نوجوانو! مستقبل کے لئے آپ کے ارادے کیا ہیں؟
”مَیں اِسی طرح مکوں سے لڑتا ہوں یعنی اُس کی مانند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔“—۱-کر ۹:۲۶۔
۱، ۲. اگر آپ زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو کیا معلوم ہونا چاہئے؟
تصور کریں کہ آپ کسی ایسی جگہ جا رہے ہیں جہاں آپ پہلے کبھی نہیں گئے۔ آپ یقیناً اپنے ساتھ ایک نقشہ رکھیں گے جس سے آپ یہ جاننے کے قابل ہوں گے کہ جہاں آپ کھڑے ہیں، وہ کونسی جگہ ہے اور آگے آپ کو کس راستے پر جانا ہے۔ لیکن ذرا سوچیں کہ اگر آپ کو اپنی منزل کا ہی پتہ نہیں تو نقشے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اِدھراُدھر بھٹکنے سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کو اپنی منزل معلوم ہو۔
۲ جوانی کے دَور سے گزرنا بھی بالکل انجان راستے پر سفر کرنے کی مانند ہے۔ لیکن بائبل ایک نقشے کی طرح آپ کی رہنمائی کر سکتی ہے۔ (امثا ۳:۵، ۶) جب آپ خدا کے کلام میں درج اصولوں کے مطابق اپنے ضمیر کی تربیت کریں گے تو یہ آپ کو صحیح راہ پر چلنے میں مدد دے گا۔ (روم ۲:۱۵) پس زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے آپ کو اپنی منزل کا پتہ ہونا چاہئے۔ اِس کا مطلب ہے کہ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ مستقبل کے لئے آپ کے ارادے کیا ہیں۔
۳. پہلا کرنتھیوں ۹:۲۶ کے مطابق پہلے سے یہ ارادہ کر لینا کیوں فائدہمند ہے کہ آپ زندگی میں کیا کریں گے؟
۳ ہم مستقبل کے لئے جو بھی ارادہ کرتے ہیں، اُسے پورا کرنا بہت فائدہمند ثابت ہوتا ہے۔ پولس رسول اِس حقیقت سے واقف تھا اِس لئے اُس نے لکھا: ”مَیں بھی اِسی طرح دوڑتا ہوں یعنی بےٹھکانا نہیں۔ مَیں اِسی طرح مکوں سے لڑتا ہوں یعنی اُس کی مانند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔“ (۱-کر ۹:۲۶) اِس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر آپ نے یہ طے کر لیا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں کیا کریں گے تو آپ کی کوششوں کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ جلد ہی جب آپ لڑکپن سے جوانی میں قدم رکھیں گے تو آپ کو یہوواہ کی خدمت، ملازمت اور شادی کے سلسلے میں اہم فیصلے کرنے ہوں گے۔ بعض اوقات صحیح فیصلہ کرنے میں آپ کو مشکل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ پاک کلام کے اصولوں کے مطابق پہلے ہی سے یہ سوچ لیں گے کہ آپ کو زندگی میں کیا کرنا ہے تو پھر آپ غلط فیصلہ کرنے سے بچ جائیں گے۔—۲-تیم ۴:۴، ۵۔
۴، ۵. (ا) اگر آپ مستقبل کے لئے پہلے سے کوئی ارادہ نہیں کرتے تو اِس کا کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ (ب) ہمیں زندگی کا کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت خدا کی پسند یا ناپسند کا خیال کیوں رکھنا چاہئے؟
