگا اور میرا بندہ داؤد انکے درمیان فرمانروا ہوگا۔ میں خداوند نے یوں فرمایا ہے۔“—حزقیایل ۳۴:۲۰-۲۴۔
۵ لقب ”میرا بندہ داؤد“ نبوتی طور پر یعنی اس ”نسل“ مسیح یسوع کی طرف اشارہ کرتا ہے جو داؤد کے تخت کو میراث میں پاتی ہے۔ (زبور ۸۹:۳۵، ۳۶) قوموں کے انصاف کے اس وقت میں، یہوواہ کا ساتھی چرواہا اور بادشاہ، مسیح یسوع، ابنداؤد، نوعانسانی کی ”بھیڑوں“ کو ان سے الگ کر رہا ہے جو شاید ”بھیڑ“ ہونے کا دعوی کریں مگر حقیقت میں ”بکریاں“ ہیں۔ (متی ۲۵:۳۱-۳۳) ”بھیڑوں کو چرانے“ کے لئے بھی یہ ”ایک چوپان“ مقرر ہوتا ہے۔ اس پیشینگوئی کی کیا ہی شاندار تکمیل ہم آجکل دیکھتے ہیں! جبکہ سیاستدان ایک ”نئے عالمی نظام“ کے ذریعے نوعانسان کو متحد کرنے کی بات کرتے ہیں، ایک چرواہا درحقیقت تمام قوموں کی بھیڑوں کو ایک کثیرالزبان گواہی دینے کی مہم کے ذریعے سے متحد کر رہا ہے جس کو صرف خدا کی زمین پر کی تنظیم ہی شروع کرنے کی ذمہداری لے سکتی تھی۔
۶، ۷. ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“ نے کیسے اس چیز کا خیال رکھا ہے کہ بھیڑوں کو ”وقت پر کھانا“ دیا جاتا ہے؟
۶ جب بادشاہتی پیغام نئے علاقوں میں مسلسل پھیلتا ہے تو ممسوح مسیحیوں کا ”دیانتدار اور عقلمند نوکر“، جیسے کہ اسے ایک چرواہے کے ذریعے حکم ملا ہے، اسکا خیال رکھتا ہے کہ ”وقت پر کھانا“ دینے کا ہر بندوبست کیا جاتا ہے۔ (متی ۲۴:۴۵) ساری زمین پر واچٹاور سوسائٹی کی چھپائی کرنے والی ۳۴ برانچوں میں سے بیشتر پیداوار کو بڑھا رہی ہیں تاکہ زیادہ اور بہتر بائبل کی درسی کتابوں اور رسالوں کے لئے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جائے۔
۷ کوئی ۲۰۰ زبانوں میں ترجمے کی عمدگی کو بہتر بنانے اور مزید زبانوں میں ترجمہ شروع کرنے کیلئے یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جو تمام عالمی میدان کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے درکار ہے۔ یہ اس حکم کی حمایت میں ہے جو یسوع نے اپنے شاگردوں کو اعمال ۱:۸ میں دیا: ”لیکن جب روحالقدس تم پر نازل ہوگا تو تم قوت پاؤ گے اور... زمین کی انتہا تک میرے گواہ ہوگے۔“ اسکے علاوہ، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن آف دی ہولی سکرپچرز، جو مکمل یا جزوی طور پر ۱۴ زبانوں میں پہلے ہی چھپ چکی ہے، اب یورپ، افریقہ، اور مشرق کی ۱۶ دیگر زبانوں میں اسکا ترجمہ ہو رہا ہے۔
”صلح کا عہد“
۸. بھیڑوں نے صلح کے عہد سے کیسے باافراط برکت حاصل کی ہے جو یہوواہ نے انکے ساتھ باندھا ہے؟
