محبت ایک بیشقیمت خوبی
پولُس رسول نے خدا کے اِلہام سے نو خوبیوں کے بارے میں لکھا جو پاک روح کے ذریعے پیدا ہوتی ہیں۔ (گلتیوں 5:22، 23) اِن خوبیوں کو ”روح کا پھل“ کہا گیا ہے۔a یہ پھل ”نئی شخصیت“ کا حصہ ہے۔ (کُلسّیوں 3:10) جس طرح ایک درخت تبھی پھل دیتا ہے جب اُس کی اچھی طرح دیکھبھال کی جاتی ہے اُسی طرح ایک شخص میں یہ خوبیاں تبھی پیدا ہو سکتی ہیں جب وہ زندگی کے ہر پہلو میں پاک روح کی رہنمائی کو قبول کرتا ہے۔—زبور 1:1-3۔
پولُس رسول نے سب سے پہلے جس خوبی کا ذکر کِیا، وہ محبت ہے۔ یہ خوبی کتنی اہم ہے؟ پولُس نے کہا کہ اگر اُن میں یہ خوبی نہیں تو وہ ”کچھ بھی نہیں۔“ (1-کُرنتھیوں 13:2) اِس سے پتہ چلتا ہے کہ محبت کی خوبی اِنتہائی بیشقیمت ہے۔ لیکن محبت کیا ہے؟ اور ہم اِسے کیسے پیدا کر سکتے ہیں اور اپنی روزمرہ زندگی میں کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟
محبت کیا ہے؟
اگرچہ محبت کی تشریح کرنا بہت مشکل ہے لیکن بائبل میں بتایا گیا ہے کہ محبت کیسے ظاہر کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر بائبل میں ہم پڑھتے ہیں کہ ”محبت صبر کرتی ہے اور مہربان ہے“ اور ”سچائی سے خوش ہوتی ہے۔“ اِس کے علاوہ ”محبت سب کچھ برداشت کرتی ہے، سب باتوں پر یقین کرتی ہے، سب چیزوں کی اُمید رکھتی ہے اور ہر حال میں ثابتقدم رہتی ہے۔“ جو شخص دوسروں سے محبت کرتا ہے، وہ اُن سے گہرا لگاؤ رکھتا ہے، اُن کی فکر کرتا ہے اور اُن کے لیے وفاداری ظاہر کرتا ہے۔ لیکن جس شخص میں محبت کی خوبی نہیں ہوتی، وہ دوسروں سے حسد کرتا ہے؛ اُن کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتا ہے؛ اُن کی غلطیوں کو معاف نہیں کرتا اور مغرور اور خودغرض ہوتا ہے۔ بےشک ہم اِس طرح کے شخص نہیں بننا چاہتے بلکہ ہم دوسروں کے لیے حقیقی محبت یعنی ایسی محبت ظاہر کرنا چاہتے ہیں جو ”مطلبی نہیں ہوتی۔“—1-کُرنتھیوں 13:4-8۔
یہوواہ اور یسوع کی مثالی محبت
”خدا محبت ہے۔“ (1-یوحنا 4:8) یہ بات اُس کے سب کاموں سے ظاہر ہوتی ہے۔ اُس کی محبت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کو زمین پر بھیجا تاکہ وہ ہمارے لیے اپنی جان قربان کرے۔ یوحنا رسول نے کہا: ”خدا نے ہمارے لیے محبت اِس طرح ظاہر کی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا دُنیا میں بھیجا تاکہ اُس کے ذریعے ہم زندگی حاصل کر سکیں۔ اِس سلسلے میں محبت کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نے خدا سے محبت کی بلکہ یہ کہ اُس نے ہم سے محبت کی اور اپنے بیٹے کو بھیجا تاکہ وہ ہمارے گُناہوں کے لیے کفارے کی قربانی بنے۔“ (1-یوحنا 4:9، 10) خدا کی محبت کی بِنا پر ہمیں گُناہوں کی معافی، اُمید اور زندگی مل سکتی ہے۔