۴ اگر آپ مستقبل کے لئے پہلے سے کوئی ارادہ نہیں کرتے تو اِس کا کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ ایسی صورت میں آپ کے ہمعمر یا ٹیچر آپ کو ایسے کام کرنے کی طرف مائل کر لیں گے جو اُن کی نظر میں آپ کے لئے ٹھیک ہیں۔ لیکن یاد رکھیں کہ اگر آپ نے اپنے مستقبل کے بارے میں کچھ سوچ بھی لیا ہے تو بھی بعض لوگ آپ کو مشورے دیتے ہی رہیں گے۔ جب وہ آپ کو مشورے دیں تو خود سے پوچھیں کہ ”کیا اُن کے مشوروں پر عمل کرنے سے مَیں اپنی جوانی میں خالق کو یاد رکھ سکوں گا یا اُس سے دُور ہو جاؤں گا؟“—واعظ ۱۲:۱ کو پڑھیں۔
۵ ہمیں زندگی کا کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت خدا کی پسند یا ناپسند کا خیال کیوں رکھنا چاہئے؟ اِس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس آج جو کچھ بھی ہے، وہ سب یہوواہ خدا کا دیا ہوا ہے۔ (یعقو ۱:۱۷) اِس لئے ہم سب کو یہوواہ خدا کا شکرگزار ہونا چاہئے۔ (مکا ۴:۱۱) یہوواہ خدا کی شکرگزاری کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم مستقبل کے لئے منصوبے بناتے وقت اُس کی خدمت کو کبھی نظرانداز نہ کریں۔ آئیں اِس بات پر غور کریں کہ آپ مستقبل میں کیا کچھ کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں۔ نیز اپنے ارادے پورے کرنے کے لئے کونسے اقدام اُٹھانا ضروری ہے۔
آپ مستقبل کے لئے کیا ارادہ کر سکتے ہیں؟
۶. آپ کو سب سے پہلے کیا ارادہ کرنا چاہئے اور کیوں؟
۶ پچھلے مضمون میں آپ نے سیکھا تھا کہ آپ کو پکا یقین رکھنا چاہئے کہ یہوواہ کے اصول اور معیار بالکل درست ہیں۔ لہٰذا آپ سب سے پہلے یہ ارادہ کر سکتے ہیں کہ آپ خدا کے کلام کی سچائیوں کو سمجھیں گے اور اپنا ایمان مضبوط کریں گے۔ (روم ۱۲:۲؛ ۲-کر ۱۳:۵) آپ کے ہمعمر شاید لوگوں کے کہنے میں آکر ارتقا کے نظریے یا دیگر جھوٹے عقیدوں کو مانتے ہیں۔ لیکن آپ لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں۔ یاد رکھیں کہ یہوواہ چاہتا ہے کہ آپ اپنی پوری عقل سے اُس کی خدمت کریں۔ (متی ۲۲:۳۶، ۳۷ کو پڑھیں۔) ہمارا آسمانی باپ چاہتا ہے کہ آپ کا ایمان ٹھوس ثبوتوں پر مبنی ہو۔—عبر ۱۱:۱۔
۷، ۸. (ا) اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لئے آپ کیا ارادہ کر سکتے ہیں؟ (ب) جب آپ اپنے کچھ ارادوں کو پورا کریں گے تو آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟
۷ اپنا ایمان مضبوط کرنے کے لئے آپ بلاناغہ دُعا کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں۔ آپ دن بھر کے واقعات یاد رکھ سکتے ہیں جن کے بارے میں آپ یہوواہ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اِس طرح آپ دل سے دُعا کرنے کے قابل ہوں گے اور دُعا میں باربار ایک ہی بات دہرانے سے بچیں گے۔ دُعا میں صرف اپنی مشکلات کا ہی نہیں بلکہ اُن برکتوں اور نعمتوں کا بھی ذکر کریں جن سے آپ نے اُس روز لطف اُٹھایا ہے۔ (فل ۴:۶) اِس کے علاوہ آپ روزانہ بائبل پڑھنے کا ارادہ بھی کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ہر روز بائبل کے صرف چار صفحے پڑھیں گے تو ایک سال میں آپ پوری بائبل پڑھ لیں گے۔ اِس سلسلے میں خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ’مبارک ہے وہ آدمی جس کی خوشنودی یہوواہ کی شریعت میں ہے اور اُسی کی شریعت پر دنرات اُس کا دھیان رہتا ہے۔‘—زبور ۱:۱، ۲۔