۸ اپنے ایک چرواہے، مسیح یسوع، کے ذریعے یہوواہ اپنی خوب سیر بھیڑوں کے ساتھ صلح کا ایک عہد باندھتا ہے۔ یسوع کے بہائے ہوئے خون پر ایمان رکھنے سے، بھیڑیں یہوواہ کی مقبولیت کے نور میں چلنے کے قابل ہوئی ہیں۔ (۱-یوحنا ۱:۷) وہ ”خدا [کے، NW] اطمینان“ سے استفادہ کرتے ہیں ”جو سمجھ سے بالکل باہر ہے اور جو [انکے، NW] دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوع میں محفوظ رکھتا ہے۔“ (فلپیوں ۴:۷) جیسے کہ حزقیایل ۳۴:۲۵-۲۸ آگے چل کر بیان کرتا ہے، یہوواہ گلہبانی کرتے ہوئے اپنی بھیڑوں کو روحانی فردوس میں یعنی تحفظ، فرحت بخش ترقی اور باروری کی ایک خوشگوار حالت میں لے جاتا ہے۔ یہ شفیق چرواہا اپنی بھیڑوں کی بابت کہتا ہے: ”اور جب میں انکے جوئے کا بندھن توڑونگا اور انکے ہاتھ سے جو ان سے خدمت کرواتے ہیں چھڑاؤنگا تو وہ جانینگے کہ میں خداوند ہوں۔ اور وہ آگے کو قوموں کا شکار نہ ہونگے... بلکہ وہ امن سے بسینگے اور انکو کوئی نہ ڈرائیگا۔“
۹. ”جوئے کے بندھن ٹوٹنے“ سے خدا کے لوگوں کے لئے کونسے مواقع کھل گئے ہیں؟
۹ حالیہ سالوں میں، یہوواہ کے گواہ پہلے ہی بیشتر ممالک میں ”اپنے جوئے کے بندھن“ کے ٹوٹنے کا تجربہ کر چکے ہیں۔ وہ منادی کرنے کے لئے آزاد ہیں جو پہلے کبھی نہ تھے۔ اور دعا ہے کہ ہم سب، ہر ملک میں اس تحفظ کا اچھا استعمال کریں جو یہوواہ ہمیں فراہم کرتا ہے جبکہ ہم کام انجام دینے کی طرف آگے بڑھتے ہیں۔ جوں جوں ہم سب سے بڑی مصیبت کے وقت کی طرف آگے بڑھتے ہیں جو نوعانسان کبھی دیکھے گی تو یہوواہ ہمیں کیا ہی یقیندہانی کراتا ہے!—دانیایل ۱۲:۱، متی ۲۴:۲۱، ۲۲۔
۱۰. اچھے چرواہے، یسوع مسیح کی مدد کرنے کے لئے یہوواہ نے کن کو فراہم کیا ہے، اور ان میں سے بعض کو پولس رسول نے کیسے مخاطب کیا تھا؟
۱۰ شریروں کے خلاف اپنے انتقام کے اس دن کے لئے تیاری کے سلسلے میں، یہوواہ نے گلے کی دیکھ بھال کرنے کی خاطر اچھے چراوہے، مسیح یسوع، کی مدد کرنے کے لئے ماتحت چرواہے فراہم کئے ہیں۔ انہیں مکاشفہ ۱:۱۶ میں یسوع کے دہنے ہاتھ میں ”سات ستاروں“ کے مکمل عدد کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ پہلی صدی میں، ان ماتحت چرواہوں کی نمائندہ جماعت سے پولس رسول نے یہ کہتے ہوئے خطاب کیا: ”پس اپنی اور اس سارے گلہ کی خبرداری کرو جسکا روحالقدس نے تمہیں نگہبان ٹھہرایا تاکہ خدا کی کلیسیا کی گلہبانی کرو جسے اس نے خاص اپنے ]بیٹے، [NW کے خون سے مول لیا۔“ (اعمال ۲۰:۲۸) آجکل ساری زمین پر ۶۹،۵۵۷ کلیسیاؤں میں ہزاروں ہزار ماتحت چرواہے خدمت کر رہے ہیں۔
ماتحت چرواہے پیش پیش!