یسوع مسیح نے اِنسانوں کے لیے محبت اِس طرح ظاہر کی کہ اُنہوں نے خوشی سے خدا کی مرضی پر عمل کِیا۔ پولُس رسول نے کہا: ”اِسی ”مرضی“ کے ذریعے ہم پاک کیے گئے ہیں کیونکہ یسوع مسیح کا جسم ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے قربان کِیا گیا۔“ (عبرانیوں 10:9، 10) کوئی بھی اِنسان اِس سے زیادہ محبت ظاہر نہیں کر سکتا۔ یسوع مسیح نے کہا: ”اِس سے زیادہ محبت کوئی نہیں کر سکتا کہ اپنے دوستوں کی خاطر اپنی جان دے دے۔“ (یوحنا 15:13) لیکن کیا عیبدار اِنسان محبت ظاہر کرنے کے سلسلے میں یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی مثال پر عمل کر سکتے ہیں؟ جی ہاں۔ آئیں، دیکھتے ہیں کہ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔
”محبت کی راہ پر چلتے رہیں“
پولُس نے مسیحیوں کو نصیحت کی: ”پیارے بچوں کی طرح خدا کی مثال پر عمل کریں اور محبت کی راہ پر چلتے رہیں، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح نے ہم سے محبت کی اور ہمارے لیے اپنی جان دے دی۔“ (اِفسیوں 5:1، 2) ’محبت کی راہ پر چلتے رہنے‘ کا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مطلب ہے کہ ہم ہمیشہ دوسروں کے لیے محبت دِکھائیں۔ ہم دوسروں سے محبت کرنے کا محض دعویٰ نہیں کرتے بلکہ اِسے اپنے کاموں سے ظاہر کرتے ہیں۔ یوحنا رسول نے لکھا: ”پیارے بچو، ہمیں زبانی کلامی نہیں بلکہ کاموں اور سچائی سے محبت ظاہر کرنی چاہیے۔“ (1-یوحنا 3:18) مثال کے طور پر ہم دوسروں کو ”بادشاہت کی خوشخبری“ اِس لیے سناتے ہیں کیونکہ ہم یہوواہ سے اور اپنے پڑوسی سے محبت کرتے ہیں۔ (متی 24:14؛ لُوقا 10:27) اِس کے علاوہ ہم تب بھی ’محبت کی راہ پر چلتے رہتے‘ ہیں جب ہم دوسروں کے ساتھ صبر اور مہربانی سے پیش آتے ہیں اور اُن کی غلطیاں معاف کرتے ہیں۔ ہم بائبل کی اِس ہدایت پر عمل کرتے ہیں: ”جیسے یہوواہ نے آپ کو دل سے معاف کِیا ہے ویسے ہی آپ بھی دوسروں کو معاف کریں۔“—کُلسّیوں 3:13۔
جب ہم دوسروں کی اِصلاح کرتے ہیں تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ ہم اُن سے پیار نہیں کرتے۔ مثال کے طور پر اگر بچہ رو رہا ہو تو بعض والدین اُسے چپ کرانے کے لیے اُس کی ہر فرمائش پوری کرتے ہیں۔ لیکن جو والدین اپنے بچے سے سچی محبت کرتے ہیں، وہ ضرورت پڑنے پر اُس پر سختی بھی کرتے ہیں۔ اِسی طرح اگرچہ خدا محبت ہے لیکن وہ ”اُن کی اِصلاح کرتا ہے جن سے وہ محبت کرتا ہے۔“ (عبرانیوں 12:6) لہٰذا جب ہم محبت کی راہ پر چلتے ہیں تو ہم ضرورت پڑنے پر دوسروں کی اِصلاح کرتے ہیں۔ (امثال 3:11، 12) لیکن یاد رکھیں کہ ہم سب گُناہگار ہیں اور کئی بار دوسروں کے لیے محبت ظاہر نہیں کر پاتے۔ لہٰذا ہم سب محبت ظاہر کرنے کے سلسلے میں اپنے اندر بہتری لا سکتے ہیں۔ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ آئیں، اِس کے تین طریقوں پر غور کریں۔