۸ آپ ہر اجلاس پر کمازکم ایک جواب دینے کا ارادہ بھی کر سکتے ہیں۔ شروع میں شاید آپ اپنا جواب پڑھ کر دے سکتے ہیں یا پھر آپ اجلاس میں کوئی آیت پڑھ سکتے ہیں۔ اِس کے بعد آپ اپنے لفظوں میں جواب دینے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ جب بھی آپ اجلاس میں جواب دیتے ہیں تو آپ دراصل یہوواہ کے حضور ایک نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ (عبر ۱۳:۱۵) جب آپ اپنے یہ ارادے پورے کر لیتے ہیں تو آپ کا اعتماد اور یہوواہ کے لئے شکرگزاری بڑھتی ہے۔ یوں آپ کو مستقبل میں کچھ اَور کرنے کا حوصلہ ملتا ہے۔
۹. اگر آپ ابھی تک مُنادی میں حصہ نہیں لیتے تو آپ کیا کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں؟
۹ مستقبل میں آپ اَور کیا کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں؟ اگر آپ ابھی تک بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی میں حصہ نہیں لیتے تو آپ غیربپتسمہیافتہ مبشر بننے کا ارادہ کر سکتے ہیں۔ آپ یہ عزم کر سکتے ہیں کہ آپ ہر مہینے مُنادی میں جائیں گے اور باقاعدگی سے رپورٹ بھی ڈالیں گے۔ آپ مُنادی کے دوران بائبل کو اچھی طرح استعمال کرنا سیکھیں گے تاکہ آپ لوگوں کو بادشاہت کا پیغام قبول کرنے کی طرف مائل کر سکیں۔ ایسا کرنے سے آپ کو مُنادی کے کام میں اَور بھی مزہ آئے گا۔ آپ کا دل چاہے گا کہ آپ مُنادی میں زیادہ وقت صرف کریں اور بائبل کے مطالعے کرائیں۔ غیربپتسمہیافتہ مبشر بن جانے کے بعد اِس سے اچھی بات اَور کیا ہوگی کہ آپ خود کو یہوواہ خدا کے لئے وقف کرنے اور بپتسمہ لے کر اُس کا گواہ بننے کے بارے میں سوچیں؟
۱۰، ۱۱. بپتسمہیافتہ نوجوان کیا کرنے کے ارادے کر سکتے ہیں؟
۱۰ اگر آپ بپتسمہ لے چکے ہیں تو پھر آپ کیا کرنے کا سوچ سکتے ہیں؟ آپ شاید ایسے علاقوں میں مُنادی کرنے کے لئے کلیسیا کی مدد کر سکتے ہیں جہاں کبھیکبھار ہی مُنادی کے گروپ رکھے جاتے ہیں۔ آپ نوجوان ہیں تو کیوں نہ آپ اپنی صحت اور طاقت کو پائنیر خدمت میں استعمال کرنے کے بارے میں سوچیں؟ لاکھوں پائنیر اِس بات کی جیتیجاگتی مثال ہیں کہ جوانی میں اپنے خالق کو یاد کرنے کا بہترین طریقہ کُلوقتی خدمت ہی ہے۔ یہ سب کچھ کرنے کے لئے آپ کو اپنے علاقے یا ملک سے باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپنے علاقے کی کلیسیا میں رہ کر ہی اگر آپ زیادہ سے زیادہ مُنادی میں حصہ لیں گے تو آپ کی کلیسیا کو بہت فائدہ ہوگا۔
۱۱ اگر ممکن ہو تو آپ کسی ایسے علاقے یا ملک میں جا کر خدمت کرنے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں جہاں مبشروں کی تعداد بہت کم ہے۔ آپ اپنے ملک میں یا پھر کسی دوسرے ملک میں کنگڈمہال اور برانچ دفتر تعمیر کرنے میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ آپ بیتایل میں خدمت کرنے یا مشنری بننے کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں۔ لیکن یہ سب کچھ کرنے کے لئے بپتسمہ لینا ضروری ہے۔ اگر ابھی تک آپ کا بپتسمہ نہیں ہوا تو پھر بپتسمہ لینے کا ارادہ کریں اور اِس کی تمام شرائط کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔
بپتسمے سے پہلے چند قابلِغور باتیں
۱۲. بعض نوجوان کیا سوچ کر بپتسمہ لیتے ہیں مگر اُن کی یہ سوچ کیوں درست نہیں ہے؟
۱۲ بعض نوجوان کیا سوچ کر بپتسمہ لیتے ہیں؟ بعض سوچتے ہیں کہ بپتسمہ اُنہیں گُناہوں سے بچاتا ہے۔ بعض صرف اِس لئے بپتسمہ لیتے ہیں کیونکہ اُن کے ہمعمروں نے بپتسمہ لے لیا ہے۔ کچھ نوجوان اپنے والدین کو خوش کرنے کے لئے بپتسمہ لیتے ہیں۔ دراصل بپتسمہ نہ تو آپ کو ایسے کاموں سے روکتا ہے جو شاید آپ دوسروں کے ڈر سے چھپ کر کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی آپ کو دوسروں کے دباؤ میں آکر بپتسمہ لینا چاہئے۔ آپ کو بپتسمہ اُسی وقت لینا چاہئے جب آپ یہ سمجھ لیں کہ یہوواہ کے گواہ بننے سے آپ پر کیا ذمہداری آئے گی اور آپ اُس ذمہداری کو پورا کرنے کے لئے تیار ہیں۔—واعظ ۵:۴، ۵۔
۱۳. آپ کو بپتسمہ کیوں لینا چاہئے؟
۱۳ بپتسمہ کیوں لینا چاہئے؟ اِس کی وجہ یہ ہے کہ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا تھا کہ وہ لوگوں کو ’شاگرد بنائیں اور اُنہیں بپتسمہ دیں۔‘ یسوع مسیح نے خود بھی بپتسمہ لیا تھا۔ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰؛ مرقس ۱:۹ کو پڑھیں۔) ایک اَور وجہ یہ ہے کہ اِس دُنیا کے خاتمے سے بچنے کے لئے بپتسمہ لینا نہایت ضروری ہے۔ اِس سلسلے میں جب پولس رسول نے بتایا کہ نوح نے طوفان سے بچاؤ کے لئے کشتی بنائی تو پولس رسول نے یہ بیان کِیا کہ ”اُسی پانی کا مشابہ بھی یعنی بپتسمہ یسوؔع مسیح کے جی اُٹھنے کے وسیلہ سے اب تمہیں بچاتا ہے۔“ (۱-پطر ۳:۲۰، ۲۱) لیکن بپتسمہ ایک انشورنس پالیسی کی طرح نہیں ہے جو لوگ مشکل وقت سے بچنے کے لئے کراتے ہیں۔ اِس کی بجائے آپ کو یہوواہ سے محبت کی بِنا پر بپتسمہ لینا چاہئے تاکہ آپ پورے دل، جان، عقل اور طاقت سے اُس کی خدمت کر سکیں۔—مر ۱۲:۲۹، ۳۰۔
۱۴. بعض کن وجوہات کی بِنا پر بپتسمہ نہیں لیتے لیکن آپ ایسی وجوہات کو کیسے دُور کر سکتے ہیں؟
۱۴ بعض شاید اِس ڈر سے بپتسمہ نہیں لیتے کہ بعد میں اُنہیں کسی غلطی پر کلیسیا سے نکال دیا جائے گا۔ کیا آپ کو بھی اِسی بات کا ڈر ہے؟ اگر آپ ایسا سوچتے ہیں تو اِس میں کوئی بُرائی نہیں ہے۔ اِس سے یہ ظاہر ہوگا کہ آپ کی نظر میں یہوواہ کا گواہ بننا نہایت اہم ذمہداری ہے۔ بپتسمہ نہ لینے کی اَور وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ شاید ابھی تک آپ یہ قبول نہیں کر پائے کہ خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی انسان کی بھلائی ہے۔ ایسی صورت میں اگر آپ اُن لوگوں کے انجام پر غور کریں جو بائبل کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے تو آپ کو صحیح فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ خدا کے معیاروں کو صحیح تو سمجھتے ہیں مگر اپنے آپ کو اِس لائق نہیں سمجھتے کہ آپ اِن معیاروں پر پورا اُتر پائیں گے۔ اگر آپ ایسا محسوس کرتے ہیں تو اِس سے ظاہر ہوگا کہ آپ میں خاکساری کی خوبی ہے۔ بائبل میں لکھا ہے کہ انسان کا دل اُسے دھوکا دے سکتا ہے۔ (یرم ۱۷:۹) لیکن اگر آپ خدا کے ’کلام پر نگاہ رکھیں گے‘ تو آپ اِس کے دھوکے میں آنے سے بچ جائیں گے۔ (زبور ۱۱۹:۹ کو پڑھیں۔) بپتسمہ نہ لینے کی کوئی بھی وجہ ہو، آپ کو اِسے دُور کرنا چاہئے۔a
۱۵، ۱۶. آپ یہ اندازہ لگانے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں کہ آپ بپتسمہ لینے کے لئے تیار ہیں؟
۱۵ بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو کن باتوں پر غور کرنا چاہئے؟ آپ خود سے پوچھ سکتے ہیں کہ ”کیا مَیں دوسروں کو بائبل کی بنیادی باتیں سکھا سکتا ہوں؟ اگر میرے والدین مُنادی میں نہ بھی جائیں تو کیا مَیں باقاعدگی سے جاتا ہوں؟ کیا مَیں تمام اجلاسوں پر حاضر ہونے کی پوری کوشش کرتا ہوں؟ کیا مَیں اپنے ہمعمروں کی طرف سے دباؤ کا مقابلہ کرتا ہوں؟ اگر میرے والدین اور دوست یہوواہ کی خدمت کرنا چھوڑ بھی دیں تو کیا مَیں یہوواہ کی خدمت کرتا رہوں گا؟ کیا مَیں خدا سے یہ دُعا کرتا ہوں کہ مَیں ہمیشہ اُس کی قربت میں رہوں؟ کیا مَیں نے دُعا میں خدا سے وعدہ کِیا ہے کہ مَیں آئندہ اپنی زندگی اُس کی مرضی کے مطابق گزاروں گا؟“ اِن سوالوں پر غور کرنے کے بعد آپ یہ اندازہ لگانے کے قابل ہوں گے کہ آپ بپتسمہ لینے کے لئے تیار ہیں یا نہیں۔
۱۶ بپتسمہ ایک ایسا اہم فیصلہ ہے جو آپ کی ساری زندگی بدل سکتا ہے۔ اِس لئے اِسے معمولی خیال نہیں کرنا چاہئے۔ کیا آپ روحانی طور پر اتنے پُختہ ہیں کہ آپ بپتسمے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ سکیں؟ روحانی طور پر پُختہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اچھیاچھی تقریریں پیش کریں اور اجلاس پر بڑے اچھے جواب دیں۔ اِس کا مطلب دراصل یہ ہے کہ آپ بائبل کے اصولوں کے مطابق فیصلہ کرنے کے قابل ہیں۔ (عبرانیوں ۵:۱۴ کو پڑھیں۔) جب آپ بائبل کے اصولوں کے مطابق خود فیصلے کرنے کے قابل ہو جائیں تو سمجھ لیں کہ اب آپ خدا کی خدمت کرنے کا شرف حاصل کر سکتے ہیں۔ اِس سے ظاہر ہوگا کہ آپ یہوواہ کی راہوں پر چلنے کے لئے تیار ہیں۔
۱۷. آپ اُن مشکلات سے کیسے نمٹ سکتے ہیں جن کا آپ کو بپتسمہ لینے کے بعد سامنا ہو سکتا ہے؟
۱۷ بپتسمہ لینے کے بعد آپ خدا کی خدمت کرنے کے جوش سے بھر جائیں گے۔ لیکن آپ کے سامنے ایسی مشکلات بھی آئیں گی جن میں آپ کے ایمان اور برداشت کا امتحان ہوگا۔ (۲-تیم ۳:۱۲) مگر یہ مت سوچیں کہ آپ کو تمام مشکلات سے تنہا ہی گزرنا پڑے گا۔ اپنے والدین کے مشورے پر کان لگائیں۔ کلیسیا کے پُختہ بہنبھائیوں سے مدد حاصل کریں۔ کلیسیا کے ایسے بہنبھائیوں سے دوستی رکھیں جو مشکل گھڑی میں آپ کے کام آئیں گے۔ یاد رکھیں کہ یہوواہ کو آپ کی فکر ہے۔ وہ آپ کو ہر طرح کی مشکل کا سامنا کرنے کی طاقت دے سکتا ہے۔—۱-پطر ۵:۶، ۷۔
آپ کے لئے مفید مشورہ