۱۱. بعض چرواہوں نے کامیابی کے ساتھ ایسے علاقوں میں کیسے پیشوائی کی ہے جن میں بار بار کام کیا گیا ہے؟
۱۱ بہت سی جگہوں پر ان چرواہوں کو ایسے علاقوں میں ضرور پیشوائی کرنی چاہیے جن میں ان آخری دنوں میں بار بار کام کیا جا چکا ہے۔ وہ گلے کے جوشوخروش کو بلند درجے پر کس طرح رکھ سکتے ہیں؟ چرواہے بڑے قابلتعریف طریقے سے ایسا کر رہے ہیں، اور ان طریقوں میں سے ایک جن میں وہ کامیاب رہے ہیں وہ امدادی اور ریگولر پائنیر کے کام کے لئے تحریک دینا ہے۔ بہتیرے چرواہوں نے خود اس خدمت میں حصہ لیا ہے، اور جو پبلشر ایسا کرنے کے قابل نہیں انہوں نے بھی خوشی کے ساتھ خدمت کرنے سے پائنیر جذبہ ظاہر کیا ہے جو علاقے میں بےحسی پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔ (زبور ۱۰۰:۲، ۱۰۴:۳۳، ۳۴، فلپیوں ۴:۴، ۵) یوں، جب بدکاری اور ہر جگہ پائی جانے والی بدنظمی دنیا کو گھیرے میں لے لیتی ہیں تو بہت سے بھیڑخصلت لوگ بادشاہتی امید کے لئے بیدار کئے جا رہے ہیں۔—متی ۱۲:۱۸، ۲۱، رومیوں ۱۵:۱۲۔
۱۲. تیزی سے ترقی کرنے والے میدانوں میں کیا سنگین مسئلہ پایا جاتا ہے، اور بعض اوقات کیسے اس سے نپٹا جاتا ہے؟
۱۲ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ اکثر گلہ کی دیکھ بھال کرنے کے لئے کافی لائق چرواہے نہیں ہیں۔ جہاں پر تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، جیسے کہ مشرقی یورپ میں، تو وہاں پر مقررشدہ بزرگوں کے بغیر بہت سی نئی کلیسیائیں ہیں۔ رضامند بھیڑیں بار اٹھا رہی ہیں، لیکن وہ بڑی ناتجربہکار ہیں، اور ان بھیڑوں کو تربیت دینے کے لئے مدد کی ضرورت ہے جو کلیسیاؤں کی طرف آ رہی ہیں۔ ایسے ممالک جہاں پر اضافہ بہت تیز ہے، جیسے کہ برازیل، میکسیکو، اور زائر تو وہاں پر مقابلتاً نوجوان گواہوں کو خدمت کو منظم کرنے اور دوسرے نئے اشخاص کو تربیت دینے کے لئے استعمال کرنا پڑتا ہے۔ پائنیر عمدہ مدد دے رہے ہیں، اور یہی وہ حلقہ ہے جس میں بہنیں نئی بہنوں کو تربیت دے سکتی ہیں۔ یہوواہ اپنی روح کے ذریعے نتائج کو برکت دیتا ہے۔ اضافہ ہوتا ہی جا رہا ہے۔—یسعیاہ ۵۴:۲، ۳۔
۱۳. (ا)چونکہ فصل بہت زیادہ ہے، اسلئے تمام گواہوں کو کیا دعا کرنی چاہیے؟ (ب) دوسری عالمی جنگ سے پہلے اور اسکے دوران خدا کے لوگوں کی دعاؤں کے جواب کیسے ملے تھے؟
۱۳ ایسے ممالک جہاں پر منادی کرنے کا کام خوب قائمشدہ ہے، وہ ممالک جہاں پر پابندیاں حال ہی میں اٹھا لی گئی ہیں، اور نئے نئے شروع کئے گئے علاقوں میں، متی ۹:۳۷، ۳۸ میں یسوع کے الفاظ ابھی تک عاید ہوتے ہیں: ”فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔ پس فصل کے مالک کی منت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔“ ہمیں یہ بھی دعا کرنے کی ضرورت ہے کہ یہوواہ اور زیادہ چرواہے ضرور مہیا کرے۔ اس نے ظاہر کیا ہے کہ وہ ایسا کر سکتا ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے پہلے اور اسکے دوران ظالم اسوریوں کی طرح کے ڈکٹیٹروں نے یہوواہ کے گواہوں کو مٹا دینے کی کوشش کی۔ لیکن انکی دعاؤں کے جواب میں، یہوواہ نے انکی تنظیم کو خالص بنایا، اسے واقعی تھیوکریٹک بنایا، اور درکار ”چرواہے“ فراہم کئے۔a یہ پیشینگوئی کی مطابقت میں تھا: ”جب اسور ہمارے ملک میں آئیگا اور ہمارے قصروں میں قدم رکھیگا تو ہم اسکے خلاف سات چرواہے [ہاں، نوعانسانی کے، NW] آٹھ سرگروہ برپا کرینگے“ یعنی پیشوائی کرنے کے لئے کافی سے بھی زیادہ مخصوصشدہ بزرگ۔—میکاہ ۵:۵۔
۱۴. تنظیم میں کیا نمایاں ضرورت پائی جاتی ہے، اور بھائیوں کو کیا حوصلہافزائی دی جاتی ہے؟
۱۴ تمام بپتسمہیافتہ مرد گواہوں کو اضافی استحقاقات حاصل کرنے کے لئے آگے بڑھنے کی نمایاں ضرورت ہے۔ (۱-تیمتھیس ۳:۱) صورتحال فوری توجہطلب ہے۔ اس نظام کا خاتمہ تیزی سے آتا ہے۔ حبقوق ۲:۳ بیان کرتی ہے: ”کیونکہ یہ رویا ایک مقررہ وقت کے لئے ہے۔ یہ جلد وقوع میں آیگی۔ اور خطا نہ کرے گی۔... یہ یقیناً وقوع میں آئیگی تاخیر نہ کریگی۔“ بھائیو، کیا آپ آگے بڑھ سکتے ہیں تاکہ گلہبانی کے اس کام میں مزید استحقاقات حاصل کرنے کے لائق ٹھہریں—اس سے پیشتر کہ خاتمہ آ جائے؟—ططس ۱:۶-۹۔
تھیوکریٹک گلہبانی
۱۵. کس طریقے سے یہوواہ کے لوگ ایک تھیوکریسی ہیں؟
۱۵ یہوواہ کی تنظیم کی توسیع میں پوری طرح سے حصہ لینے کے لئے، اسکے لوگوں کو اپنے نقطہنظر میں تھیوکریٹک ہونے کی ضرورت ہے۔ وہ اس کو کیسے انجام دے سکتے ہیں؟ اصطلاح ”تھیوکریٹک“ کا مطلب کیا ہے؟ ویبسٹرز نیو ٹونٹیتھ سنچری ڈکشنری ”تھیوکریسی“ کی تشریح ”ایک ریاست پر خدا کے ذریعے حکمرانی“ کے طور پر کرتی ہے۔ یہ اس مفہوم میں ہے کہ یہوواہ کے لوگوں کی ”مقدس قوم“ ایک تھیوکریسی ہے۔ (۱-پطرس ۲:۹، یسعیاہ ۳۳:۲۲) اس تھیوکریٹک قوم کے ممبروں یا ساتھیوں کے طور پر، سچے مسیحیوں کو خدا کے کلام اور اسکے اصولوں کی فرمانبرداری میں زندہ رہنا چاہیے اور خدمت کرنی چاہیے۔
۱۶. بنیادی طور پر، ہم اپنے تھیوکریٹک ہونے کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں؟
۱۶ پولس رسول صفائی کے ساتھ وضاحت کرتا ہے کہ مسیحیوں کو کیسے تھیوکریٹک ہونا چاہیے۔ پہلے، وہ بتاتا ہے کہ وہ ”نئی انسانیت کو پہنیں جو خدا کے مطابق سچائی کی راستبازی اور پاکیزگی میں پیدا کی گئی ہے۔“ کسی مسیحی کی شخصیت خدا کے راست اصولوں کی مطابقت میں ڈھالی ہوئی ہونی چاہیے جو اسکے کلام میں وضع کئے گئے ہیں۔ اسے یہوواہ اور اسکے آئین کے لئے وفادار ہونا چاہیے۔ یہ سمجھانے کے بعد کہ یہ کیسے کیا جا سکتا ہے، پولس تلقین کرتا ہے: ”عزیز فرزندوں کی طرح خدا کی مانند بنو۔“ (افسیوں ۴:۲۴-–۵:۱) فرمانبردار بچوں کی طرح ہمیں خدا کی نقل کرنی چاہیے۔ یہی سرگرمعمل حقیقی تھیوکریسی ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم واقعی خدا کی محکومی میں ہیں!—کلسیوں ۳:۱۰، ۱۲-۱۴ کو بھی دیکھیں۔