ہم اپنے اندر محبت کی خوبی کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟
پہلا طریقہ یہ ہے کہ ہم خدا سے اُس کی پاک روح مانگیں جس سے محبت کی خوبی پیدا ہوتی ہے۔ یسوع مسیح نے کہا کہ یہوواہ اُن لوگوں کو اپنی پاک روح دیتا ہے جو ”اُس سے پاک روح مانگتے ہیں۔“ (لُوقا 11:13) لہٰذا ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ اگر ہم پاک روح کے لیے دُعا کریں گے اور اِس کے مطابق چلتے رہیں گے تو ہم دوسروں کے لیے زیادہ محبت ظاہر کر پائیں گے۔ (گلتیوں 5:16) مثال کے طور پر اگر آپ ایک بزرگ ہیں تو آپ خدا سے پاک روح کی درخواست کر سکتے ہیں تاکہ آپ بائبل سے دوسروں کی اِصلاح کرتے وقت محبت سے کام لے سکیں۔ یا اگر آپ ایک ماں یا باپ ہیں تو آپ خدا سے پاک روح مانگ سکتے ہیں تاکہ آپ غصے سے نہیں بلکہ پیار محبت سے اپنے بچوں کی تربیت کر سکیں۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم اِس بات پر سوچ بچار کریں کہ یسوع مسیح نے لوگوں کے بُرے سلوک کے باوجود بھی اُن کے لیے محبت کیسے ظاہر کی۔ (1-پطرس 2:21، 23) جب کوئی شخص آپ کو ٹھیس پہنچاتا ہے یا جب آپ کو نااِنصافی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو خود سے یہ سوال پوچھیں: ”اگر یسوع مسیح میری جگہ ہوتے تو وہ کیا کرتے؟“ اِس سلسلے میں لی نامی بہن کی مثال پر غور کریں۔ اُنہوں نے دیکھا کہ خود سے یہ سوال پوچھنے سے وہ سوچ سمجھ کر قدم اُٹھانے کے قابل ہوئیں۔ وہ کہتی ہیں: ”ایک دفعہ میرے ساتھ کام کرنے والی ایک عورت نے میرے دوسرے ساتھیوں کو ایک ایمیل بھیجی جس میں اُس نے میرے اور میرے کام کے بارے میں بہت غلط باتیں لکھیں۔ اُس کی اِس حرکت پر مجھے بہت دُکھ ہوا۔ لیکن پھر مَیں نے خود سے پوچھا: ”اِس صورتحال میں یسوع مسیح کیا کرتے اور مَیں اُن کی مثال پر کیسے عمل کر سکتی ہوں؟“ اِس سوال پر غور کرنے کے بعد مَیں نے اِس معاملے کو رفعدفع کرنے کا فیصلہ کِیا۔ بعد میں مجھے پتہ چلا کہ وہ عورت ایک سنگین بیماری میں مبتلا تھی اور اِس وجہ سے بہت پریشان تھی۔ مَیں نے سوچا کہ جو کچھ اُس نے کہا تھا، شاید وہ ویسا کہنا نہیں چاہتی تھی۔ اِس بات پر غور کرنے کے بعد کہ یسوع مسیح نے اُن لوگوں کے لیے بھی محبت ظاہر کی جنہوں نے اُن کے بارے میں غلط باتیں کہیں، مَیں بھی اُس عورت کے لیے محبت ظاہر کر پائی۔“ اگر ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کریں گے تو ہم ہمیشہ دوسروں کے لیے محبت ظاہر کریں گے۔
تیسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم دوسروں کے لیے بےلوث محبت ظاہر کرنا سیکھیں۔ یہ محبت یسوع مسیح کے سچے پیروکاروں کی پہچان ہے۔ (یوحنا 13:34، 35) یسوع مسیح نے ایسی محبت ظاہر کرنے کے سلسلے میں بہترین مثال قائم کی۔ وہ ہماری خاطر ”سب کچھ چھوڑ“ کر زمین پر آ گئے اور موت تک کا سامنا کِیا۔ (فِلپّیوں 2:5-8) جب ہم یسوع مسیح کی طرح دوسروں کے لیے بےلوث محبت ظاہر کرتے ہیں تو ہم اپنے اندر یسوع مسیح جیسی سوچ اور احساسات پیدا کر پاتے ہیں اور اپنے فائدے کی بجائے دوسروں کے فائدے کا سوچتے ہیں۔
محبت ظاہر کرنے کے فائدے
جب ہم دوسروں کے لیے محبت ظاہر کرتے ہیں تو اِس کے بہت سے فائدے ہوتے ہیں۔ آئیں، دو فائدوں پر غور کریں۔
ایک عالمگیر برادری: چونکہ ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اِس لیے ہم جانتے ہیں کہ چاہے ہم دُنیا میں کسی بھی کلیسیا میں چلے جائیں، ہمارے بہن بھائی بڑی خوشی سے ہمارا خیرمقدم کریں گے۔ یہ کتنی بڑی برکت ہے کہ ’پوری دُنیا میں ہماری برادری‘ ہم سے اِتنی محبت کرتی ہے! (1-پطرس 5:9، فٹنوٹ) ایسی محبت صرف خدا کے بندوں میں ہی پائی جاتی ہے۔
صلح اور اِتحاد: ”ایک دوسرے کی برداشت“ کرنے سے ہم ”صلح کے بندھن کو قائم“ رکھتے ہیں اور یوں ہمارا اِتحاد برقرار رہتا ہے۔ (اِفسیوں 4:2، 3) ہمیں اِس اِتحاد کا ثبوت اپنے اِجلاسوں اور اِجتماعوں پر ملتا ہے۔ بِلاشُبہ یہ اِتحاد اِس بٹی ہوئی دُنیا میں کسی معجزے سے کم نہیں! (زبور 119:165؛ یسعیاہ 54:13) جب ہم دوسروں کے ساتھ صلح صفائی سے رہنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم اُن کے لیے محبت ظاہر کرتے ہیں اور اپنے آسمانی باپ کو خوش کرتے ہیں۔—زبور 133:1-3؛ متی 5:9۔
”محبت مضبوطی پیدا کرتی ہے“
پولُس رسول نے لکھا: ”محبت مضبوطی پیدا کرتی ہے۔“ (1-کُرنتھیوں 8:1) اِس بات کا کیا مطلب ہے؟ اِس سلسلے میں پہلا کُرنتھیوں 13 باب پر غور کریں جسے کچھ لوگ ”محبت کا گیت“ کہتے ہیں۔ اِس میں پولُس نے بتایا کہ محبت کیسے مضبوطی پیدا کرتی ہے۔ محبت دوسروں کے فائدے کا سوچتی ہے اور مطلبی نہیں ہوتی۔ (1-کُرنتھیوں 10:24؛ 13:5) اِس کے علاوہ محبت بےغرض ہوتی ہے؛ دوسروں کی فکر کرتی ہے؛ صبر کرتی ہے اور مہربان ہوتی ہے۔ اِسی وجہ سے محبت ایک گھرانے کو جوڑے رکھتی ہے اور کلیسیا میں اِتحاد کو فروغ دیتی ہے۔—کُلسّیوں 3:14۔
ہم دوسروں کے لیے جو محبت ظاہر کرتے ہیں، وہ بہت اہم ہے لیکن خدا کے لیے ہماری محبت سب سے بیشقیمت ہے۔ لیکن کیوں؟ کیونکہ یہوواہ سے محبت کی وجہ سے ہی بہن بھائیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط رہتے ہیں اور ہمارا اِتحاد قائم رہتا ہے۔ اِسی محبت کی وجہ سے فرق فرق پسمنظروں، نسلوں اور زبانوں کے لوگ ”ایک دل ہو کر“ یہوواہ کی عبادت کرتے ہیں۔ (صفنیاہ 3:9) تو آئیں، یہ عزم کریں کہ ہم اِس شاندار خوبی کو ہر روز ظاہر کریں گے جو پاک روح کے پھل کا ایک حصہ ہے۔
a یہ مضمون اُن نو مضامین میں پہلا ہے جن میں اُن خوبیوں پر باری باری بات کی جائے گی جو روح کے پھل کا حصہ ہیں۔