۱۸، ۱۹. اِس بات کا جائزہ لینے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا کہ آپ کی زندگی میں کونسی باتیں زیادہ اہمیت رکھتی ہیں؟
۱۸ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے پاس اُن تمام ارادوں کو پورا کرنے کے لئے وقت نہیں ہے جن کا اِس مضمون میں ذکر کِیا گیا ہے؟ اگر ایسا ہے تو آپ کو جائزہ لینا چاہئے کہ آپ کی نظر میں کونسی باتیں زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔ اِس بات کو سمجھنے کے لئے ایک مثال پر غور کریں۔ اگر آپ ایک بالٹی میں پہلے کچھ پتھر اور بعد میں ریت ڈال دیں تو دونوں ہی بالٹی میں پورے آ جائیں گے۔ پھر آپ بالٹی خالی کرکے پہلے اُس میں ریت اور پھر پتھر ڈالنے کی کوشش کریں تو پتھر اُس میں پورے نہیں آئیں گے کیونکہ بالٹی ریت سے بھری ہے۔
۱۹ اِس مثال سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیں وقت کا صحیح استعمال کرنا چاہئے۔ اگر آپ اپنا زیادہتر وقت تفریح میں صرف کر دیں گے تو آپ کے پاس خدا کی خدمت کرنے کے لئے وقت نہیں بچے گا۔ لیکن اگر آپ بائبل کی اِس نصیحت پر عمل کریں گے کہ ”عمدہعمدہ باتوں کو پسند“ کرو تو آپ کے پاس خدا کی خدمت اور تفریح دونوں کے لئے وقت ہوگا۔—فل ۱:۱۰۔
۲۰. اگر آپ کو مستقبل کے لئے اپنے ارادوں کو پورا کرنے میں مشکل اور پریشانی کا سامنا ہو تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟
۲۰ اگر آپ کو مستقبل کے لئے اپنے ارادوں کو پورا کرنے میں مشکل اور پریشانی کا سامنا ہو تو ’اپنا بوجھ یہوواہ پر ڈال دیں۔ وہ آپ کو سنبھالے گا۔‘ (زبور ۵۵:۲۲) آپ کو لوگوں میں بادشاہت کی مُنادی کرنے اور اُنہیں شاگرد بنانے کا شرف ملا ہے۔ یہ نہایت اہم کام ہے جو پھر کبھی نہیں ہوگا۔ (اعما ۱:۸) فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ اِس کام میں حصہ لیں گے یا محض دوسروں کو یہ کام کرتے ہوئے دیکھتے ہی رہیں گے۔ اپنی قوت اور لیاقتوں کو ہمیشہ خدا کی خدمت میں استعمال کرنے کے لئے تیار رہیں۔ آپ کو ”جوانی کے دنوں میں اپنے خالق“ کی خدمت کرنے سے کبھی کوئی پچھتاوا نہیں ہوگا۔—واعظ ۱۲:۱۔
[فٹنوٹ]
a اِس سلسلے میں مزید مشوروں کے لئے کتاب کویسچنز ینگ پیپل آسک—آنسرز دیٹ ورک کی جِلد ۲ کے باب ۳۴ کو دیکھیں۔
آپ کا جواب کیا ہوگا؟
• پہلے سے یہ طے کرنا کیوں ضروری ہے کہ آپ مستقبل میں کیا کریں گے؟
• مستقبل میں آپ کیا کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں؟
• اگر آپ نے بپتسمہ لینے کا ارادہ کِیا ہے تو آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
• اِس بات کا جائزہ لینے سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی زندگی میں کونسی باتیں زیادہ اہم ہیں؟
[صفحہ ۲۱ پر تصویر]
کیا آپ نے روزانہ بائبل پڑھنے کا ارادہ کِیا ہے؟
[صفحہ ۲۳ پر تصویر]
آپ یہ اندازہ لگانے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں کہ آپ بپتسمہ لینے کے لئے تیار ہیں؟
[صفحہ ۲۴ پر تصویر]
آپ اِس مثال سے کیا سیکھتے ہیں؟