۱۷، ۱۸. (ا)تھیوکریٹک مسیحی خدا کی کس ممتاز خوبی کی نقل کرتے ہیں؟ (ب) موسی سے اپنے کلام میں، یہوواہ نے اپنی سب سے بڑی خوبی کیسے ظاہر کی، لیکن اس نے کس انتباہ کا اضافہ کیا؟
۱۷ خدا کی بڑی خوبی کیا ہے جسکی ہمیں نقل کرنی چاہیے؟ یوحنا رسول ۱-یوحنا ۴:۸ میں جواب دیتا ہے جب وہ کہتا ہے: ”خدا محبت ہے۔“ آٹھ آیات کے بعد، ۱۶ آیت میں، وہ اس نہایت اہم اصول کو دہراتا ہے: ”خدا محبت ہے اور جو محبت میں قائم رہتا ہے وہ خدا میں قائم رہتا ہے اور خدا اس میں قائم رہتا ہے۔“ عظیم چرواہا، یہوواہ، محبت کا مجسّمہ ہے۔ تھیوکریٹک چرواہے یہوواہ کی بھیڑوں کے لئے گہری محبت دکھانے سے اسکی نقل کرتے ہیں۔—مقابلہ کریں ۱-یوحنا ۳:۱۶، ۱۸، ۴:۷-۱۱۔
۱۸ عظیم تھیوکریٹ نے خود کو”خداوند خداوند خدایرحیم اور مہربان قہر کرنے میں دھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔ ہزاروں پر فضل کرنے والا۔ گناہ اور تقصیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مجرم کو ہرگز بری نہیں کریگا بلکہ باپ دادا کے گناہ کی سزا انکے بیٹوں اور پوتوں کو تیسری اور چوتھی پُشت تک“ دینے والے کے طور پر موسی پر ظاہر کیا۔ (خروج ۳۴:۶، ۷) یوں یہوواہ اپنی ممتاز خوبی، محبت، کے مختلف پہلوؤں پر زور دیتا ہے، جبکہ زبردست طریقے سے انتباہ کرتا ہے کہ وہ سزا کے مستحق کو سزا دیگا۔
۱۹. فریسیوں کے برعکس، مسیحی چرواہوں کو کس طرح تھیوکریٹک طریقے سے کام کرنا چاہیے؟
۱۹ انکے لئے جو تنظیم میں ذمہداری کے مرتبے رکھتے ہیں، تھیوکریٹک ہونے کا کیا مطلب ہے؟ یسوع نے اپنے زمانے کی یہودی کہانت کی بابت کہا تھا: ”وہ ایسے بھاری بوجھ جنکو اٹھانا مشکل ہے باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھتے ہیں مگر آپ انکو انگلی سے بھی ہلانا نہیں چاہتے۔“ (متی ۲۳:۴) کتنی سختی اور بیرحمی! حقیقی تھیوکریسی، یا خدائی حکمرانی، بائبل کے پرمحبت اصولوں کا اطلاق کرتے ہوئے گلہ کی گلہبانی کرنے کا تقاضا کرتی ہے، نہ کہ انسانساختہ غیرمختتم قوانین کے بوجھ سے بھیڑوں کو دباتے ہوئے۔ (مقابلہ کریں متی ۱۵:۱-۹۔) اسکے ساتھ ہی ساتھ، تھیوکریٹک چرواہوں کو کلیسیا کی پاکیزگی کو قائم رکھنے کے لئے اپنی محبت میں استقامت کا اضافہ کرتے ہوئے خدا کی نقل کرنی چاہیے۔—مقابلہ کریں رومیوں ۲:۱۱، ۱-پطرس ۱:۱۷۔
۲۰. تھیوکریٹک چرواہے کن تنظیمی انتظامات کو تسلیم کرتے ہیں؟
۲۰ سچے چرواہے تسلیم کرتے ہیں کہ ان آخری دنوں میں، یسوع نے اپنے دیانتدار اور عقلمند نوکر کو اپنے سارے مال کا مختار کیا ہے اور بھیڑوں کی گلہبانی کرنے کے لئے بزرگوں کی تقرری میں روحالقدس نے اس نوکر کی راہنمائی کی ہے۔ (متی ۲۴:۳، ۴۷، اعمال ۲۰:۲۸) لہذا، تھیوکریٹک ہونے میں اس نوکر کے لئے، تنظیمی انتظامات کے لئے جسے نوکر نے قائم کیا ہے، اور کلیسیا کے اندر بزرگوں کے انتظام کے لئے گہرا احترام رکھنا شامل ہے۔—عبرانیوں ۱۳:۷، ۱۷۔
۲۱. ماتحت چرواہوں کے لئے یسوع نے کونسا عمدہ نمونہ قائم کیا؟
۲۱ یسوع نے راہنمائی کے لئے یہوواہ اور اسکے کلام کی طرف مسلسل نگاہ رکھنے سے خود ایک عمدہ نمونہ قائم کیا۔ اس نے کہا: ”میں اپنے آپ سے کچھ نہیں کر سکتا۔ جیسا سنتا ہوں عدالت کرتا ہوں اور میری عدالت راست ہے کیونکہ میں اپنی مرضی نہیں بلکہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی چاہتا ہوں۔“ (یوحنا ۵:۳۰) خداوند یسوع مسیح کے ماتحت چرواہوں کو اسی طرح کے فروتن رجحان کو پیدا کرنا چاہیے۔ اگر ایک بزرگ راہنمائی کے لئے ہمیشہ خدا کے کلام پر توجہ دلاتا ہے، جیسے یسوع نے کیا تو وہ درحقیقت تھیوکریٹک ہے۔—متی ۴:۱-۱۱، یوحنا ۶:۳۸۔
۲۲. (ا) کس طریقے سے سب کو تھیوکریٹک بننے کی کوشش کرنی چاہیے؟ (ب) یسوع بھیڑوں کو کونسی مہربانہ دعوت دیتا ہے؟
۲۲ بپتسمہیافتہ مردو، کلیسیا میں ذمہدار استحقاقات کے لائق بننے کے لئے آگے بڑھو! آپ تمام پیاری بھیڑیں، محبت دکھانے میں خدا اور مسیح کی نقل میں تھیوکریٹک بننے کو منزلمقصود بنائیں! دعا ہے کہ چرواہے اور گلہ، یسوع کی دعوت کے جواب میں یکساں خوش ہوں: ”اے محنت اٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو میرے پاس آؤ۔ میں تمکو آرام دونگا۔ میرا جوا اپنے اوپر اٹھا لو اور مجھ سے سیکھو۔ کیونکہ میں حلیم ہوں اور دل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائینگی۔ کیونکہ میرا جوا ملائم ہے۔ اور میرا بوجھ ہلکا۔“—متی ۱۱:۲۸-۳۰۔ (۱۸ ۱/۱ W۹۳)۔
[فٹنوٹ]
a جون ۱ اور ۱۵، ۱۹۳۸ کے واچٹاور کے شماروں میں مضامین، بعنوان ”آرگنائزیشن“ کو دیکھیں۔
کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟
▫ یہوواہ کا ”گلہ“ کیا ہے، اور اس میں کون کون شامل ہے؟
▫ یسوع نے پہلی صدی میں اور اب آجکل ”اچھے چرواہے“ کے طور پر کیسے کام کیا؟
▫ گلے کی دیکھ بھال کرنے میں ماتحت چرواہے کیا کلیدی کردار ادا کرتے ہیں؟
▫ لفظ ”تھیوکریسی“ کا بنیادی مطلب کیا ہے؟
▫ ایک مسیحی—خاص طور پر ایک ماتحت چرواہے—کو تھیوکریٹک بننے کے لئے کیسے عمل کرنا چاہیے؟
[تصویر]
ایک عقیدتمند چرواہے کی طرح، یہوواہ اپنے گلے کی دیکھ بھال کرتا ہے
[تصویر]
یہوواہ خدا کی محبت کی خوبی کی نقل کرنے کا مطلب ہے سرگرمعمل تھیوکریسی